ماہرین کا کہنا ہے کہ بھنا ہوا چنا غذائی اجزاء کے لیے کافی مفید ہے۔ غذائیت سے بھرپور ہونے کے علاوہ یہ پروٹین، فائبر، وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اس خوراک کو ایک نعمت کہا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھنا ہوا چنا بہت سے فوائد فراہم کرتا ہے اور روزانہ اس کا استعمال جسم کے لیے حیرت انگیز طور پر مفید ہے۔
Roasted Chana Health Benifits
بھنے ہوئے کالے چنے میں آئرن، سیلینیم، مینگنیج، وٹامن بی کمپلیکس، وٹامن سی، کیلشیم، پوٹاشیم، کاپر، زنک وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے جو کہ امراض قلب کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ خون کے لوتھڑے کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ اعضاء میں خون کے بہاؤ کو کنٹرول کرتا ہے۔ دل کی دھڑکن کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔ فائبر قبض کو روکتا ہے اور ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پری پروبائیوٹک اجزاء آنتوں کی صحت کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔
چنے کا استعمال بڑی تعداد میں نا صرف پاکستان بلکہ بھارت سمیت کئی ممالک میں ہوتا ہے۔ غذائیت کے اعداد و شمار سے بھنے ہوۓ چنے کو پروٹین، فائبر، کیلشیم،
غذائیت کے ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ بھنے ہوئے چنے کو چھلکے کے ساتھ کھایا جائے ، کیونکہ یہ جسم کو بہت زیادہ فائبر اور پروٹین مہیا کرتا ہے جس سے زیادہ دیر تک بھوک نہیں لگتی۔
گر خواتین بھنےچنے کا استعمال کریں تو وہ جوڑوں کے درد، خون کی کمی، تھکاوٹ، ذہنی کمزوری سے چھٹکارا حاصل کر سکتی ہیں اور اپنی جسمانی طاقت میں بھی اضافہ کر سکتی ہیں۔ ماہر امراض کے مطابق، بھنے چنے خواتین کی چھپی ہوئی بیماریوں سے چھٹکارا، وزن کم کرنے اور ان کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے بہترین استعمال ہوتے ہیں۔
آج کی نوجوان نسل صحت کے کئی مسائل سے دوچار ہے جیسے کہ انیمیا ، موٹاپا، کمزور دماغ، آنکھیں، بڑھا ہوا پیٹ اور کم عمری میں ہڈیوں کا ٹوٹ جانا۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ مسائل چند ہفتوں میں ختم ہو سکتے ہیں اگر خوراک کا صحیح استعمال کیا جائے
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بھنے ہوئے چنے میں موجود پروٹین کی مقدار پٹھوں کی مرمت اور نشوونما میں مدد دیتی ہے۔ یہ کہنا ضروری ہے کہ بھنے ہوئے چنے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہیں۔ چنے میں موجود فائبر ہاضمے کو بڑھاتا ہے اور ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔ ان میں پائے جانے والے آئرن، وٹامن بی اور میگنیشیم جیسے معدنیات جسم کو ڈیٹاکسفائی کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ سینئر کارڈیالوجسٹ، کیئر ہسپتالوں کے چیئرمین، ڈاکٹر سومراجو نے کہا کہ یہ جسم کو ضروری ریشہ فراہم کرتا ہے اور اس میں کم گلیسیمک خصوصیات ہیں۔
چنے میں موجود فائبر سے جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی ہوتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اگر چنوں کو غذا میں شامل کیا جائے تو کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے۔
:مذید پڑھیئں
چھوٹے چھوٹے دانوں والی مزیدار اور غذائیت سے بھرپور سبزی مٹر
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ چنوں میں غذائی فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو جسم میں سست روی سے ہضم ہوتی ہے۔ چنے کھانے کی عادت سے آنتوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں اور قبض سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔
چنوں میں کیلشیئم، میگنیشم، فائبر اور دیگر ایسے غذائی موجود ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔ کولین نامی غذائی جز یادداشت اور دیگر دماغی افعال کے لیے اہم ہوتا ہے۔ مزاج خوشگوار ہوتا ہے جبکہ دماغی اور اعصابی نظام کی سرگرمیوں کو مدد ملتی ہے۔
چنے آئرن کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں۔ آئرن خون کے سرخ خلیات کے لیے اہم غذائی جز ہے یہ جسمانی و دماغی نشوونما، مسلز اور صحت کے دیگر پہلوؤں کے لیے بھی اہم ہوتا ہے۔ آئرن کی کمی ہو تو خون کی کمی کا سامنا ہوتا ہے جبکہ کمزوری، تھکاوٹ اور سانس پھولنے جیسی علامات نظر آتی ہیں۔
چنوں میں موجود پروٹین اور فائبر سے کھانے کی اشتہا کو قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ پروٹین اور فائبر سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے اور جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بننے والی اشیا سے دور رہنا آسان ہو جاتا ہے۔
کولیسٹرول کم کرنے کے ساتھ وزن میں بھی بغیر کسی نقصان کے نمایاں کمی کر سکتے ہیں۔ اس میں موجود پروٹین اور آئرن موٹاپا کم کرنے اور اس سے ہونے والی کمزوری سے بھی بچاتا ہے۔
0 Comments