رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا مستعفی ہونے کا فیصلہ


1

پاکستان تحریک انصاف میں جہاں ہر بدلتے دن کے ساتھ اختلافات کی خبریں زور پکڑتی جا رہی ہیں، مرکزی رہنماؤں جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کے اختلافات کے باعث جہاں پارٹی کی ساکھ ایک طرف متاثر ہو ہی رہی تھی وہیں اب کراچی میں وفاقی حکومت کی خراب کارکردگی کے باعث پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنی نشست سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

آج 16 جولائی کی صبح پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری کردہ پیغام میں لکھا کہ وہ ” اس بات کو اعتراف کرتے ہیں کہ وہ کراچی کے ایک بے بس ایم این اے ہیں۔ انہوں اپنی ٹوئیٹ میں مزید لکھا کہ وہ اپنے شہر کے لوگوں کو بجلی فراہم کروانے سے قاصر ہیں۔

اپنی ٹوئیٹ میں اپنے حلقے کے حوالے سے ڈاکٹر عامر لیاقت نے لکھتے ہیں کہ “مجھ سے کراچی بلخصوص اپنے حلقے کے لوگوں کو تڑپنا، سسکنا اور مونس علوی کے جھوٹ سہنا نہیں دیکھا جاتا ہے”

ڈاکٹر عامر لیاقت نے اپنی ٹوئیٹ کے اختتام پر بتایا کہ انہوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے وقت مانگا ہے، جس میں وہ مل کر اُنہیں اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔

واضح رہے کراچی جہاں اس ملک کا سب بڑا شہر ہے وہیں اس ملک کا تجارتی حب بھی تصور کیا جاتا ہے۔ البتہ اس شہر کو مسائل سے گرا ہوا شہر بھی تصور کیا جاتا ہے۔ بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ، سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ، سیوریج کا نظام ، کچرے نہ اٹھنے جیسے مسائل میں گرا ہوا ہے، جس پر پاکستان پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کو انتظامی نااہلی پر تنقید کا نشانہ بنایا جانا معمول کا عمل ہے۔

تاہم جنرل الیکشن2018 میں پاکستان تحریک انصاف شہر کراچی کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی تھی، دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف جب مرکز میں حکومت بنانے میں کامیاب ہوگئی تھی، ساتھ ہی میئر کراچی وسیم اختر کی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کی وفاق حکومت میں اتحادی بن گئی، جس پر یہ امید ظاہر کی جارہی تھی کہ شہری سندھ کے مسائل کا خاتمہ ہوگا اور شہر میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز ہوگا۔ البتہ مسائل آج بھی جوں کے توں ہیں، کراچی بنیادی مسائل لوڈشیڈنگ، پانی کی فراہمی، سیوریج اور سڑکوں کی حالت انتہائی بدتر سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔

یاد رہے اس قبل پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنماؤں میں سے ایک اور کراچی سے رکن قومی اسمبلی نجیب ہارون نے بھی اپنا استعفیٰ پارٹی کو بھجوایا تھا۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *