پاکستان کی پہلی خاتون ٹیکسی ڈرائیور پر پی ٹی آئی کارکن کا تشدد


0

پاکستان کا مشہور و نامور نام زاہدہ کاظمی، اس نام سے آج کون نہیں واقف ہے، ان کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے، جنہوں نے پاکستان میں خواتین کی حقیقی خود مختاری کی بنیاد رکھی ہے، انہوں نے اس دور میں معاشرے میں خواتین کی خودمختاری کی بنیاد رکھی، جب خواتين کا گھروں باہر نکل کر کام کرنے کو معیوب سمجھا جاتا تھا، البتہ زاہدہ کاظمی نے حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور پاکستان کی پہلی ٹیکسی ڈرائیور بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

جہاں ایک جانب زاہدہ کاظمی کئی عورتوں کے لئے ہمت اور حوصلے کی مثال ہیں، پاکستان کا ایک فخر اور مثبت چہرہ سمجھی جاتی ہیں وہیں ہمارے معاشرے میں کچھ انتہائی بےشرم اور کم عقل لوگ بھی بستے ہیں، جنہیں انسان کہنا شاید انسانیت کی تذلیل ہے۔ ایسا ہی کچھ پاکستان کی باہمت خاتون ٹیکسی ڈرائیور زاہدہ کاظمی کے ساتھ ہوا، جن پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن کی جانب سے سڑک پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے باعث ان کے ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ ایک جاری کردہ ویڈیو پیغام میں زاہدہ کاظمی نے پورے واقعے کا احوال بتاتے ہوئے انصاف کی اپیل کی ہے۔

zahida kazmi taxi driver
Image Source: Facebook

ٹیکسی ڈرائیور زاہدہ کاظمی کے حوالے سے بات کی جائے تو وہ محض 13 برس کی عمر میں سال 1972 میں ایبٹ آباد سے کراچی شادی ہوکر آئیں تھیں، البتہ ابھی ان کی شادی کو کچھ برس ہی گزرے تھے، ان کے شوہر کی وفات ہوگئی تاہم انہوں نے اس کے ہمت نہ ہاری اور اپنی قسمت کو اپنے ہاتھوں سے بدلنے کی ٹھان لی۔

لہذا پھر انہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا فیصلہ کیا اور حکومت کی جانب سے روزگار اسکیم کے تحت قسطوں پر ملنے والی پیلی ٹیکسی کے لئے اپلائے کیا اور ٹیکسی حاصل کی۔ اور اب وہ اسلام آباد کی معروف سڑکوں اور شاہراہوں سے لیکر پہاڑی علاقہ جات میں ٹیکسی چالاتی ہیں اور مسافروں کو ان کی منزلوں پر پہنچاتی ہیں۔

واضح رہے زاہدہ کاظمی کے شوہر بھی ایک ٹیکسی ڈرائیور تھے، انہوں نے اپنے شوہر سے ہی گاڑی چالانہ سیکھی تھی۔ اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ ہمارے معاشرے میں عورت پہلے بھی اور شاید آج بھی اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتی ہے لہٰذا زاہدہ کاظمی کو بھی یہی خوف تھا، جس کے باعث ناصرف برقعہ پہنا کرتیں تھیں بلکہ اپنے ہمراہ گاڑی میں ایک بندوق بھی رکھا کرتیں تھیں البتہ وقت کے ساتھ ان کا ڈر ختم ہوا اور انہوں نے بندوق رکھنا پھر چھوڑ دی۔ اگرچہ زاہدہ کاظمی کی آمدنی آج بھی محدود ہے لیکن وہ پورے ملک کی عوام کے لئے ایک فخر اور مثال ہیں کہ وہ رزق حلال کما رہی ہیں۔

pti man female taxi driver
Image Source: Facebook

دوسری جانب اگر زاہدہ کاظمی کے حالیہ ویڈیو پیغام کی بات کی جائے تو ان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن پر الزام عائد کیا کہ اس نے انہیں سڑک پر تشدد کا نشانہ بنایا ہے، جس کے باعث ان کی ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی لہذا انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔

واقعے کا احوال بتاتے ہوئے زاہدہ کاظمی نے کہا کہ ان کی بیٹی کا امتحان تھا، وہ انہیں چھوڑنے جارہیں تھیں، راستے میں ایک جگہ پر وہ بیٹی کے لئے رجسٹر اور پین لینے کے لئے اتریں تھیں۔ اس دوران انہوں نے روڈ پر دو لوگوں کو جھگڑتے ہوئے دیکھا لہذا انہوں نے دونوں کو روکنے کی کوشش کی، اور انہیں الگ کرتے ہوئے پوچھا کہ کیوں لڑرہے ہو تاہم اس دوران ایک شخص کی جانب سے انہیں نازیبا کلمات ادا کئے گئے۔ یہی نہیں اس کی جانب سے ان کا ہاتھ بھی مروڑا گیا اور انہیں مکے بھی مارے گئے، جس سے ان کے ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

زاہدہ کاظمی کی جانب سے جاری ویڈیو پیغام میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ تشدد کرنے والے شخص ک تعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ہے۔ زاہدہ کاظمی کی جانب سے متعلقہ شخص کے خلاف درج کروائی گئی ایف آئی آر بھی دیکھائی گئی اور متعلقہ افراد سے درخواست کی کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے اور ملزم کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔

زاہد کاظمی کے مطابق انہیں اپنی حکومت پر یقین ہے، وہ انصاف کے لئے آواز بلند کررہی ہیں تاکہ متعلقہ شخص آئندہ کسی عورت پر ہاتھ نہ آٹھا سکے۔ اس سلسلے میں انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے درخواست کی کہ انہیں انصاف دلایا جائے۔

یاد رہے پاکستان میں خواتین پر تشدد کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے اگرچہ اچھی بات یہ ہے کہ اب اس حوالے سے قانونی کارروائی میں کافی تیزی آئی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *