قومی جذبات مجروح کرنے پر ایاز صادق کیخلاف تھانے میں درخواست جمع


0

قومی اسمبلی میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار ایاز صادق کے متنازع بیان کے معاملے پر لاہور کی سڑکوں پر ایاز صادق کے خلاف “غدار “کے بینرز اور ہورڈنگ آویزاں کر دیئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں دیئے گئے بیان پر ایاز صادق کو حکومتی اراکین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ ان کے خلاف ایک شہری نے مقدمے کے لیے درخواست سول لائنس پولیس اسٹیشن ، لاہور اور سیکرٹریٹ پولیس اسٹیشن اسلام آباد میں جمع کرادی ہے۔

ayaz sadiq
Image Source: Twitter

چند روز قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں دعویٰ کیا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی طرف سے ابھی نندن کو گھٹنے ٹیک کر واپس کیا گیا۔اس متنازع بیان کے بعد سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق پر شہری نے ان کیخلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے تھانے میں درخواست جمع کرا دی۔ اس درخواست کے متن کے مطابق سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی فوج کے حق میں اور پاک فوج کیخلاف بیان دیکر ملکی سالمیت پر حملہ کیا ہے۔ درخواست گزار شہری نے ایاز صادق پر قوم کے جذبات مجروح کرنے اور پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ہندوستانی ایجنٹ کا کردار ادا کررہے ہیں اور پاکستان کی سلامتی اور وقار پر کھلے عام حملہ کررہا ہے جو غداری کے زمرے میں آتا ہے۔

اس کے علاوہ وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے اس حوالے سے ٹوئٹر پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایاز صادق کے خلاف قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا بیان معافی سے بالاتر ہے کیونکہ ریاست کو کمزور کرنا ناقابل معافی جرم ہےاور ایاز صادق اور ان کے پیروکاروں کو اس کی سزا دی جانی چاہئیے۔

گزشتہ دنوں مسلم لیگ (ن )کے رہنما ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اپنے بیان میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو اس لئے رہا کیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو ہندوستان کی طرف سے حملے کا خدشہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی نندن جب پاکستان آئے تھے تو وہ کوئی مٹھائی بانٹنے نہیں آئے تھے، انھوں نے پاکستان پر حملہ کیا تھا اور ان کا طیارہ گرانا پاکستان کی فتح تھی۔ ان کا کہنا تھا یہ فیصلہ قومی مفاد میں کیا گیا مگر اس میں سول لیڈرشپ کی کمزروی نظر آئی۔

ایاز صادق کے اس متنازعہ بیان کے بعد انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے ڈائریکٹر میجر جنرل بابر افتخار نے ایاز صادق کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک ایسا بیان دیا گیا جس کے ذریعے قومی سلامتی سے منسلک ملکی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس معاملے کو کسی اور طرح جوڑنا افسوسناک اور گمراہ کن ہے۔ یہ پاکستان کی انڈیا پر واضح فتح کو متنازع بنانے کے مترادف ہے اور ایسا عمل کسی بھی پاکستانی کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر امن کو ایک اور موقعہ دیتے ہوئے انڈین جنگی قیدی ابھی نندن کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس ذمہ دارانہ فیصلے کو پوری دنیا نے سراہا۔

Image Source: Twitter

ایاز صادق کے اس بیان پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سابق اسپیکر کے تبصرے ‘سچ کے برخلاف’ ہیں۔ انہوں نے اس بیان پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ذمہ دار لوگ غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں، ہم نے اعتماد میں لینے کے لیے اجلاس بلایا تھا اور حیران ہوں کہ کیا رنگ دے دیا گیا۔ بعد ازاں ،سوشل میڈیا پر بھی ایاز صادق کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

تاہم ،اس متنازعہ بیان پر مسلم لیگ (ن) نے پارٹی کے رہنما ایاز صادق کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔مسلم لیگ (ن )کے رہنما احسن اقبال اور رانا ثناء اللہ نے الگ الگ بیانات میں ایاز صادق کا دفاع کیا اور ان کا کہنا تھا کہ ایاز صادق کا بیان درست ہےاور وہ وزیر خارجہ سے متعلق تھا، اور مسلم لیگ (ن) پاکستان کے تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں۔

Image Source: Facebook

جبکہ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور مسلم لیگ (ن ) کے رہنماء سردار ایاز صادق نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ ہم سب محب وطن پاکستانی ہیں، نہ مجھے حق ہے کہ میں کسی کو غدار کہوں اور نہ کسی اور کو حق ہے کہ وہ مجھے غدار کہیں۔

مزید یہ کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ایاز صادق کے متنازع بیان پر لاہور اور دیگرمختلف علاقوں میں بینرز ، پینا فلیکس اور پوسٹر آویزاں کر دیئے گئے ہیں۔ لاہور میں حلقہ این اے 129 اور این اے 132 سمیت مختلف مقامات پر ایاز صادق کے خلاف بینرز اور پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ مال روڈ ، شادمان اور دیگر علاقوں میں بھی مذمت کے بینرز لگائے گئے ہین جن کے متن میں لکھا گیا کہ صادق نے میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کیا۔ ان بینرز میں (ن) لیگی رہنما ایاز صادق کے ساتھ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی تصویر لگائی گئی ہے۔ بینرز کے متن میں لکھا گیا کہ صادق نے میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کیا ہے۔

Image Source: Twitter

اس حوالے سے یہ یاد رہے کہ 27 فروری 2019 کو پاکستانی علاقے بالاکوٹ کے گاؤں جابہ پر انڈین طیاروں کی بمباری کے ایک دن بعد لائن آف کنٹرول کے قریبی علاقے ہوڑاں میں پاکستان کی فضائیہ نے انڈین جیٹ گرا کر فائٹر پائلٹ وِنگ کمانڈر ابھینندن کو گرفتار کر لیا تھا۔ تاہم تحویل میں لیے جانے کے 60 گھنٹے بعد ہی انھیں انڈین حکام کے حوالے کر دیا گیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *