بالوں کا گرنا ایک عام مسئلہ ہے جو مردوں اور عورتوں دونوں میں پایا جاتا ہے۔ اس کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیںجیسے کہ جینیاتی عوامل، غذائی کمی، ہارمونز کی عدم توازن، تناؤ اور ماحولیات۔ بالوں کا گرنا نہ صرف ظاہری خوبصورتی پر اثر ڈالتا ہے بلکہ خود اعتمادی پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

Hair Loss Causes
مگر روزمرہ کی زندگی میں بھی چند حیران کن وجوہات ایسی ہوتی ہیں جو بالوں کے گرنے کا باعث بنتی ہیں۔
انسانی سر پر موجود اوسطاً ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ بالوں میں سے تقریباً 80 سے 100 بال روزانہ گرتے ہیں تاہم اگر بال اس سے ذیادہ گریں تو یہ تشویش کا باعث ہے۔
بالوں کے زیادہ گرنے کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں جن میں ہر فرد کی اس کے طرز زندگی کے حوالے سے ذاتی یا انفرادی وجوہات بھی ہوتی ہیں جبکہ موسمی وجوہات کے باعث بھی بال گرتے ہیں۔
انفرادی وجوہات میں جینیات، یا صحت سے متعلق عوامل شامل ہو سکتے ہیں۔
جینیاتی عوامل
بالوں کے گرنے کی سب سے عام وجہ جینیاتی عوامل ہیں۔ مردانہ طرز کا گنجا پن اور خواتین میں بالوں کی کمی اکثر والدین سے وراثت میں ملتی ہے۔ اسے اینڈروجینک ایلوپیشیا کہا جاتا ہے اور یہ عموما درمیانی عمر کے بعد ظاہر ہوتی ہے۔
مخصوص ادویات کا استعمال
اگر آپ کسی بیماری کے علاج کے لیے ادویات استعمال کررہے ہیں اور بال تیزی سے ٹوٹ رہے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ یہ دواؤں کا مضر اثر ہو
خون پتلا کرنے والی ادویات، کیل مہاسوں کی وٹامن اے والی ادویات، اسٹرائیڈز، جوڑوں، ڈپریشن، امراض قلب یا ہائی بلڈ پریشر کی ادویات کا بھی ایک مضر اثر بالوں کے گرنے کی شکل میں نظر آسکتا ہے۔
متوازن غذا کا استعمال
متوازن غذا کا نہ ہونا بالوں کے گرنے کی ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔ آئرن، زنک، وٹامن ڈی اور بائیوٹن کی کمی بالوں کو کمزور اور ٹوٹنے والا بنا سکتی ہے۔ بالوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے صحت مند اور متوازن غذا بہت ضروری ہے۔
بچوں کی پیدائش
بچے کی پیدائش کے وقت بالوں کا گرنا عارضی ہوتا ہے اور عام طور پر ایک سال یا اس سے کم وقت میں ختم ہو جاتا ہے۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ حمل کے دوران آپ کے ہارمونز آپ کے بالوں کو اتنی کثرت سے گرنے سے روکتے ہیں لیکن پیدائش کے بعد یہ عام حالت میں آجاتے ہیں جس کی وجہ سے بالوں زیادہ گرتے ہیں۔
غذآ میں آئرن کی کمی
آئرن وہ غذائی جز ہے جو بالوں کو صحت مند رکھتا ہے مگر جسم میں اس کی کمی کا اثر بالوں سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔
بالوں کے گرنے کے ساتھ ساتھ بھربھرے ناخن، جلد کی رنگت زرد ہونا، سانس لینے میں مشکلات، کمزوری اور دھڑکن کی رفتار بڑھ جانا بھی آئرن کی کمی کی دیگر علامات ہیں۔
مزید پڑھیں
کمزور بالوں کے لئے پیاز کے تیل کے فوائد
تناؤ
مسلسل ذہنی دباؤ کے دوران بھی بالوں کے گرنے کا تجربہ ہوتا ہے۔ یہ ایک انتہائی دباؤ والے واقعے کے بعد ہوسکتا ہے۔ مزید برآں مسلسل تناؤ میں بال بڑھنا بند ہو جاتے ہیں کیونکہ ایسے وقت میں اسٹیم سیل غیر فعال ہوجاتے ہیں۔
پروٹین کا کم استعمال
جسم میں پروٹین کی کمی سے بھی بالوں کی نشوونما تھم جاتی ہے۔
پروٹین کی کمی کے 2 سے 3 ماہ بعد بال تیزی سے گرنے لگتے ہیں، البتہ گوشت، انڈوں، مچھلی، گریاں، بیج اور دالوں کے استعمال کو بڑھا کر جسم میں پروٹین کی کمی کو دور کیا جاسکتا ہے۔
بالوں پر الیکٹرونک اشیاء کا استعمال
بالوں کو گھنگریالے بنانے یا سیدھا کرنے کے لیے بلو ڈرائیرز یا دیگر آلات کا استعمال بالوں کو کمزور کرسکتا ہے جس سے وہ جلد ٹوٹ سکتے ہیں۔
بلیچ، ڈائی اور ہیئر اسپریز وغیرہ کا زیادہ استعمال بھی ایسے ہی اثر کا باعث بنتا ہے
تمباکو نوشی
تمباکو نوشی بالوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ سیگریٹ کے دھویں میں موجود زہریلا مواد بالوں کی جڑوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے جس سے وہ ٹوٹ کر گرنے لگتے ہیں۔
ہیر اسٹائلنگ
کئی بار آپ کی اسٹائلنگ ہی بالوں کے تیزی سے گرنے کا باعث بنتی ہے جیسے بہت زیادہ شیمپو، یا گیلے بالوں پر ہئیر برش کا استعمال اس کا باعث بن سکتا ہے۔
اسی طرح خشک بالوں پر تولیہ رگڑنا یا بہت زیادہ طاقت سے برش کرنا بھی بالوں کی جڑوں پر دباؤ بڑھاتا ہے اور وہ آسانی سے ٹوٹنے لگتے ہیں۔
ماحولیاتی آلودگی
آلودگی، دھوپ کی تیز شعاعیں، اور نقصان دہ کیمیکلز کا استعمال بالوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور انہیں کمزور کر کے گرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
ہارمونز کا عدم توازن
خواتین میں حمل، تھائیرائیڈ کی بیماری، یا مینوپاز کے دوران ہارمونز کی سطح میں تبدیلی بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ ہارمونز کی عدم توازن کے باعث بالوں کی جڑیں کمزور ہو جاتی ہیں، جس کی وجہ سے بال زیادہ تیزی سے گرتے ہیں۔
کچھ فنگل انفیکشن، یا سر میں خارش والی خشکی جیسے مسائل بھی بالوں کے گرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ اگر آپ صحت کے مسائل اور ذہنی تناؤ کا شکار رہے ہوں تو بھی بال جھڑنے کا سامنا آپ کو ہو سکتا ہے تاہم ان مسائل سے نکلنے کے چند دن بعد بالوں کا گرنا کم ہو جائے گا۔
0 Comments