لاہور میں ماں اور بیٹی اجتماعی زیادتی کا شکار، مقدمہ درج


0

چنگ پولیس نے رکشہ ڈرائیور اور اس کے ایک ساتھی کے خلاف خاتون اور اس کی کم عمر بیٹی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرلی ۔ یہ ہولناک واقعہ ایک روز قبل لاہور کے علاقے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) ایوینیو کے مقام پر پیش آیا۔

تفصیلات کے مطابق واقعے کے خلاف درج ایف آئی آر میں ، 35 سالہ متاثرہ خاتون نے بتایا کہ وہ اور اس کی 15 سالہ بیٹی اتوار کی رات تقریبا 10 بجے وہاڑی سے بس کے ذریعے لاہور پہنچے تھے۔ ٹھوکر بس ٹرمینل پر پہنچنے کے بعد ، انہوں نے اپنی بہن کے گھر جانے کے لئے رکشہ لیا جوکہ آفیسرز کالونی ، صدر کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے میں واقع ہے۔

Image Source: File

ایف آئی آر میں خاتون نے موقف اپنایا کہ رکشہ ڈرائیور اور گاڑی میں موجود ایک اور شخص اسے اور اس کی بیٹی کو ایل ڈی اے ایونیو پر ایک ویران جگہ لے گیا اور ان کے ساتھ زیادتی کی۔ چنانچہ موقع کے قریب رکتی گاڑی کی لائٹس کو دیکھ کر خاتون اور اس کی بیٹی چیخ اٹھی۔ لہذا اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے، رکشہ ڈرائیور اور دوسرا ملزم فرار ہوگئے اور اپنی گاڑی کو وہیں چھوڑ کر ہی بھاگ گئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمان ان کا فون اور 5 ہزار روپے نقد بھی لے گئے۔

متاثرہ خاتون نے مزید بتایا کہ، اس صورتحال پر کسی نے ، ان کی چیخیں سن کر پولیس کو اطلاع فراہم کردی۔ تھوڑی دیر بعد پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ اگرچے ایف آئی آر میں خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ، اگر ان ملزمان کو ان کے سامنے پیش کیا جائے تو وہ ان ملزمان شناخت کرسکتی ہیں۔

Image Source: Twitter

اس افسوسناک واقعے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کیپٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور غلام محمود ڈوگر کا کہنا تھا کہ پولیس نے واقعے تحقیقات شروع کردی ہے، جبکہ نامزد ملزمان کا رکشہ ضبط کرلیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور جائے وقوعہ سے تمام اہم شواہد کو اکٹھے کر لیا گیا ہے۔

اس موقع پر غلام محمود ڈوگر کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ خواتین کے میڈیکل کے لئے انہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے سی سی پی او لاہور سے واقع کی رپورٹ طلب کرلی پے جبکہ انہیں ہدایت بھی جاری کی ہیں کہ 48 گھنٹوں کے اندر ہی اندر ملزمان کو گرفتار کیا جائے اور متاثرین کو انصاف دلانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے۔

Image Source: Twitter

دوسری جانب پیر کے روز پولیس کی جانب سے رکشہ ڈرائیور کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے، ملزم کی شناخت عمر فاروق کے نام سے ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کا پہلے بھی کرمنل ریکارڈ ہے۔ اسے گزشتہ برس اور اس سے پچھلے برس بھی ریپ کے الزامات میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔

یاد رہے چند روز قبل مینار پاکستان سے منسلک گریٹر اقبال پارک سے افسوسناک ویڈیو سامنے آئی تھی، جس میں خاتون یوٹیوبر عائشہ اکرم کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا۔ ویڈیو میں انسانیت سوز مناظر نے دیکھنے والوں لرزہ کے رکھ دیا تھا۔ بعدازاں واقعے کی ویڈیوز وائرل ہونے پر 400 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی تھی۔

خیال رہے لاہور سے اس ہی طرز کی ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل تھی، جس میں دیکھا گیا تھا کہ کئی نوجوان چنگچی میں سفر کرنے والی خاتون کو ہراساں کر رہے ہیں، ایک شخص کی جانب سے خاتون سے نازیبا حرکت بھی کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ بعدازاں آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کا اعلان کیا تھا۔

Story Courtesy: Dawn


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *