عوام کیس لڑے، اگر مر بھی جاؤں تو آواز بلند کی جائے، وسہا ابوبکر


0

چند روز قبل سوشل میڈیا پر مرحرم پاکستانی سیاستدان نواب اکبر خان بگٹی کے بیٹے شاہ زاوار بگٹی کی اہلیہ وسہا ابوبکر نے اپنے شوہر کے خلاف گھریلو تشدد کے سنگین الزامات عائد کئے۔ لیکن کسی بھی حکومتی شخصیت کی جانب سے ان سے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے، تاہم اب انہوں نے عوام سے درخواست کی ہے کہ ان کے لئے آواز بلند کریں اور اگر وہ مر بھی جائے تو ان کی لڑائی کو جاری رکھا جائے۔

سوشل میڈیا پر وسہا ابوبکر کے جاری کردہ پیغام میں انہوں نے اپنے شوہر شاہ زاوار بگٹی پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ وہ تشدد اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا کرتا، دوسری خواتین کے ساتھ اس کے تعلقات تھے، یہی نہیں وہ دینی حوالوں سے بھی گستاخیاں کیا کرتا تھا ۔ لہذا وسہا ابوبکر کے مطابق جوں ہی شاہ زاوار بگٹی کو یہ بات معلوم ہوئی کہ وہ اب، ان سے علحیدگی چاہتی ہے، اس کے بعد سے ان کی زندگی خطرے میں ہے، شاہ زاوار بگٹی کی جانب سے انہیں قتل کرنے کے لئے ٹارگٹ کلر بھی بھیجا گیا تھا تاہم وہ روپوش ہوگئیں تھیں۔

shahzawar bugti
Image Source: Twitter

وسہا ابوبکر نے مزید بتایا کہ وہ ایک ایسے شہر میں مقیم تھی، جہاں اس کے خاندان کا کوئی نہیں تھا، اسے اجازت نہیں تھی کہ وہ خواتین دوستیں بنا سکیں، لہذا اس کے پاس ٹاؤچر برداشت کرنے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں تھا۔ یہی نہیں ان کے ساتھ ظلم و زیادتی کے پہاڑ توڑنے والوں میں شاہ زاوار بگٹی کی والدہ بھی شامل تھیں۔ تاہم اب تک کسی خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں یا وزارت انسانی حقوق کی جانب سے کوئی تعاون نہیں کیا گیا ہے، لہذا وہ درخواست کرتی ہیں کہ ان کے کیسز کو دیکھا جائے۔

متاثرہ خاتون وسہا ابوبکر کا مزید کہنا تھا شاہ زاوار بگٹی انہیں اور ان کے اہلخانہ کو قتل کرنا چاہتا ہے، اس دوران شاہ زاوار نے انہیں بلیک میل کرنے کے لئے ان کی ذاتی تصویریں بھی وائرل کیں۔ لہذا انہیں حکومتی تحفظ کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس شخص کے خلاف اپنا کیس لڑ سکیں، جس نے ان کی زندگی برباد کی۔

اس سلسلے میں وہسہا ابوبکر کی طرف سے ایک اور نیا پیغام جاری کیا گیا ہے، جس میں انہوں نے حکومت کی جانب سے ان کے معاملے میں دلچسپی ظاہر نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔ چنانچہ انہوں نے اب عوام سے درخواست کی ہے کہ ان کے حق میں آواز بلند کریں، اگر اس دوران وہ مر بھی جائیں تو متعلقہ شخص کو کیفرکردار تک پہنچائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے ان تمام خواتین کا بھی شکریہ ادا کیا، جو سامنے آئیں اور انہوں نے بتایا کہ شاہ زاوار بگٹی انہیں بھی بلیک میل کرچکا ہے۔

https://twitter.com/WishahAbubakr/status/1383088382381805575

پاکستان ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے وسہا ابوبکر کے وکیل حسان نیازی نے بتایا کہ، وسہا اور شاہ زاوار کے درمیان محبت کی شادی ہوئی تھی، جو 7 برس تک چلی۔ وسہا کا تعلق کراچی سے ہے، جبکہ اس کے والد پی ٹی سی ایل میں ملازم تھے، شاہ زاوار نے اسکائپ کے ذریعے سال 2012 میں شادی کی، جس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔

حسان بیازی نے مزید بتایا کہ شاہ زاوار بگٹی اور وسہا ابوبکر کی شادی سال 2015 میں رجسٹرڈ ہوئی تھی جبکہ 2018 میں ان کی بیٹی پیدا ہوئی تھی۔ اس موقع ان کا کہنا تھا کہ شاہ زاوار فیس بک ہر مقدس شخصیات کے حوالے سے نازیبا پوسٹیں بھی شئیر کرتا رہا ، بعدازاں وہ لادینیت کی طرف گامزن ہوگیا تھا اور اس نے پھر اسلام، مذہب اور خدا کو لیکر نازیبا الفاظ استعمال کرنا شروع کردیئے تھے۔

واضح رہے کچھ عرصہ قبل ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی) سید جنید ارشد جو کہ سابقہ اہلیہ کی نازیبا تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے الزام میں دو سال سے زیر حراست ہیں ،ان کی جانب سے عدالت میں ضمانت کی درخواست دی گئی تھی، جسے عدالت عظمیٰ نے درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سوشل میڈیا پر خواتین کی فحش تصاویر اپ لوڈ کرنا معاشرے کے خلاف جرم ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جاسکتا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *