شاہ زوار بگٹی کیس کی سماعت سے قبل حسان نیازی کا لائسنس معطل


0

فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے گزشتہ ماہ نواب اکبر بگٹی کے بیٹے شاہ زاوار بگٹی کے خلاف اپنی اہلیہ کی نجی تصویریں اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ایف آئی آر درج کرلی گئی تھی۔ لیکن یہاں سوال یہی اٹھتا ہے کہ آیا ملزم کے خلاف کوئی سخت کاروائی ہو پائے گی؟

تفصیلات کے مطابق رواں برس وسہا ابوبکر نامی خاتون کی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تھی، جس نے تمام پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کو چونکا دیا تھا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ شاہ زاوار بگٹی نے جان کو خطرے میں ڈال دیا ہے، شاہ زاوار بگٹی کی جانب سے انہیں قتل کرنے کے لئے ٹارگٹ کلر بھی بھیجا گیا تھا، ان کی پرائیویٹ ویڈیو وائرل کی، لہذا ویڈیو پیغام میں انہوں نے اعلیٰ حکام سے حفاظت فراہم کرنے کی درخواست بھی کی تھی۔

ایک جانب متاثرہ خاتون وسہا ابوبکر جہاں اپنے شوہر کی گرفتاری کا انتظار کر رہی ہیں ،وہیں انہوں نے الزام عائد کیا کہ شاہ زاوار بگٹی سابق ڈی آئی اے کے گھر پر رہائش پذیر ہیں۔ جبکہ دوسری وسہا ابوبکر کے وکیل حسان خان نیازی نے الزام عائد کیا کہ شاہ زاوار بگٹی نے ناصرف اہلیہ کی پرائیویٹ تصویریں اور ویڈیوز وائرل کیں بلکہ اس نے توہین مذہب کا بھی ارتکاب کیا ہے۔ اگرچے شاہ زاوار بگٹی نے ضمانت کے لئے درخواست دے رکھی ہے۔

اس موقع پر بدھ کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں حسان خان نیازی کا کہنا تھا کہ ان پر بےپناہ پریشر ہے کہ وہ شاہ زاوار بگٹی کے خلاف توہین مذہب کے کیس سے دستبردار ہوجائیں۔ پنجاب بار کونسل نے گزشتہ سماعت میں ان کا موقف سنے بغیر ان کا لائسنس معطل کر دیا۔ یہی نہیں ان کا دعویٰ ہے کہ پانچ دن قبل ان کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی۔

حسان نیازی اپنے لائسنس معطل کئے جانے پر دعویٰ کیا گیا کہ کیونکہ شاہ زاوار بگٹی کا وکیل وائس چیئرمین کا انتہاء قریبی دوست ہے، تو کا لائسنس کینسل کروا دیا گیا ہے۔

واضح رہے چند ماہ قبل وائرل ویڈیو پیغام میں وسہا ابوبکر نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ شاہ زاوار بگٹی کی اہلیہ ہیں جوکہ نواب اکبر خان بگٹی کا بیٹا ہے۔ وہ انہیں اور ان کے اہلخانہ کو قتل کرنا چاہتا ہے، مذکورہ شخص نے انہیں بلیک میل کرنے کے لئے ان کی ذاتی تصویریں اور ویڈیوز وائرل کی ہیں۔ لہذا حکومت سے درخواست کرتی ہیں کہ انہیں تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ اس جانور صفت انسان کے خلاف لڑسکیں، جس نے ان کی زندگی برباد کردی ہے۔

وسہا ابوبکر نے مزید بتایا تھا کہ شاہ زاوار بگٹی میں نے تمھارا تشدد اور ٹاؤچر برداشت کیا ہے، میں نے اپنی بیٹی کے خلاف تمھاری نفرت برداشت کی ہے، میں نے اپنے مذہب کے خلاف تمھاری نفرت اور غصہ برداشت کیا ہے۔ اور اب تم مجھے میری پرائیویٹ تصویروں وائرل کرکے بلیک میل کررہے ہو، جو تم نے لیں تھیں، جب ہم میاں بیوی تھے، لیکن اب میں کھڑی ہوگئی ہوں اور تم سے مقابلہ کروں گی۔

وسہا ابوبکر کا مزید کہنا تھا کہ جب انہوں نے شاہ زاوار بگٹی سے علحیدگی کا فیصلہ کیا، تو نتیجتاً شاہ زاوار بگٹی نے انہیں قتل کرنے کے لئے ٹارگٹ کلر بھیجا، چنانچہ وہ پھر روپوش ہوگئیں۔ انہوں نے مزید بتایا تھا کہ مذکورہ شخص نے ناصرف انہیں ٹاؤچر کا نشانہ بنایا بلکہ وہ ایک گستاخ بھی ہے۔ وہ جب قرآن پاک پڑھا کرتیں تھی، تو وہ نعوذباللہ قرآن پاک پر پاؤں رکھا کرتا تھا، انہیں نماز ادا کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا کرتا تھا۔

متاثرہ خاتون وسہا ابوبکر کے مطابق شاہ زاوار بگٹی انہیں حمل کے دوران بھی تشدد کا نشانہ بنایا کرتا تھا، وہ ان کے بچے کو قتل کرنا چاہتا تھا، جبکہ مذکورہ شخص نے جو پرائیویٹ تصویریں اور ویڈیوز بنائی تھیں، انہیں وائرل کیا بلکہ اسے ان کے درزی، فوڈ ڈیلیوری رائیڈر سمیت ان کے کئی رشتہ داروں کو ویڈیوز بھیجی۔ انہوں نے شاہ زاوار بگٹی کے اس ٹاؤچر کو تقریب 7 سال تک برداشت کیا تھا۔

یاد رہے جوں ہی یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، تو کئی اور خواتین بھی سامنے آئیں، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ شاہ زاوار بگئی نے انہیں بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور انہیں بلیک میل کیا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *