
لاہور میں بس اسٹاپ پر کھڑی تین طالبات کو ہراساں کرنے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس نے سڑک پر تین طالبات کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے پر مشتبہ شخص کو فوری کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس واقعے کی ویڈیو صارف حسنہ دستی کی جانب سے پوسٹ کی گئی۔ اس ویڈیو میں تین طالبات لاہور کی ایک مصروف سڑک پر پل کے نیچے کھڑی دیکھی جاسکتی ہیں۔ اس دوران سرخ قمیض میں ایک شخص چلتا ہوا ان خواتین کے پاس آتا ہے پھر تھوڑی ہی دیر بعد ان کے قریب آکر کچھ بولنے لگتا ہے جس پر طالبات گھبرا جاتیں ہیں اور اس شخص سے ڈر کر بھاگتی ہیں۔

اس ویڈیو کو پوسٹ کرنے والی صارف حسنہ نے لکھا کہ آج لاہور میں ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں پنجاب پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کو ٹیگ کرتے ہوئے مزید لکھا کہ تین خواتین طالبات کو اس عفریت سے بھاگتے دیکھا جاسکتا ہے۔ بظاہر خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے اس شخص کو فوری طور پر گرفتار کیا جانا چاہیے۔
جیسے ہی اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین نے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے پولیس سے ملزم کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم کچھ ہی دیر بعد ، پنجاب پولیس کی جانب سے نے مشتبہ شخص کی ایک تصویر ٹویٹ کی جس میں بتایا گیا کہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
سڑک پر خواتین کے ساتھ ہراسگی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں روزانہ کتنی ہی خواتین عوامی جگہوں پر ہراسانی کے واقعات خاموشی سے برداشت کر لیتی ہیں اور ہمیں ان کی خبر تک نہیں ہوتی۔ اس بات سے بھی انحراف نہیں کہ شہر کوئی بھی ہو کسی خاتون کے لیے دن کے اجالے اور رات کے اندھیرے میں اکیلے چلنا اور اپنی منزل پر صحیح سلامت پہنچ جانا کسی معرکہ سے کم نہیں۔
حد تو یہ ہے کہ سڑک پر چلتی عورت کو کسی تیز رفتار گاڑی سے ٹکرانے سے زیادہ کسی کے آواز کسنے کا ڈر رہتا ہے اور چاہے اس کی عمر ، لباس جوبھی ہو اسے ہراسگی کا سامنا رہتا ہے۔ وفاقی کابینہ نے کام کرنے کی جگہوں پر تو خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف ترمیمی بل 2021 کی منظوری دے دی ہے تاہم اب سڑکوں پر ہراسگی کے واقعات کی روک تھام کیلئے بھی مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: لاہور میں نجی کالج کا طالب علم ساتھی طالبات کو ہراساں کرنے لگا
پچھلے دنوں بھی لاہور میں یوم آزادی کے موقع پر چنگ چی رکشے میں سوار خاتون کیساتھ بدتمیزی کا واقعے پیش آیا تھا کہ دو لڑکیاں اور ایک چھوٹی بچی رکشے کے پیچھے بیٹھی تھیں کہ سرکلر روڈ گریٹر اقبال پارک کے نزدیک سے گزرتے ہوئے اوباش لڑکوں نے لڑکیوں کا پیچھا شروع کردیا اور خواتین پر آوازیں کستے رہے۔جبکہ ان میں سے ایک لڑکا رکشے پر سوار ہوا اور خاتون کے ساتھ دست درازی ، نازیبا حرکت کی اور فرار ہوگیا۔
اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس کی جانب سے مقدمہ ناقابل ضمانت دفعات کے تحت درج کیا گیا تاہم اب تک متاثرہ خاتون نے 4 ملزمان کو شناخت کرلیا ہے۔
0 Comments