لاہور میں بچوں سے زیادتی کرکے ویڈیوز بنانے والا ملزم گرفتار


0

لاہور پولیس نے کم عمر بچوں کے ساتھ زیادتی کرکے، ان کی نازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ملزم پر الزام ہے کہ ملزم محلے کے دس 10 بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر لاہور کے راج گڑھ میں اہل محلہ نے معصوم بچوں کو جنسی طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے اور نازیبا ویڈیوز بنانے والے شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔

Image Source: Screengrab

اس موقع پر ساندہ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے حمزہ نامی شخص کو راج گڑھ کے علاقے سے علاقہ مکین کی درخواست پر گرفتار کیا ہے، جہاں ملزم حمزہ معصوم بچوں کو پستول چلانے کا گر سکھانے کے بہانے اپنے ساتھ لے جایا کرتا تھا، جہاں ملزم بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا کرتا تھا۔ اس حوالے سے مذکورہ شخص کی بچوں سے بندوق چلوانے اور ان کے ساتھ زیادتی کرنے کی ویڈیوز بھی موجود ہیں۔

Image Source: Screengrab

پولیس کے مطابق جوں ہی علاقہ مکین کو ملزم حمزہ کی غلیظ حرکتوں کے بارے میں علم ہوا، تو اہل محلہ نے ملزم کو فوری طور پر پکڑھ کر پولیس کے حوالے کردیا، جبکہ ایک شہری کی جانب سے اپنی مدعیت میں تھانے میں ملزم کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کروا دی گئی ہے۔ جس میں مدعی کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزم حمزہ 10 سے زائد بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے۔ ان کم عمر بچوں میں ایک اس کا چھوٹی بھائی اسد بھی شامل ہے۔ جسے وہ پہلے بھی زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے۔ لہذا ملزم حمزہ کی طرف سے ایک بار اس کے چھوٹے بھائی کو زبردستی لے جانے کی کوشش کی گئی، تاہم علاقہ مکین نے اسے دیکھ لیا اور ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑھ لیا۔

بعدازں مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے ملزم حمزہ کے خلاف باقاعدہ طور پر تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

واضح رہے پچھلے کچھ عرصے میں ملک خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے، اس سے قبل روالپنڈی پولیس کی جانب سے سہیل ایاز نامی شخص کو کم سن بچوں اور نابالغ بچوں کے ساتھ زیادتی کرکے ویڈیوز ڈارک ویب سائٹس (فحاش ویب سائٹس) کو بیچنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، بعدازاں الزام ثابت ہونے پر عدالت نے ملزم سہیل ایاز کو تین بار سزائے موت اور 5 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

Story Courtesy: GEO NEWS


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *