
کہتے ہیں کہ بُری عادتیں آسانی سے پیچھا نہیں چھوڑتیں، لیکن کیا ہو اگر بری عادت چھوڑنی ہی نہ پڑے؟ آپ کو یہ بات جان کر تعجب ہوگا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ ناخن کترنا، چیونگم چبانا، چیزیں نہ سمیٹنا، دیرتک سونا جیسی بری عادتوں کے شاندار فوائد بھی ہیں، یہ فوائد کیا ہیں آئیے جانتے ہیں۔
ناخن کترنا

ناخن چبانے کا سن کر کچھ لوگوں کو کراہیت محسوس ہوتی ہے، لیکن کچھ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ مکروہ حرکت آپ کو صحت مند رکھ سکتی ہے۔ نظریاتی طور پر یہ حرکت آپ کے جسم کو نئے جراثیم سے متعارف کرواتی ہے، جو آپ کے مدافعتی ردعمل کو مستقبل میں انہیں پہچاننے میں مدد دے سکتا ہے۔
چیونگم چبانا

چیونگم کا استعمال آپ کو آپ کو ڈینٹسٹ کی میز پر تو پہنچا سکتا ہے، لیکن اس کا فائدہ بھی ہے۔ تحقیق کے مطابق توجہ اور یادداشت میں بہتری کے لیے کیفین کا استعمال کرنے کے بجائے “چبانا” زیادہ موثر ہے۔ یہ اسٹریس ہارمون “کورٹیسول” کی سطح کو بڑھاتا ہے، جو آپ کو چاق و چوبند رہنے اور زیادہ دیر تک توجہ مرکوز رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
بے ترتیبی رکھنا

یونیورسٹی آف منیسوٹا کے مطابق صفائی پسند نہ ہونا ذہانت کی علامت ہے۔ اگر آپ کا کمرہ پھیلا رہتا ہے، چیزیں بکھری پڑی رہتی ہیں تو یہ آپ کے باصلاحیت ہونے کی نشانی ہو سکتی ہے۔ محققین کے مطابق ہوشیار لوگ چیزوں کو صاف رکھنے یا ترتیب دینے میں وقت ضائع نہیں کرتے ہیں۔ بے ترتیبی تخلیقی صلاحیتوں کو بھی فروغ دیتی ہے۔
بالوں کی لٹوں سے کھیلنا

اگلی بار جب آپ کو لگے کہ آپ توجہ کھو رہے ہیں تو اپنے بالوں کی لٹ سے کھیلنا شروع کردیں، کیونکہ یہ بوریت دور کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ 2014 کے ایک تحقیقی مطالعے میں پتا چلتا ہے کہ جب آپ کی توجہ کھونے لگیں تو اپنے بالوں کے ساتھ کھیلیں، اس طرح آپ مکمل طور پر بور نہیں ہو پائیں گے۔اپنے بالوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بے چینی کو بھی کم کرتی ہے اور سونے میں آپ کی مدد کر سکتی ہے۔
کام میں دیر کرنا

ہارورڈ میڈیکل اسکول کی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ وقت کی پابندی کے حوالے سے سستی رکھنے والوں میں ذہنی تناؤ کی سطح کم ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں میں صحت مند، خوش گوار طرز زندگی جینے کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔
بے چینی

یہ جان کر آپ کو حیرت ہوگی کہ انگلیاں تھپتھپانا، ہلنا جلنا اور ٹانگیں ہلانا، یہ سب موٹاپے کو شکست دینے میں آپ کے لئے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ لندن کے میو کلینک کی تحقیق کے مطابق چڑچڑاپن اور بے چینی خاموش رہنے سے دس گنا زیادہ کیلوریز جلا سکتی ہے۔
اس کے علاوہ سائنس دانوں نے یہ بھی بتایا کہ اگر نوالے کو پورا منہ کھول کر گلے کے پچھلے حصے تک پہنچایا جائے تو ذائقہ دار خوشبو محسوس کرنے میں آسانی ہوتی ہے، اور شور مچاکر چبانے سے کھانے کا لطف بڑھتا ہے۔
0 Comments