فردوس عاشق اعوان نے پروگرام کے دوران رکن اسمبلی کو تھپڑ دے مارا


0

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور وزیر اعلی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر مندوخیل کے درمیان ایک ٹی وی چینل کے پروگرام کے سیٹ پر سخت جملوں سے شروع ہونے والی لڑائی ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے۔

تفصیلات کے مطابق معروف ٹی وی میزبان اور کام نویس جاوید چوہدری کے ایکسپریس نیوز پر نشر ہونے والے پروگرام “کل تک” دونوں شخصیات بطور مہمان مدعو تھیں، اس دوران سیاسی رہنما اپنی اپنی جماعتوں کے موقف کو بیان کرتے رہے، جس پر دونوں میں اختلاف جاری تھا لیکن پھر ایک دم دونوں شخصیات میں تندو تیز بحث کا آغاز ہوگیا۔

Image Source: Twitter

پروگرام کے سیٹ کی وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ، تندو تیز بحث کے بعد ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اپنی سیٹ سے کھڑی ہوتی ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این اے عبدالقادر مندوخیل کا گریبان پکڑ لیتی ہیں، جس پر ممبر قومی اسمبلی گریبان چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں اور کامیاب ہوجاتے ہیں، تو ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی جانب سے انہیں پہلے گالی ادا کی جاتی ہیں اور کہا جاتا ہے کہ تمھیں لیڈیز سے بات کرنے کی تمیز نہیں ہے۔ جس پر عبدالقادر مندوخیل کہتے ہیں کہ اب یہ لیڈیز بن گئیں ہیں، جس پر غصّے میں بھری ہوئی ڈاکٹر۔فردوس عاشق اعوان، رہنما پاکستان پیپلز پارٹی کو ایک زور دار تھپڑ رسید کر دیتی ہیں۔

بعدازاں دونوں رہنماؤں کے درمیان معاملات مزید کشیدہ ہو جاتے ہیں، دونوں کی جانب سے نازیبا لفظوں کا استعمال کیا جاتا ہے، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان مزید ہاتھا پائی کی کوشش کرتی ہیں لیکن عبدالقادر مندوخیل انہیں ہاتھ پکڑ کر روک لیتے ہیں۔ اس دوران پروگرام کی ٹیم کی ایک خاتون رکن کو بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو قابو کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ جبکہ بعد میں کئی اور ٹیم ممبران کو بیچ بچاؤ کے لئے مداخلت کرنی پڑھتی ہے۔

Image Source: Twitter

اس دوران پروگرام کے میزبان اور سینئیر صحافی جاوید چوہدری کے کردار کو نہایت مایوس کن قرار دیا جا رہا ہے۔ کیونکہ ان کی جانب سے دونوں مہمانوں کو اس طرح نہیں روکا گیا، جس طرح وہ مداخلت کرسکتے تھے، وہ محض، “بس جی، او بس اور میڈم کیا ہوگیا” ہی بولتے دیکھائی دیئے۔

پروگرام کے دوران لڑائی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی جانب سے ٹوئیٹر پر اپنا ایک ویڈیو پیغام جاری کیا گیا، جس میں انہوں نے اس واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جاوید چوہدری صاحب کھ ٹی وی شو میں پاکستان پیپلز پارٹی کے قادر مندوخیل کے ساتھ ہونے والی بحث میں تصویر کا ایک رخ دکھایا جا رہا ہے ۔ قادر مندوخیل کک غلیظ زبان اور گالیوں کو اس ویڈیو کا حصہ نہ بنا کر یکطرفہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی مکالمے سے ہٹ کر مندوخیل کی جانب سے میرے والد اور مجھے غلیظ گالیاں بکی گئیں۔ ایسے بدتہذیب افراد کا سیاست اور اخلاقیات سے کوئی تعلق نہیں ۔ یہ لوگ سیاست اور معاشرے کے چہرے پر بدنما دھبے ہیں۔ قادر مندوخیل کے اس رویئے اور عمل کے خلاف جلد قانونی چارہ جوئی کی جائے، وہ اس حوالے سے اپنے قانونی ماہرین سے مشاورت کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: فردوس عاشق اعوان اے سی سیالکوٹ سونیا صدف پر برس پڑیں

اس واقعے کی ویڈیو گزشتہ رات سے سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے، جہاں لوگ ہمارے سینئر سیاستدانوں کے رویئے سے مایوس ہیں، وہیں کئی لوگ اس بات کا تعین کرنے میں بھی لگے ہوئے ہیں کہ یہاں غلطی کس کی ہے؟ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی؟ یا عبدالقادر مندوخیل کی؟ یا پھر ٹی وی میزبان کی جنہوں نے اس لڑائی کو رکوانے میں اپنا موثر کردار ادا نہیں کیا۔

واضح رہے اراکین اسمبلی کی پارلیمنٹ اور ٹی وی شوز میں نوک جھونک، سخت جملوں کا تبادلہ اور گالم گلوچ کوئی نئی بات نہیں ہے، ترقی یافتہ ممالک سے لیکر ترقی پذیر ممالک میں ایسے واقعات ہمیں وقتاً فوقتاً دیکھنے کو ملتے رہتے ہیں۔ بلاشبہ بحث ایک مثبت چیز ہے، لیکن بدتمیزی یقیناً منفی عمل ہے۔ اس سلسلے پارلیمنٹ کو چاہئے کہ اس مسئلے کو لیکر سخت سے سخت قانون سازی کی جائے تاکہ سیاست دانوں میں قوت برداشت اور مثبت زبان استعمال کرنے کا شعور بیدار ہو۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *