بغیر کسی وجہ کے وزن میں کمی خطرے کی علامت


-1

ہم  میں سے بہت سے لوگ چا  ہتے ہیں کہ ان کا وزن جلد از جلد کم ہو جائے کیونکہ  ہم سب آسانی کے ساتھ وزن کم کرنا پسند کرتے ہیں تاہم ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ اچانک وزن میں کمی صحت کے سنگین مسائل کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔

Weight Loss Without Reason

کبھی کبھار کسی ظاہری وجہ کے بغیر وزن تیزی سے کم ہونے لگتا ہے اور اس سے پریشانی ہوتی ہے۔ یہ کسی اندرونی مسئلے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ چھ سے 12 ماہ میں اگر وزن میں پانچ فیصد سے زائد کمی واقع ہو تو بہتر یہی ہے کہ ڈاکٹر سے مشورہ کیا جائے۔ یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ وزن کی اس طرح ہونے والی کمی لازمی نہیں کہ کسی خطرے کی علامت ہو

اگر آپ ڈائٹنگ یا ورزش معمولات کے بغیر اپنا وزن گھٹتا دیکھی تو یہ ذیابیطس یا کینسر جیسے حالات کا اشارہ دے سکتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق نمایاں حد تک وزن میں کمی بغیر کسی وجہ کے ممکن نہیں ہوتی، اگر آپ کا وزن کم ہورہا ہے حالانکہ غذا یا سرگرمیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تو یہ فکرمندی کا باعث ہوسکتا ہے۔

:مذید پڑھئیے

بچے کی پیدائش کے بعد وزن کم کیسے کیا جائے؟

صحت کے ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اگر آپ اپنے جسمانی وزن کا پانچ فیصد سے زیادہ غیر متوقع طور پر گنوا دیں یا ایک سال کے اندر 4.5 کلوگرام سے زیادہ بغیر کسی وجہ کے کم ہوتا دیکھیں تو یہ وقت ہے کہ آپ اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

Weight Loss Without Reason

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کون سے امراض وزن میں کمی کا باعث ہو سکتے ہیں۔

تھائی رائیڈ مسائل

تھائی رائیڈ کی زیادہ سرگرمی سے مراد ہے کہ غدود زیادہ مقدار میں تھائی رائیڈ ہارمونز خارج کرنا شروع کر دیں۔ یہ ہارمونز نظام انہضام سمیت کئی افعال کو کنٹرول کرتے ہیں ۔ ان کی سرگرمی سے جسم حراروں کو زیادہ جلاتا ہے۔ اس مسئلے کی دیگر علامات میں دل کی دھڑکن تیز یا بے قاعدہ ہونا، تشویش، تھکاوٹ، گرمی برداشت نہ کرنا، سونے میں دشواری اور ہاتھوں میںکپکپی شامل ہیں۔ 

وزن میں کمی تھائی رائی کے بہت زیادہ متحرک ہونے کی ایک عام علامت ہے، اگر اس کے ساتھ سونے میں مسائل کا سامنا ہو یا ہر وقت گرمی لگتی ہو تو یہ تھائی رائیڈ امراض کی جانب اشارہ ہوتا ہے۔

معدے کے امراض

نامی آٹو امیون مرض بھی وزن میں کمی کا باعث بنتا ہے، جبکہ اس کے ساتھ ہیضہ یا دیگر غذائی مسائل بھی سامنے آتے ہیں، لبلبے میں مسائل جو کہ نظام ہاضمہ کے لیے اجزاءتیار کرتا ہے، بھی وزن میں اچانک کمی کا باعث بنتے ہیں۔ ایسا ہونے پر معدے میں درد اور چربی والی غذائیں کھانے کے بعد متلی کا احساس بھی اہم علامات ہیں۔

ذیابیطس

وزن میں غیر متوقع کمی کی ایک اور وجہ ٹائپ ون ذیابیطس ہے جس میں مدافعتی نظام لبلبہ پر حملہ آور ہوتا ہے جو انسولین بناتا ہے۔ انسولین کے بغیر جسم توانائی کے لیے گلوکوز کو استعمال نہیں کر سکتا۔ گردہ غیراستعمال شدہ گلوکوز کو پیشاب کے ذریعے نکال دیتا ہے جس کے ساتھ حرارے بھی خارج ہو جاتے ہیں۔ اس کی علامات میں مسلسل پیشاب آنا، پانی کی کمی، تھکاوٹ، نظر کا دھندلا پن، بہت زیادہ پیاس اور بھوک شامل ہیں۔

ذیابیطس کے آغاز میں مریضوں کو وزن کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے، خاص طور پر اگر آپ کو ہر وقت پیشاب آتا ہو اور بہت زیادہ پیاس بھی لگتی ہے، پیشاب کرنے کی وجہ سے جسم سے اس گلوکوز کا اخراج ہوتا ہے جو وہ جذب نہیں کرپاتا اور اس سے پیاس بڑھتی ہے۔ ذیابیطس سے جسم کے مسلز میں غذائیت کی کمی ہوتی ہے جو کہ اچانک وزن میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

ڈپریشن

ڈ پریشن کا ایک ذیلی نقصان وزن کی کمی کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔ اس کی علامات میں اداسی، کھو جانے یا کھوکھلے پن کا کم از کم دو ہفتے تک احساس رہنا شامل ہیں۔ یاسیت دماغ کے اسی حصے کو متاثر کرتی ہے جو بھوک کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس سے بھوک کم ہو سکتی ہے جس سے بالآخر وزن کم ہو جاتا ہے۔ تاہم یاسیت میں کچھ لوگوں کو زیادہ بھوک لگتی ہے۔ اس کی دیگر علامات میں مشغلوں میں دلچسپی کم ہو جانا، توانائی اور ارتکاز توجہ میں کمی، بہت کم یا بہت زیادہ سونا، موت یا خودکشی کے خیالات اور چڑچڑا پن شامل ہیں۔ سوزش نظامِ انہضام: سوزش نظامِ انہضام سے بھی وزن غیرمتوقع طور پر کم ہو سکتا ہے۔ اس میں نظام انہضام کی مختلف سوزشیں شامل ہیں۔ اس مسئلے کی شدت کے نتیجے میں جسم مسلسل توانائی خرچ کرنے لگتا ہے۔ اس سے بھوک کے ہارمونز بھی متاثر ہوتے ہیں۔ اس کی علامات میں اسہال، معدے میں درد، پاخانے میں خون اور تھکاوٹ شامل ہیں۔

ڈپریشن میں کھانے کی خواہش ختم ہوجانا ایک عام علامت ہے اور ایسا ہونے پر وزن میں نمایاں کمی آتی ہے۔ ایسا ہونے پر اکثر مریض کو جسمانی وزن میں کمی کا احساس بھی نہیں ہوتا جس کی وجہ اس کا ڈپریشن میں گم رہنا ہے۔

جووڑں کا درد

گٹھیا نما ورم مفاصل میں مدافعتی نظام جوڑوں پر حملہ آور ہوتا ہے جس سے جوڑوں میں سوزش ہوتی ہے۔ بیماری کی شدت سے نظام انہضام متاثر ہوتا ہے جس سے وزن کم ہوتا ہے۔ اس کی علامات میں جوڑوں کی سوجن اور درد شامل ہیں۔ یہ عموماً جسم کے دونوں حصوں کے ایک ہی جوڑ کو متاثر کرتا ہے۔ اس کی وجوہ میں عمر، جینز، ہارمونز میں تبدیلی، تمباکو نوشی اور موٹاپا شامل ہیں۔

جوڑوں میں ورم یا انفیکشن کھانے کی خواہش پر بھی اثر انداز ہوتا ہے جس سے وزن میں کمی آتی ہے۔ اس مرض میں معدے میں بھی ورم ہوسکتا ہے جس سے غذائی اجزاءکو ہضم کرنے میں مسئلہ ہوتا ہے۔

کینسر

 امریکی کینسر سوسائٹی کے مطابق ساڑھے چار کلوگرام یا اس سے زائد وزن میں غیرمتوقع کمی کینسر کی پہلی علامت ہو سکتی ہے۔ لبلبہ، پھیپھڑوں، معدہ اور غذائی نالی کے کینسرز میں یہ عام ہوتا ہے۔ کینسر کی دیگر علامات میں بخار، تھکاوٹ، درد اور جِلدی تبدیلیاں شامل ہیں۔

متعدد اقسام کے کینسر کے نتیجے میں جسمانی وزن میں کمی ہوتی ہے، اگر کسی شخص میں بغیر وجہ کے وزن کم ہورہا ہو تو معدے یا آنتوں میں رسولی یا ورم ہوسکتا ہے، اسی طرح گلے اور معدے کو ملانے والی نالی میں بھی رسولی کو دیکھا جاتا ہے جس سے کھانا نگلنا مشکل ہوتا ہے۔


Like it? Share with your friends!

-1
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *