پاکستانی وردا انعام کا بڑا کارنامہ، قوم کا سر فخر سے بلند


0
overjet ai

کہتے ہیں دنیا میں آنے والا دور اب اے آئی یعنی آرٹیفیشل ٹیکنالوجی کا ہے یعنی کہ دنیا میں اب ہر چیز اے آئی پر انحصار کرے گی۔ اس ہی حوالے سے دنیا بھر میں ہر کام کے اندر جدیدیت کے اس انصر کو شامل کیے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایسا ہی ایک باکمال آئیڈیا پیش کیا پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک ایم آئی ٹی یونیورسٹی کی طالباء نے جس نے اپنے ڈینٹل ہیلتھ کیئر پروگرام میں اے آئی کی ٹیکنالوجی کے استعمال کے آئیڈئے پر ناقابلِ یقین فنڈنگ جمع کرلی۔

وردا انعام جو کہ اس وقت اوور جیٹ نامی کمپنی میں بحیثیت سی ای او فرائض سرانجام دے رہیں ہیں۔ انہوں نے اپنے اس منفرد آئیڈیا جس میں ڈینٹل فوکسز اے آئی ٹیکنالوجی پر اب تک 7.85 ملین ڈالرز تک امداد جمع کرچکی ہیں۔ پاکستان کے حساب سے یہ رقم 1 بلین تک پہنچ جاتی ہے۔ جبکہ تعلیم کے اعتبار سے وردا انعام انعام کیمیکل انجینئر اور کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی ہیں۔ جبکہ یہ تمام رقم وردا انعام نے کراس لنک کیپیٹل کے ذریعے کئے۔ یاد رہے یہ کمپنی ایم آئی ٹی کے تمام پروجیکٹ میں خصوصی معاونت فراہم کرتی ہے۔

جبکہ اس پورے معاملے میں جو اہم سوال جنم لیتا ہے کہ آیا یہ ٹیکنالوجی ڈینٹل ہیلتھ کیئر میں کیسے معاونت فراہم کرسکتی ہے یا کس طرح یہ کام کریگی۔ تو اس چیز سوال ڈھونڈنے میں پڑھلو کی ٹیم اپ کی مدد کریگی۔

جواب یہ ہے کہ جب آپ کسی بھی حوالے ڈینٹس کے پاس جاتے ہیں تو عموماً مسائل کی تشخیص کے لئے ڈاکٹر آپ کو منہ کا ایکسرے کروانے کی تجویز دیتا ہے۔ پھر وہ آپ کی رپورٹ دیکھ کر آپ کو معاونت فراہم کرتا ہے۔ وہ خود مختلف قسم کی ہوسکتی ہے جیسے کہ آپ کے دانتوں کی حالت بہت اچھی ہے یا آپ اپنے دانتوں کی صفائی کروائیں یا پھر آپ کے دانتوں میں کسی قسم کی کوئی سرجری یا دانت نکنے جیسا عمل ہوگا۔ اس ہی قسم کوئی تجویز ڈینٹسٹ آپ کو عموماََ دیتے ہیں۔

Wardah Imam Overjet

وردا انعام نے اس حوالے سے ٹیک کرنچ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اوور جیٹ کور ٹیکنالوجی یہاں یہ بتانے میں مدد فراہم کریگا کہ کس طرح کی ٹریٹمنٹ کی ضرورت ہے۔ جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل شعبے سے تعلق رکھنے والے بیشتر افراد کا خیال ہے کہ شاید اے آئی سروس صرف یہی تک محدود ہے کہ آیا انسانی جسم میں کوئی خرابی ہے البتہ یہاں بات اس سے آگے کی ہے۔ مثال کے طور پر اے آئی آج ہمیں یہ تشخیص کردیتا ہے کہ ہمارے جسم میں کہیں ٹیومر کی موجودگی ہے البتہ اوور جیٹ اس سے ایک قدم آگے ہے۔ مثلا کے طور پر ایک اگر ہمارے منہ میں ایک دانت کی خرابی ہے تو یہ ہمیں محدود نہیں رکھے گا یہاں تک کہ صرف دانت خراب ہے بلکہ دانت کس حد تک خراب ہوچکا ہے اور کیا نوعیت اختیار کرچکا ہے۔ جس سے میڈیکل سائنس آسانی سے یہ معلوم کرسکے گی کہ کس طرح کے علاج کی ضرورت ہے۔ یہ پراجیکٹ اس وقت ڈینٹل اور انشورنس کمپنی میں کافی مقبول ہے۔

اس حوالے سے ان کو مزید کہنا تھا کہ اے آئی بروقت ڈاکٹر، مریض اور انشورنس کمپنیز کے لئے سود مند ثابت ہوگا۔ مثال کے طور پر ڈینٹل کراؤن انشورنس کمپنیز کو جانچ کے لئے بھیجا جاتا ہے جس کی ایک جانچ عملا خود سے کرتا ہے جس میں کافی پیسہ خرچ ہوجاتا ہے۔ لیکن اوور جیٹ کی ٹیکنالوجی اس کی تشخیص باآسانی کرسکے گی اور پیسے اور وقت کافی بچانا آسان ہوسکے گا۔ اس پورے پروجیکٹ میں اس وقت وردا انعام کے پاس 20 کے قریب لوگوں کا عملا موجود ہے البتہ پروجیکٹ کو دن بہ دن پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔ اس ہی وجہ سے اوور جیٹ اپنی اس ٹیم کو وسعت دینے کا سوچ رہا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *