بہنیں اکلوتے بھائی کی جانی دشمن بن بیٹھیں


0

والدین کے وفات کے بعد وراثتی جائیداد کے حصول کے لئے اولاد کے درمیان لڑائی جھگڑوں کے واقعات میں اضافہ ہونےلگا ہے،جائیداد کے حصول میں خونی رشتے ایک دوسرے کی جان لینے پر تل جاتے ہیں کون بہن کون بھائی ہر رشتے کا تقدس پامال ہوجاتا ہے۔ معاشرے کی اسی تلخ حقیقت کا سامنا منیب میر بھی کررہے جن کی سگی بہنیں چند پیسوں کی لالچ میں ان کی دشمن بن بیٹھی ہیں۔

منیب میر دو بہنوں کے اکلوتے بھائی ہیں، ان کی بہنیں شادی شدہ ہیں اور ان کے شوہر پائلٹ ہیں۔

منیب میر کے مرحوم والد بھی پائلٹ تھے اور انہوں نے فرض شناسی کے ساتھ قومی ائیر لائن پی آئی اے میں اپنی خدمات انجام دیں۔ والد کے بعد والدہ کی وفات پر شریعت کے قوانین کے مطابق جائیداد کو ان تینوں بہن بھائیوں میں تقسیم کا عمل شروع ہوا ،یہ عمل آسانی سے چل رہا تھا کہ اس کی بہنیں اور لالچی بہنوئی جائیداد میں سے منیب کا حصؔہ ہڑپ کرنے کے لئے اسے جلد از جلد راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ بھائی ایک ہو یا زیادہ بہنوں کا مان ہوتے ہیں یہ کیسی بہنیں ہیں جو صرف پیسوں کی لالچ میں اپنے ہی بھائی کو مار دینا چاہتی ہیں۔

منیب کے مطابق ان کی بہنوں نے اپنے شوہروں کے ساتھ مل کر کئی بار اس کی جان لینے کی کوشش کی بلکہ آئے دن اسے دھمکیاں بھی دیتے رہتے ہیں اور اسے اسکے اپنے ہی گھر سے بے دخل کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں تاکہ وہ جائیداد میں سے اپنا حصؔہ چھوڑ دے اور یہ چاروں اپنے مقصد میں کامیاب ہوجائیں۔ منیب کے ساتھ ہونے والی اس زیادتی پر ایک بار ان کے مرحوم والد ان کے خواب میں آئے بقول ان کے “میرے والد میرے خواب میں میرے پاس آئے اور جو ہوا اس کی معافی مانگی۔انہوں نے کہا کہ ہم کبھی سوچ بھی نہیں سکتے تھےکہ ہماری بچیاں پیسوں کی ہوس میں یہ سب کرگزریں گی۔ میں نے ان سے کہا کہ آپ کو معافی مانگنے کی ضرورت نہیں آپ نے اپنی زندگی میں ہمارا اچھے طریقے سےخیال رکھا۔انہوں نے مجھ سے کہا کہ فکر نہ کرو۔ وہ آپ کا حصہ چھیننے میں کامیاب نہیں ہوں گے”

Image Source: Facebook
Image Source: Facebook
Image Source: Facebook

بحیثیت مسلمان ہم یہ بات مانتے ہیں کہ وراثت میں کسی وارث کا جائز حصؔہ ہڑپ کرجانا کسی گناہ سے کم نہیں۔

جائیداد کے اس تنازعے میں منیب میر اپنی بہنوں اور بہنوئیوں سے اپنی جان بچانے کے لئے اعلیٰ حکام اور دوستوں سے متعدد بار مدد کی اپیل کرچکا ہیں لیکن کوئی ان کی فریاد سننے والا نہیں۔

Image Source: Facebook
Image Source: Facebook

دیکھا جائے توہمارے معاشرے میں وراثت کی تقسیم کے معاملے میں خونی رشتوں کا ایک دوسرے کا جانی دشمن بن جانا کوئی نئی بات نہیں لیکن منیب میر کے ساتھ ہونے والی ناانصافی اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جس میں بہنیں اپنے اکلوتے بھائی کی جان کی دشمن بن بیٹھی ہیں۔ اسلام نے تقسیمِ وراثت کا ایسا نظام بنایا ہے کہ تمام معاشی خرابیوں کا انسداد ہوجاتا ہے اور مرد، عورت اور بچوں کو ان کی معاشی ذمہ داریوں کے بقدر بھرپور حصہ مل جاتا ہے ۔ شرعی طور پر وارثتی جائیداد میں بیٹی کا آدھا اور بیٹے کا پورا حصہ مقرر ہے، مگر والدین کی وفات کے بعد بیشتر بہن بھائی پوری جائیداد پر اپنا حق سمجھتے ہیں، جو غیر اسلامی اور غیر قانونی ہے۔

کچھ عرصہ قبل جائیداد کے تنازعے پر ماں، باپ، بہن اور بھائی کو آنکھوں کے سامنے قتل ہوتا ہوا دیکھنے والی جیکب آباد کی لڑکی نایاب عمرانی کے ساتھ وزارت انسانی حقوق کے اہلکاروں کا ہتک آمیز رویہ اختیار کیا تھا جس پر انہوں نے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی تھی۔ واضح رہے کہ نایاب عمرانی کے سوتیلے بھائیوں نے جائیداد کے تنازعے پر اس کے ماں باپ ،بہن بھائی کو دن دہاڑے قتل کردیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *