بھارتی انتہائی پسند ترکی میں قدرتی آفت آنے پر جشن منانے لگے


0

گزشتہ روز ترکی کے شہر آزمیر میں آنے والے خوفناک زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد تازہ رپورٹس کے مطابق 27 تک جاپہنچی ہے۔ اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.0 ریکارڈ کی گئی، جس کے باعث آزمیر میں بڑے پیمانے پر تباہی دیکھنے میں آئی ہے۔ اس سلسلے میں ریسکیو ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، جبکہ ملبے تلے دبے افراد کی کھوج میں مختلف مقامات پر آپریشن جاری ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ آنے والے زلزلے میں ازمیر شہر کے ساحلی علاقوں میں 25 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ جزیرے سموس پر دیوار گرنے کے واقعے میں ایک نوجوان لڑکا اور نوجوان ایک لڑکی جاں بحق ہوئے۔ اس زلزلے کے دوران ترکی کے شہر ازمیر میں زلز میں اطاعت کے مطابق 20 کے قریب عمارتیں مکمل طور پر منہدم ہوگئیں۔ ساتھ ہی آفٹر شاکس کے باعث امدادی ٹیموں کو مشکلات اور کافی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ تاحال گزشتہ روز سے جاری امدادی آپریشن کے دوران اب تک 100 کے قریب افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔

اس دوران ترکی کی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آزمیر میں آنے والے ہولناک زلزلے کے باعث 800 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ ملک کی ڈیزاسٹر ایجنسی کے مطابق آزمیر میں آنے والے زلزلے کے بعد تقریبا 470 آفٹر شاکس رپورٹ ہوئے ہیں۔

Image Source: Reuters
Image Source: Reuters
Image Source: Reuters

زلزلے کے حوالے جاری رپورٹس میں انتظامیہ نے مزید بتایا کہ اب تک آٹھ عمارتوں میں ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر نو عمارتوں میں ابھی بھی آپریشن جاری ہے۔ 4000 کے قریب امدادی کارکن سمیت 116 کوسٹ گارڈ اہلکار اس آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ جبکہ 20 سنففر کتے، 475 سے زیادہ گاڑیاں، 11 کشتیاں ، تین ہیلی کاپٹر ، اور ایک ڈائیونگ ٹیم بھی اس آپریشن ٹیم کا حصہ ہے۔

دوسری جانب اس مشکل گھڑی میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے سربراہان مملکت اور عوام نے ترکی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے، انسانی جانوں کے ضائع پر افسوس کا اظہار کیا، تاہم اس دوران ہندوستان کے کچھ انتہا پسندوں نے اس لرزا خیز واقعے پر بھی ترکی کو نہیں بخشا اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جاں بحق ہونے والوں کی خبروں پر جشن مناتے دیکھائی دیئے۔

اگر اس کی وجہ کے حوالے سے بات کی جائے تو وجہ بس یہ ہے کہ ترکی ایک مسلمان ملک ہے جو مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے حوالے سے ہمیشہ اپنا ایک مضبوط موقف دیتا رہا ہے، یہی وجہ ہے ترکی میں آئے زلزلے پر بھی بہت سے انتہا پسند ہندو کافی سخت قسم کے نازیبا تبصرے کرتے نظر آئے۔

واضح رہے ہندوستان کی طرف سے یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اس طرح کے نفرت انگیز تبصرے کیے گئے ہوں اس سے قبل بھی کچھ ہندوستانیوں نے پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر نفرت انگیز تبصرے شیئر کیے تھے نہ صرف یہ بلکہ ہندوستانی اداکار عرفان خان کی موت پر بہت سے انتہاء پسند ہندو خوش نظر آئے تھے۔

یاد رہے پچھلے کچھ عرصے سے ترکی اور یونان کے مابین کچھ سمندری تنازعات پر حالات سازگار نہیں تاہم اس زلزلے کے بعد ترکی اور یونان کے سربراہوں کے درمیان جمعہ کے روز زلزلے کے حوالے سے بات چیت کے لیے ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ دونوں ممالک کے سربراہوں نے آپس میں پیغامات کا تبادلہ کیا۔ 1999 کے تباہ کن زلزلے کے بعد دونوں ممالک کے مابین یہ پہلا موقع ہے جب باہمی تعاون کی بات کی گئی ہے۔

جبکہ ٹویٹر پر پاکستانی وزیراعظم عمران خان نےٓ بھی ترکی کے ساتھ مکمل حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں ترکی اور اس کی عوام ساتھ کھڑا ہے ۔

خیال رہے رواں ہفتے پشاور کی مسجد میں دہشگردی کا ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 8 طالب شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے، اس واقعے پر دنیا بھر نے پاکستان کے ساتھ ہمدردی اظہار کیا تاہم انتہاء پسند بھارتیوں کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر خوشیاں منائیں گئی، یہاں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہے کہ بھارتی عوام آخر اخلاقیات میں اس قدر کیسے گرسکتی ہے، کیا ان میں احساس بلکل ختم ہوچکا ہے؟ یا مسلمانوں کے بغض میں وہ بے انتہاء اندھے ہوگئے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *