یو اے ای نے پاکستان سمیت 12 ممالک کو وزٹ ویزا کااجراء روک دیا


0

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستان سمیت 12 ممالک کو وزٹ ویزا کے اجراء کا عمل عارضی طور پر غیر معینہ مدت کے لیے روک دیا ہے۔ یو اے ای انتظامیہ کی جانب سے یہ فیصلہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

تاہم اس حوالے سے متحدہ عرب امارات ک متعلقہ حکام سے سرکاری طور پر تصدیق کا انتظار کر رہے ہیں۔

Image Source: Instagram

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے تصدیق کی ہے کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان سمیت 12 ممالک کو وزٹ ویزا جاری کرنے کاعمل عارضی طور پر غیر معینہ مدت کے لیے روک دیا ہے۔

تاہم ابتدائی طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ معطلی کا اطلاق ویزا کی کتنی کیٹیگریز پر ہوگا کیونکہ متحدہ عرب امارات میں بزنس، سیاحت، ٹرانزٹ اور طلباء سمیت ویزے کی متعدد اقسام ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ترکی ، ایران ، یمن ، شام ، عراق ، صومالیہ ، لیبیا ، کینیا اور افغانستان کے دیگر ممالک کے وزٹ ویزے کے اجراء کو بھی معطل کردیا ہے۔

Image Source: apa.org

لیکن اس حوالے سے یہ بات قابل غور ہے کہ صرف اسلامی ریاستوں تک ہی ویزوں کی معطلی کیوں محدود کی گئی ہے؟ واضح رہے کہ پاکستان کی نسبت بھارت میں کورونا وائرس تیزی سے بڑھ رہا ہے خاص طور پر دیوالی کے تہوار کے بعد کورونا وئراس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے اور بھارتی حکومت کے اعداد وشمار کے مطابق کورونا ٹیسٹ کی مثبت کیسز کی شرح 4.1 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

مزید یہ کہ بھارت میں ایک ہی دن میں کوویڈ-19 سے 474 اموات ریکارڈ ہوئیں ہیں اور مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 1،30،993 تک ہوگئی ہیں، لیکن متحدہ عرب امارات کی جانب سے ویزا معطلی کی فہرست میں اس ملک کا نام شامل نہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے علاوہ امریکہ اور یورپ سمیت کورونا وائرس کی دوسری لہر کے ساتھ دیگر ممالک بھی متاثر ہوئے ہے لیکن ویزا کی معطلی کا اطلاق صرف مسلم ممالک پر ہی ہوا ہے۔

Image Source: Twitter

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیل اور امریکی اعلیٰ عہدیداروں نے متحدہ عرب امارات کے دورے کئے تھے پھر انہی دوروں میں خلیجی ریاستوں سے امن معاہدے کی ابتداء بھی ہوئی تھی شاید یہی وجہ ہے کہ ویزا معطلی کی فہرست میں سعودی عرب کا نام شامل نہیں ہے۔ جبکہ رواں سال اسرائیلی اور امریکی عہدیداران کے دورے یو اے ای میں امریکہ نے ثالثی کردار ادا کیا تھا اور اس دورے میں دونوں ممالک کے مابین متعدد پالیسیوں پر تبادلہ خیال ہوا تھا اور معاشی ، سائنسی ، تجارتی اور ثقافتی تعاون یقین دہانی کروائی گئی تھی ۔تاہم اس دورے کے بعد اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات حیرت انگیز طور پر معمول پر آ گئے تھے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *