گوگل انتظامیہ نے ایک بار پھر فلسطین کا وجود دنیا سے مٹادیا


0

مشرقی وسطیٰ کی سرزمین پر قائم مسلمانوں کا تاریخی ملک فلسطین جہاں سے اسلام اور مسلمانوں کی قدیم تاریخ منسوب ہے۔ البتہ دوسری عالمی جنگ کے بعد ایک سازش کے تحت فلسطین کی سرزمین پر یہودی آباد کاری کا آغاز ہوا، جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے طاقتور مغربی ممالک کی سرپرستی میں مسلمانوں کے بیچ اور مسلمانوں کی زمین پر ایک یہودی ریاست اسرائیل قائم کردی گئی۔ جس کو آج تک فلسطینی عوام نے قبول کیا اور نہ مسلمان ممالک نے قبول کیا۔

البتہ اگر اب آج کی طرح تاریخ میں گوگل کا استعمال کریں اور فلسطین کا نقشہ سرچ کریں ،تو آپ کو فلسطین کے نام سے کوئی نقشہ نہیں ملے گا۔ جو فلسطینی علاقے مسلمانوں کے زیر کنٹرول تھے آج ان جگہوں کو بھی گوگل کی جانب سے اسرائیلی علاقہ قرار دیا گیا ہے۔

اگرچہ یہ واقعہ پہلی بار نہیں پیش آیا ہے بلکہ اس سے قبل بھی گوگل انتظامیہ یہ حرکت پہلے کرچکی ہے۔ تقریباً اج سے چار سال قبل بھی گوگل کی جانب سے فلسطین کو دنیا کے نقشے سے مٹادیا گیا تھا۔ یعنی فلسطین کا نام گوگل کے دیئے گئے نقشے سگ ہٹادیا گیا تھا۔ اگر حقیقت پر مبنی بات کی جائے تو گوگل انتظامیہ نے کبھی بھی فلسطین کو گوگل کے نقشے پر رکھا ہی نہیں تھا۔ گوگل انتظامیہ کی اس غلطی پر عوام کی جانب سے ایک بار پھر سوال اُٹھایا جارہا ہے۔

ایک طرف اقوام متحدہ میں شامل 136 ممالک کی جانب سے جہاں آج بھی فلسطین کی آذاد حیثیت کو تسلیم کیا جاتا ہے وہیں اسرائیلی بربریت کی بھی مذمت کی جاتی ہے لیکن دوسری جانب حالات بالکل برعکس بھی ہیں، عالمی قوت امریکہ اور کئی طاقتور مغربی ممالک کی جانب سے اسرائیل کو بھرپور حمایت حاصل ہے۔ یہ ممالک ناصرف اسرائیل کے گھنونے جرائم کی پشت پناہی کرتے ہیں بلکہ فلسطین کی آذاد حیثیت کو بھی قبول نہیں کرتے ہیں۔

گوگل انتظامیہ نے اپنی حالیہ غلطی میں کیا کچھ یوں ہے کہ اگر آپ گوگل پر فلسطین میپ یعنی نقشہ لکھتے ہیں تو وہ ایک نقشہ کھولتا ہے جس میں باآسانی دیکھا جاسکتا ہے کہ بحیرہ روم کو چھوتی ہوئی فلسطین کی سرزمین پر کوئی نام نہیں لکھا ہے جبکہ اس کے برابر میں موجود جگہوں پر اسرائیل نظر آتا ہے۔

جوں جوں یہ بات سوشل میڈیا پر آئی دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے، فلسطین کے ساتھ زیادتی پر لوگوں ناصرف غصہ ہے بلکہ وہ اس عمل کی شدید مذمت بھی کررہے ہیں۔ ٹوئیٹر پر لوگوں کی جانب سے ھیش ٹیگ فلسطین ہیئر اور ہھش ٹیگ فری فلسطین بنایا گیا ہے جو اس وقت ٹوئیٹر کے قبول ترین ٹرینڈ میں سے ہیں۔

اس سے قبل جب 2016 میں گوگل میپ یعنی گوگل کے نقشوں سے جب فلسطین کا نقشہ ہٹایا گیا تھا، اس پر گوگل انتظامیہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کے سسٹم میں ایک تکنیکی خرابی پیش آئی تھی جس کے باعث ویسٹ بینک اور غزہ پر سے فلسطین کا نام ہٹ گیا تھا، جس کو جلد ٹھیک کرنے کا کہا گیا تھا۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ گوگل کے ساتھ مشہور ایپل آئی این سی کی جانب سے بھی فلسطین کے نقشے کو ہٹادیا گیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *