عمران خان کا ٹوئٹر ’اسپیس‘ پر خطاب، مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے


0

سابق وزیراعظم عمران خان وزرات ِعظمیٰ کے عہدے سے برطرفی کے بعد سے کئی بار قوم سے خطاب کرچکے ہیں۔لیکن اس بار انہوں نے خطاب کرنے کے لئے ٹی وی چینلز، یا جلسے کی بجائے ٹوئٹر کا انتخاب کیا اور پہلی بار ہی ٹوئٹر اسپیس پر ان کے خطاب نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔

سابق وزیراعظم نے گزشتہ رات پی ٹی آئی کی جانب سے بنائی گئی ’ٹوئٹر اسپیس‘ میں شرکت کی، جس میں انہوں نے قوم اور کارکنوں سے خطاب بھی کیا اور ان کے سوالات بھی لیے۔

Image Source: File

اس سیشن کی میزبانی ڈاکٹر ارسلان خان اور جبران الیاس نے گزشتہ رات مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے کی۔عمران خان کی اسپیس میں شرکت کرنے والوں کی تعداد ایک وقت میں 1لاکھ 65 ہزار تک پہنچ گئی تھی جو ٹوئٹر کی اسپیس کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔ اس طرح عمران خان کے ٹوئٹر اسپیس نے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ٹوئٹر کی تاریخ میں اب تک چیئرمین پی ٹی آئی کی اسپیس میں ایک لاکھ 65 ہزار افراد نے شرکت کی، اس کے علاوہ دوسرا نمبر میوزک بینڈ ’کے پوپ‘ کا ہے۔

اس موقعے پر سابق وزیر اعظم سے سوالات بھی کیے گئے، جن کے انہوں نے جوابات بھی دئیے۔ آج بروز جمعرات 21 اپریل کو لاہور میں ہونے والے جلسے میں شرکت اور اپنی جان کو لاحق خطرات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ چاہے کچھ بھی ہو وہ جلسے میں شرکت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مینار پاکستان ایک خاص جگہ ہے کیونکہ وہاں قرارداد پاکستان پیش کی گئی تھی۔

سابق وزیر اعظم نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ بھارت کے مسلمانوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ایک علیحدہ زمین چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم لاہور جلسے میں اپنی آزادی کی تحریک بھی شروع کریں گے، مجھے یقین ہے کہ ریکارڈ تعداد میں لوگ آئیں گے۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ انہیں توقع نہیں تھی کہ ان کی حکومت کے خاتمے کے بعد ان کی حمایت میں اتنا بڑا ہجوم سامنے آئے گا، میں نے صرف پانچ فیصد افراد کے آنے کی توقع کی تھی جو حقیقت میں آئے۔

عمران خان نے اپنے سپورٹرز کو تلقین کی کہ فوج کے خلاف کبھی بات نہ کریں۔ اگر ہمارے پاس فوج نہ ہوتی تو ہم زندہ نہ رہتے۔ فوج عمران خان سے زیادہ ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن فوج پر حملے کر رہے تھے اور نواز شریف اور آصف زرداری دونوں نے اقتدار میں رہتے ہوئے فوج کو کمزور کیا۔

Image Source: File

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے احتجاج کو بے مثال قرار دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اب سازشیں کام نہیں آئیں گی کیونکہ لوگ سیاسی طور پر باشعور ہو چکے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ لاہور کے جلسے کے بعد وہ بین الاقوامی میڈیا سے بھی بات کرنا شروع کریں گے۔

عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ای سی پی کے فیصلے “پی ٹی آئی مخالف” تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس دن تینوں جماعتوں کے غیر ملکی فنڈنگ کیسز کی ایک ساتھ سماعت کی جائے گی تو یہ واضح ہو جائے گا کہ صرف پی ٹی آئی کے پاس فنڈنگ کا مناسب نظام ہے۔

مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد مسترد، شوبز شخصیات عمران خان کی حمایت میں بول پڑے

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بنیادی کارکنوں پر الیکٹ ایبل ورکرز کا انتخاب مستقبل کی حکمت عملی کا حصہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اس بار غلط لوگوں کو ٹکٹ دئیے اور اگلی بار الیکٹیبلز پر نظریاتی کارکنوں کو ترجیح دی جائے گی۔ اس بار وہ خود جانچ پڑتال کے بغیر ایک بھی ٹکٹ منظور نہیں کرینگے۔

سیشن میں میڈیا کا ان کے اور ان کی حکومت کے خلاف ہونے کے سوال کے جواب پر عمران خان نے کہا کہ ان کے دور میں ملک میں میڈیا آزاد تھا۔ نام نہاد لبرل میڈیا کی آزادی کے بارے میں ہم پر حملہ کرتے تھے۔ ہمیں سب سے زیادہ تنقید اور پروپیگنڈے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے ہمارے خلاف جھوٹی خبریں پھیلائیں۔ آج سارا میڈیا ہمیں بلیک آؤٹ کر رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ مافیاز میڈیا کے مالکان کا ساتھ دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے تین مہینے پہلے پتہ چلا کہ صحافیوں اور اینکرز کو ہمارے خلاف مہم چلانے کے لیے غیر ملکی پیشکشیں مل رہی ہیں۔ لیکن سوشل میڈیا کے دور میں یہ کام نہیں کرے گا ،معلومات باہر آئیں گی اور اسے روکا نہیں جاسکتا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی حمایت کرنے والے فنکاروں کیلئے یاسر حسین کی خصوصی دعا

اس سیشن کے اختتام سےقبل عمران خان نے کہا کہ انہوں نے لوگوں میں قوم پرستی کا اتنا وسیع احساس کبھی نہیں دیکھا جیسا کہ انہوں نے اپنی حکومت کے ہٹائے جانے کے بعد دیکھا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل پاکستان کو ایک قوم بنائے گا، میں سب سے گزارش کرتا ہوں کہ کل مینار پاکستان آئیں، ہم تاریخی مقام پر تاریخ رقم کریں گے۔

خیال رہے کہ عمران خان کے ٹوئٹر پر 16 ملین سے زیادہ فالوورز ہیں، جس کے بعد وہ پاکستان کے پہلے سیاست دان ہیں جن کے اتنی بڑی تعداد میں ٹوئٹر پر فالوورز ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *