لوگوں کی زندگی کا معاملہ ہے، ان پر نہیں چھوڑ سکتے، عدالتی ریمارکس


0

چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ایک بار پھر کے الیکٹرک انتظامیہ کی سرزنش کردی۔

دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کے الیکڑک انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کو سماعت کے دوران دو روز پہلے کہا کہ بجلی نہیں ہوتی کراچی میں، تو کل انہوں نے آدھے شہر کی بجلی بند کردی۔ جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دماغ ٹھیک ہے؟ یہ ہوتے کون ہیں پورے شہر کی بجلی بند کرنے والے۔

کیس کی سماعت کے دوران چیئرمین نیپرا نے عدالت میں کے الیکڑک کے خلاف مقدمات کا ریکارڈ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کے الیکڑک نے ہر کیس اور شوکاز پر حکم امتناع لے رکھا ہے۔ جبکہ کے الیکڑک کے فیول، بجلی کی پیداوار اور گیس پریشر تک سارے معاملات خراب ہیں۔

جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ لوگ مرتے ہیں اور یہ ہائی کورٹ سے 50 ہزار روپے میں ضمانت حاصل کرلیتے ہیں۔ لوگوں کی زندگیوں کا معاملا ہے ان کے رحم و کرم پر چھوڑ نہیں سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی اجارہ داری ہے، جس کا خمیازہ کراچی کے لوگ بھگت رہے ہیں۔

عدالتی معاون فیصل صدیقی نے عدالت میں کہا کہ اگر کے الیکڑک کو 20 کروڑ روپے کا جرمانہ ہو تو دوبارہ شکایت نہ ہو کیونکہ 20 لاکھ روپے کا جرمانہ ان کے لئے معنی خیز نہیں یہ کچھ روز میں کمالیتے ہیں۔ اس ہی حوالے سے چئیرمین نیپرا نے بتایا کہ ہم ان پر جرمانہ عائد کرتے ہیں تو یہ عدالت سے امتناع لیکر آجاتے ہیں۔

اس حوالے سے مزید جانئے: صحافی خواتین کا سرکاری سطح پر آن لائن ہراسگی کا الزام

چیف جسٹس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جس کمپنی کا مالک دوسرے ملک جیل میں موجود ہے اور اوپر سے ہماری حکومت کا یہ حال ہے کہ ایک گرفتار ملزم کو کمپنی دے رکھی ہے۔ ان کا بس چلے تو یہ کراچی کے شہریوں کا پیسہ نچوڑیں۔ جس پر کے الیکڑک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جیل میں بیٹھا شخص کمپنی کا مالک نہیں بلکہ شئیر ہولڈر ہے، یہ پبلک ہولڈنگ کمپنی ہے، جس کے ڈائریکٹر موجود ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جس کمپنی نے کے الیکڑک خریدا ہے اس کی جانچ پڑتال کی جائے گی، کمپنی کا تجربہ کیا ہے، وسائل کیا ہیں، کمپنی کو کس طرح خریدا گیا، آپریٹ کس طرح کیا جاتا ہے سب کے جوابات اگلی سماعت میں بتائے جائیں۔ جس کے بعد عدالت نے مزید سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کردی جبکہ کیس کی آئندہ سماعت اب اسلام آباد میں ہوگی۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
0
love
lol lol
0
lol
omg omg
0
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format