مرد کو دوسری شادی کے لئے اجازت کی ضرورت نہیں


0

پاکستان کے قانون کے مطابق اگر کوئی بھی شخص دوسری شادی کی دل میں خواہش رکھتا ہے تو اس کو دوسری شادی کرنے سے قبل اپنی پہلی بیوی کو ناصرف اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے بلکہ پہلی بیوی اور اگر بیوی کی تعداد ایک سے زیادہ ہے اور مزید کی خواہش رکھتا ہے تو اس کو تحری طور پر اپنی بیوی کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے، اگرچہ وہ ایسا نہیں کرے گا تو وہ پاکستان کے قانون کے تحت ملزم قرار پائی گا۔

اگرچہ کچھ دنوں سے یہ بازگشت جاری ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کی جانب سے تجویز حکومت کو بھیجی گئی ہے کہ اس قانون تبدیل کی جائے، کیونکہ اس اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ” اسلامی قوانین کی رو سے دوسری شادی کے خواہش مند مرد کو پہلی بیوی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ لہذا حکومت کو مسلم فیملی لاء میں اصلاح کی ضرورت ہے۔

یاد رہے اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کا وہ آئینی ادارہ ہے جو حکومت اور ریاست پاکستان کو قانون سازی کے معاملے پر اسلامی مشاورت فراہم کرتا ہے۔ جبکہ مسلم لاء پاکستان میں وہ قانون کہلاتے ہیں جن میں پاکستان میں موجود مسلمان مرد اور عورتوں کے نکاح اور طلاق سے متعلق ہیں۔ یہ قانون پاکستان میں انیس سو اکسٹھ میں آرڈیننس کی صورت میں متعارف کروایا گیا تھا۔ اس ہی قانون کے تحت پہلے مرد کو دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینے کی ضرورت ہے تاہم اب خبریں ہیں کہ اس قانون میں اسلامی نظریاتی کونسل اس قانون کو اسلامی تعلیمات کے منافی سمجھتا ہے۔

اگرچہ موجودہ قانون تحت اگر شوہر بیوی سے اجازت نامہ لئے بغیر دوسری شادی کرتا ہے تو اس کو پاکستان کے قانون کے تحت جرمانہ اور عمر قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ اس قسم کا ایک واقعہ سال 2017 میں پیش آیا تھا جس کے تحت جوڈیشل مجسٹریٹ علی جواد نقوی نے لاہور کی ایک زیلی عدالت میں ایک شخص کو پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر شادی کرنے پر دو لاکھ کا جرمانہ اور چھ ماہ کی قید کی سزا سنائی تھی۔

پاکستان میں 2015 کے فیملی لاء کے تحت دوسری شادی کرنے کے لئے یونین کونسل کے چیئرمین کو ایک تحریری درخواست دینی ہو ہے، جس کے تحت دوسری شادی کی وجہ معلوم کی جاتی ہے اور یہ بھی معلوم کیا جاتا ہے کہ آیا پہلی بیوی آگاہ ہے یا نہیں۔

بعدازاں یونین کونسل کے چئیرمین کو درخواست وصول ہونے کے بعد بیوی اور شوہر اپنا ایک ایک نمائندہ نامزد کرتے ہیں، جس کی بنیاد پر ایک ثالثی کمیٹی بنائی جاتی ۔جس کے سربراہ یو سی چئیرمین ہوتے ہیں۔ جس بعد پہلی بیوی کی موجودگی میں کمیٹی اس بات کا فیصلہ کرتی ہے کہ آیا مرد کو دوسری شادی کی اجازت دی جائے یا نہیں۔

واضح رہے اس کمیٹی کے فیصلے کے برخلاف جانے پر مرد کو سزا اور جرمانہ ہوسکتی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *