بیوی کی دوسری پوزیشن کیسے آگئی ؟ شوہر نے مقابلہ حسن کی فاتح کا تاج توڑ دیا، ویڈیووئرل


0

مقابلہ حسن میں اپنی  بیوی کے دوسرے نمبر پہ آنے پر شوہر نے شدید غم و غصے اور ہنگامہ آرائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے نمبر پر آنےوالی ماڈل کا تاج توڑ دیا۔

معززنشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق برازیل میں یہ حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں مقابلہ حسن منعقد ہوا تھا۔

برازیل میں ہونے والے ایک مقابلہ حسن میں اپنی بیوی کے ہار جانے پر شوہر نے اسٹیج پر چڑھ کر ہنگامہ آرائی کر دیا۔

اس دوران اسٹیج پرکی جانے والی ہنگامہ آرائی کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہےمیل آن لائن کے مطابق “مس گے ماٹوگروسو” نامی اس مقابلہ حسن میں ایمانوئیلی بیلنی نامی ماڈل کو ونرقرار دیا گیا تھا۔

 مقابلے حسن کے آخری مرحلے تک پہنچنے والی ماڈلز اسٹیج پر موجود تھیں اور مقابلے کی فاتح کے لیے تاج بھی اسٹیج  پرلایا گیا۔جب “سابقہ مس گے ماٹوگروسو”پہلے نمبر پر آنے والی  ایمانوئیلی کو تاج پہنار ہی تھی ،

میتھیوس آپے سے باہر ہوگیا اور دوڑتے ہوئے اسٹیج پر چڑھ کرسابق مس گے ماٹوگروسوکے ہاتھ سے تاج چھین کرا سٹیج پر پھینک دیاہے اورشور مچانے لگا۔

توڑ پھوڑ کی ویڈیو

مقابلے حسن  انتظامیہ  کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ ملزم کی اس حرکت کی وجہ سے فاتح ماڈل کی تاجپوشی کی تقریب مختصر کرنی پڑی۔ انہوں نے کہا کہ ملزم کے خلاف پولیس کو رپورٹ کر دی گئی ہے۔

نتھالی بیکر نامی ماڈل اس مقابلے میں دوسرے نمبر پر آئی تھی، جس کے شوہر میتھیوس اولیویرانے مہمانوں میں شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : بیوی نے شوہر کی زندگی بچانے کیلئے اپنا گردہ عطیہ کردیا،محبت کی انوکھی مثال

اسٹیج پر حملہ کرنے والے شخص نے صرف یہی نہیں کیا بلکہ اپنی بیوی  کو وہاں سے لے جاتے ہوئے ایک اور مرتبہ پھر تاج اٹھا کر اسٹیج پہ اتنی زور سے پھینکا کہ وہ ٹوٹ گیا جبکہ حاضرین محفل یہ ساری غیر متوقع کاروائی دیکھ کر حیران و پریشان ہو  گئے۔

میڈیا  زرائع کے مطابق مقابلہ حسن کی سکیورٹی نے اسٹیج پر حملہ اور ہنگامہ آرائی کرنے والے ملزم کو جاتے ہوئے حراست میں لےلیا۔

مقابلہ حسن کی کوارڈینیٹر ملونی ہینسیچ کے مطابق ساری ہنگامہ آرائی کا مقصد صرف یہ تھا کہ مقابلہ حسن  کا رزلٹ تسلیم نہیں کرنا ہے جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مقابلہ حسن کے جج بیلینی کا  فاتح قرار دینے کافیصلہ  بلکل صحیح تھا۔۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *