سال 2022 عورت مارچ کا نعرہ، اجرت، تحفظ اور سکون مقرر


0

معروف آرٹسٹ اور سماجی کارکن شیما کرمانی نے جمعرات کی شام کراچی پریس کلب (کے پی سی) میں پریس کانفرنس کی اور بتایا کہ اس سال عورت مارچ کا نعرہ ہے ’’ اجرت، تحفظ اور سکون ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ پانچواں عورت مارچ ہوگا، جس کے بارے میں شیما کرمانی کا کہنا تھا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین اپنے حق کے لیے باہر نکلیں گی۔ اور ایک مضبوط آواز دنیا کے سامنے پیش کریں گی۔

Image Source: Bismah Mughal

شیما کرمانی نے کہا کہ عورت مارچ میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو شریک کیا ہے۔ ہم نے پورا سال کام کیا ہے اور مختلف شعبوں میں کام کرنے والی خواتین کو یکجا کیا ہے۔

ان کی تقریر کے بعد مارچ کے ایک منتظم نے تین مرکزی مطالبات پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مارچ خواتین اور خواجہ سرا (ٹرانس جینڈر) کی محنت کے لیے وقف ہے۔

تمام کارکنان، چاہے وہ فیکٹریوں، کھیتوں یا گھروں میں گھریلو ملازمین کے طور پر کام کر رہے ہوں ان تمام لوگوں کے لیے محفوظ رہائش، معیاری تعلیم اور طے شدہ اجرت دی جائے اور وہ تمام افراد جو اس کی خلاف ورزی کرتے ہیں، انہیں قانون کے تحت سخت سزا دی جائیں۔

تمام خواتین اور خواجہ سرا برادری کے لیے سماجی تحفظ کی فراہمی اور ان کی دیکھ بھال کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کیا جائے ۔

Image Source: File

ریاست چائلڈ لیبر، کام کے لیے چائلڈ اسمگلنگ کو ختم کرکے بچوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ کراچی کے ہر ضلع اور باقی سندھ میں بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ کے مراکز اور چائلڈ سپورٹ سروسز فراہم کرے۔

واضح رہے سال 2018 سے، 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان کے کئی شہروں میں عورت مارچ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس میں حصہ لینے والوں کو اکثر شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، خاص طور پر مذہبی اور قدامت پسند گروہوں نے ہمیشہ مارچ کو اسلام کے خلاف ہونے کا الزام لگایا ہے۔

اس دوران شیما کرمانی نے موقف اپنایا کہ گھر میں کام کرنے والی خواتین کو بے انتہا مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہیں سرکار کا طے شدہ معاوضہ بھی ادا نہیں کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی:خواجہ سرا ایکٹوسٹ اغواء، تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ

شیما کرمانی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے۔ جس کو دور کرنے کے لیے آج یہاں موجود ہیں۔ ایک وزیر کی جانب سے مارچ کو رکوانے کے لیے ایک بیان دیا گیا تھا جس کا موثر جواب دیا جا چکا ہے۔

خیال رہے کراچی سمیت ملک بھر میں خواتین 8 مارچ کو اپنے حقوق کے لیے نکلے گی۔ اور معاشرے کو یہ پیغام دیں گی کہ انہیں بھی معاشرے میں جینے کا اتنا ہی حق ہے جتنا کہ مردوں کو ہے۔‘


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *