خیر پور میں وکیل جوڑے کی شادی دلہن کی جانب سے انوکھے حق مہر کی شرط


-1

دین اسلام میں شادی یعنی نکاح بہت آسان اور کم خرچ عمل تھا لیکن آج کل کی شادی بے جا اخراجات، فضول رسومات اور نمود ونمائش کی وجہ سے غلط راہ پر چل پڑی ہے۔ اس دکھاوے میں ہم شادی کے حقیقی معنٰوں کو بھولتے جارہے ہیں لیکن ان سب کے درمیان کچھ جوڑے ایسے بھی ہیں جنہوں نے معاشرے میں شادی سے جڑی فرسودہ رسومات کی اندھی تقلید نہ کرکے اپنے نکاح کو سب کے لئے مثالی بنادیا۔

ایسا ہی ایک جوڑا خیرپور اور نوابشاہ سے تعلق رکھنے والے دو وکلاء کا ہے، جو شادی کے بندھن میں بندھ گئے، لیکن نکاح کے موقع پر دلہن نے دولہا سے انوکھا حق مہر مانگ کر سبھی کو حیران کردیا۔ دلہن صفیہ لاکھو جو کہ خود وکالت کے شعبے سے وابستہ ہیں نے نکاح کے وقت وکیل شوہر حبیب جسکانی سے اپنی عمر کے مطابق بتیس بے گناہ ملزمان کی ضمانت اور بتیس نفلوں کی ادائیگی کا حق مہر لکھوایا۔ دلہن کی جانب سے زیورات اور بھاری بھر کم رقم کے بجائے حق مہر میں اس مطالبے نے عزیز و اقارب کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا جب کہ دولہا نے اسے خوش دلی سے قبول کیا۔

Image Source: Screengrab

اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے دولہا نے کہا کہ ایسا حق مہر ادا کرکے مجھے بے حد خوشی ہوگی۔ اس موقع پر دولہا حبیب جسکانی نے یہ بھی بتایا کہ جب میں نے حق مہر سُنا تو میرے ہوش اڑ گئے کیونکہ مجھے لگا تھا کہ صفیہ روایتی زیور اور پیسوں کا مطالبہ کرے گی، مگر مجھے نہیں پتہ تھا کہ یہ ہمارے معاشرے کی ایک سچی وکیل بن کر سامنے آئے گی، جہاں غریب قیدیوں کو قید سے چھڑوانا مشکل ہوتا ہے کیونکہ اس سب میں کچھ رقم درکار ہوتی، بہرحال مجھے خوشی ہے کہ میری بیوی اتنی سمجھدار اور سگھڑ ہے، مگر مجھے اس کی شرط کو پورا کرنے کے لئے شادی کے دن کورٹ جانا پڑ گیا جس پر مجھے ہنسی بھی آ رہی ہے ۔

Image Source: Screengrab

اس حوالے سے دلہن صفیہ لاکھو نے کہا کہ میرا حق مہر ایسا ہو جس سے دوسروں کو فائدہ پہنچے اور وہ یہ ہے کہ 32 غریب قیدیوں کو میرا شوہر رہائی دلوائے اور 32 ہی نفل کی ادائیگی بھی کرے، تاکہ کسی کی دعا ہمیں لگے، نفلوں کا ثواب خُدا ہمیں دے اور ہم ایک ساتھ دعاؤں کے سائے میں رہیں۔ نکاح کے موقع پر دلہن کے اس اقدام کو رشتے داروں سمیت وکلاء برادری کی جانب سے بھی خوب سراہا گیا اور دلہن کے اہل خانہ نے حق مہر میں صرف گیارہ سو روپے بھی لکھوائے۔

اس سے قبل پختونخوا کے ضلع مردان سے تعلق رکھنے والی دلہن نے حق مہر میں ایک لاکھ کی کتابوں کا مطالبہ کیا تھا۔ نائلہ شمال صافی کا نکاح سجاد ژوندون سے ہوا تھا اور انہوں نے اپنے شوہر سے حق مہر میں سونا چاندی کے بجائے ایک لاکھ روپے کی کتابیں مانگیں۔

اس ہی سلسلے میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے دلہن کا کہنا تھا کہ ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ زیورات اور رقم کا مطالبہ کرے لیکن میں نے کتابوں کا مطالبہ اس لیے کیا کہ ہمیں کتابوں کی قدر کرنی چاہئیے اور ایسا کرنے کی ایک وجہ معاشرے سے غلط رسومات کا خاتمہ کرنا ہے۔

Story Courtesy: ARY NEWS


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *