آشوب چشم کے اسباب اور ان سے بچنے کے طریقے


0

بےشک آنکھیں اللہ تبارک و تعالیٰ کے عطیات میں نہایت حسین تحفہ ہیں اس کی اہمیت نہ صرف ہمارے جسمانی، ذہنی، جمالیاتی، جذباتی پہلوئوں کے ساتھ روح کا دریچہ ہیں۔ ہر ایک آنکھ میں سات پردے اور تین رطوبتیں ہیں بھنوئوں کی بلندی آنکھ کو زیادہ روشنی سے بچاتی ہے۔ بال پسینے کو اندر جانے سے روکتے ہیں۔ دونوں پپوٹے ہر وقت آنکھ کی حفاظت کے لیے ہیں اور ذرا سے خطرے پر فوراً دونوں مل کر آنکھ کو چھپالیتے ہیں اسی طرح پلکیں بھی گرد و غبار کو آنکھ کے اندر جانے سے روکتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے خصوصی کرم سے انسانی جسم میں آنکھیں ایک فیکٹری کی طرح ہیں جو کو آنکھوں کی روشنی کی فراہم کرتی ہیں مگر اس کے امراض بھی بہت ہیں۔

دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں افراد آشوب چشم میں مبتلا ہوتے ہیں۔ جس کسی کو یہ مرض لاحق ہوتا ہے تو اس کی آنکھوں کا سفید حصے میں موجود خون کی چھوٹی چھوٹی نالیاں سوزش کے باعث سرخ ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے آنکھیں سرخی مائل ہوجاتی ہیں۔ مرض آنکھوں میں جلن محسوس کرسکتا ہے تاہم یہ عام حالات میں بینائی کو متاثر نہیں کرتیں۔

کراچی میں گزشتہ 10 دن سے آنکھوں کی بیماری آشوب چشم تیزی سے پھیل رہی ہے، سرکاری ہسپتالوں سے لے کر نجی ہسپتالوں تک یومیہ درجنوں مریض آ رہے ہیں۔

Reason Behind Pink Eye

شہر بھر میں بچوں اور بالغ افراد میں آنکھوں میں شدید خارش، ان کا سرخ ہونا، آنکھوں سے پانی کے اخراج سمیت آنکھوں کے گرد سوجن ہونے کی شکایات میں تیزی آگئی اور سرکاری ہسپتالوں میں یومیہ 100 کے قریب متاثرہ افراد چیک اپ کے لیے آنے لگے۔ یہ مرض ایک سے دوسرے شخص کو منتقل ہو جاتا ہے

ماہرین کے مطابق شہر میں ماحولیاتی آلودگی، خراب فضا، ہاتھوں کی صفائی نہ ہونے سمیت دیگر اسی طرح کی دیگر وجوہات کی بنا پر آشوب چشم میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ان کے مطابق رواں برس اب تک شہر میں بارشیں نہیں ہوئیں، جس وجہ سے فضائی آلودگی پھیل رہی ہے اور وائرس ہمیشہ ایسے ہی موسم میں پھیلتے ہیں، انفیکشن اور وائرس سخت گرمیوں یا سردیوں میں نہیں پھیلتے۔

Reason Behind Pink Eye
Image Source:PNN TV

ماہرین نے تجویز دی کہ آنکھوں کے وائرس سے بچنے کے لیے ہر کوئی صاف کپڑے یا ٹشو پیپر سے آنکھوں کو صاف کرے اور خارش ہونے پر بھی ہر بار نیا ٹشو استعمال کرے۔

آشوب چشم پھیلنے کے بعد ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ وائرس میں مبتلا افراد ٹوٹکوں اور دیگر طریقوں کے ذریعے آنکھوں کی تکلیف کم کرنے کی کوشش نہ کریں اور صفائی کا خصوصی خیال رکھیں۔

 اگر یہ مرض کسی الرجی کے نتیجے میں لاحق ہوا ہے تو اینٹی الرجی لیں اور جس چیز سے مریض کو الرجی ہے اس سے دور رہیں اور اگر بیکٹیریا کی وجہ سے ہو تو آنکھوں سےچیپڑ نکل سکتا ہے، ایسی صورت میں مریض کو خاص دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے اگر لاپرواہی کی گئی تو بینائی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

گلابی آنکھ یا آشوب چشم کی علامات

آشوب چشم کی عام علامات ہیں

دونوں آنکھوں میں لالی

ایک یا دونوں آنکھوں میں خارش

آنکھوں میں شدید چھبن کا احساس

ایک یا دونوں آنکھوں سے خارج ہونے والا مادہ جو رات کے وقت پرت بن جاتا ہے جو آپ کی آنکھ کو صبح کے وقت کھلنے سے روک سکتا ہے۔

آنکھوں سے پانی بہنا

Reason Behind Pink Eye
Image Source:Express News

آنکھ کے پپوٹے سرخ اور سوجے ہوئے، سوزش کے سبب آنکھیں بند رہتی ہیں، مریض دھوپ اور روشنی برداشت نہیں کرسکتا۔

گلابی آنکھ (آشوب چشم) شفاف جھلی کی سوزش یا انفیکشن ہوتا ہے جو آپ کی پلکوں کو لائن کرتی ہے اور آپ کی آنکھ کے بال کے سفید حصے کو ڈھانپتی ہے۔ جب آشوب چشم کیوجہ سے آنکھ میں خون کی چھوٹی نالیاں سوجن زدہ ہوجاتی ہیں، تو وہ زیادہ دکھائی دیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کی آنکھوں کی سفیدی سرخ یا گلابی نظر آتی ہے۔

آشوب چشم کے اسباب

آشوب چشم یا آنکھوں کا سرخ ہوجانا جسے حرف عام میں آنکھیں آنا بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے مختلف عوامل ہوسکتے ہیں، جن میں وائرل، بیکٹیریل انفیکشن، الرجی اور جلن شامل ہیں۔

وائرس

بیکٹیریا

الرجی

آنکھ میں کیمیائی چھڑکاؤ

آنکھ میں جانے والی کوئی چیز چلے جانا

نوزائیدہ بچوں میں، آنسو کی نالی کا بند ہوجانا

آشوب چشم کے پھیلاؤ کو روکنے کے طریقے

اپنی آنکھوں کو اپنے ہاتھوں سے مت رگڑیں ۔

اپنے ہاتھ دھوئیں۔

روزانہ صاف تولیہ اور واش کلاتھ استعمال کریں۔

تولیے یا واش کلاتھ کو کسی اور کے ساتھ استعمال نہ کریں۔

اپنے تکیے کے غلاف کو تبدیل کرتے رہیں

آنکھوں کے ڈاکٹر نے مزید بتایا کہ آنکھوں کی رطوبت کو ٹشو یا ململ کے نرم کپڑے سے صاف کریں اور استعمال شدہ کپڑے اور ٹشو کو فوری طور پر تلف کردیں۔

ڈاکٹر نے کہا کہ اکثر افراد آنکھ کو ٹشو سے صاف کرکے اس کو بستر پر چھوڑ دیتے ہیں جس کے سبب گھر کے دیگر افراد اس کو ہاتھ لگا لیتے ہیں ،پھر ان کا ہاتھ آنکھ کو چھولے تو انفیکشن پھیل جاتا ہے

اگر دفاتر یا گھر میں کسی شخص کو ریڈ آئی انفیکشن ہے تو وہ از خود احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے دوسروں کا خیال رکھے۔

Reason Behind Pink Eye
Image Source:Marham

اپنی آنکھوں پر کمپریس لگائیں۔ کمپریس بنانے کے لیے، ایک صاف، پاک کپڑے کو پانی میں بھگو دیں اور اپنی بند پلکوں پر نرمی سے لگا لیں۔ عام طور پر، ٹھنڈے پانی کا کمپریس سب سے زیادہ آرام دہ محسوس ۔کراتا ہے

اگر آپ کو بہتر لگے تو آپ گرم کمپریس بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اگرچہ گلابی آنکھ صرف ایک آنکھ کو ہی متاثر کرتی ہے، تو دونوں آنکھوں کو ایک ہی کپڑے سے نہ چھوئیں۔ اس سے انفیکشن ایک آنکھ سے دوسری آنکھ میں پھیلنے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ 

آئی ڈراپس آزمائیں۔ مصنوعی آنسو کہلانے والے اوور دی کاؤنٹر آئی ڈراپس علامات کو دور کر سکتے ہیں۔ آنکھوں کے کچھ قطروں میں اینٹی ہسٹامائنز یا دوسری دوائیں شامل ہوتی ہیں جو الرجک آشوب چشم میں مبتلا لوگوں کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

والدین کو چاہئے کہ بچوں میں علامات ظاہر ہونے پر انہیں اسکول بھیجنے سے گریز کریں اور مذکورہ بالا احتیاطی تدابیر اختیار کرکے وباء کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کریں۔

متاثرہ شخص سیاہ چشمے کا استعمال کرے اور صحت مند افراد سے الگ اور دور رہے، اس سے وبائی مزید پھیلنے سے رُکے گا۔

تاہم پریشان ہونے کی ضرورت نہیں الرجی کی صورت میں ہونے والا آشوب چشم ایک سے دو ہفتے تک رہ سکتا ہے اور پھر خود بخود ختم ہوجاتا ہے لیکن بیکٹیریا کی وجہ لاحق ہونے والے مرض میں ادویات کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔

ذہن میں رکھیں کہ آشوب چشم  عام زکام سے زیادہ متعدی نہیں ہوتی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *