
دین اسلام میں شادی یعنی نکاح بہت آسان اور کم خرچ عمل تھا لیکن آج کل کی شادی بے جا اخراجات، فضول رسومات اور نمود ونمائش کی وجہ سے غلط راہ پر چل پڑی ہے۔ اس دکھاوے میں ہم شادی کے حقیقی معنٰوں کو بھولتے جارہے ہیں لیکن ان سب کے درمیان کچھ جوڑے ایسے بھی ہیں جنہوں نے معاشرے میں شادی سے جڑی فرسودہ رسومات کی اندھی تقلید نہ کرکے اپنے نکاح کو سب کے لئے مثالی بنادیا۔
ایسا ہی ایک جوڑا خیرپور اور نوابشاہ سے تعلق رکھنے والے دو وکلاء کا ہے، جو شادی کے بندھن میں بندھ گئے، لیکن نکاح کے موقع پر دلہن نے دولہا سے انوکھا حق مہر مانگ کر سبھی کو حیران کردیا۔ دلہن صفیہ لاکھو جو کہ خود وکالت کے شعبے سے وابستہ ہیں نے نکاح کے وقت وکیل شوہر حبیب جسکانی سے اپنی عمر کے مطابق بتیس بے گناہ ملزمان کی ضمانت اور بتیس نفلوں کی ادائیگی کا حق مہر لکھوایا۔ دلہن کی جانب سے زیورات اور بھاری بھر کم رقم کے بجائے حق مہر میں اس مطالبے نے عزیز و اقارب کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا جب کہ دولہا نے اسے خوش دلی سے قبول کیا۔

اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے دولہا نے کہا کہ ایسا حق مہر ادا کرکے مجھے بے حد خوشی ہوگی۔ اس موقع پر دولہا حبیب جسکانی نے یہ بھی بتایا کہ جب میں نے حق مہر سُنا تو میرے ہوش اڑ گئے کیونکہ مجھے لگا تھا کہ صفیہ روایتی زیور اور پیسوں کا مطالبہ کرے گی، مگر مجھے نہیں پتہ تھا کہ یہ ہمارے معاشرے کی ایک سچی وکیل بن کر سامنے آئے گی، جہاں غریب قیدیوں کو قید سے چھڑوانا مشکل ہوتا ہے کیونکہ اس سب میں کچھ رقم درکار ہوتی، بہرحال مجھے خوشی ہے کہ میری بیوی اتنی سمجھدار اور سگھڑ ہے، مگر مجھے اس کی شرط کو پورا کرنے کے لئے شادی کے دن کورٹ جانا پڑ گیا جس پر مجھے ہنسی بھی آ رہی ہے ۔

اس حوالے سے دلہن صفیہ لاکھو نے کہا کہ میرا حق مہر ایسا ہو جس سے دوسروں کو فائدہ پہنچے اور وہ یہ ہے کہ 32 غریب قیدیوں کو میرا شوہر رہائی دلوائے اور 32 ہی نفل کی ادائیگی بھی کرے، تاکہ کسی کی دعا ہمیں لگے، نفلوں کا ثواب خُدا ہمیں دے اور ہم ایک ساتھ دعاؤں کے سائے میں رہیں۔ نکاح کے موقع پر دلہن کے اس اقدام کو رشتے داروں سمیت وکلاء برادری کی جانب سے بھی خوب سراہا گیا اور دلہن کے اہل خانہ نے حق مہر میں صرف گیارہ سو روپے بھی لکھوائے۔
اس سے قبل پختونخوا کے ضلع مردان سے تعلق رکھنے والی دلہن نے حق مہر میں ایک لاکھ کی کتابوں کا مطالبہ کیا تھا۔ نائلہ شمال صافی کا نکاح سجاد ژوندون سے ہوا تھا اور انہوں نے اپنے شوہر سے حق مہر میں سونا چاندی کے بجائے ایک لاکھ روپے کی کتابیں مانگیں۔
اس ہی سلسلے میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے دلہن کا کہنا تھا کہ ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ زیورات اور رقم کا مطالبہ کرے لیکن میں نے کتابوں کا مطالبہ اس لیے کیا کہ ہمیں کتابوں کی قدر کرنی چاہئیے اور ایسا کرنے کی ایک وجہ معاشرے سے غلط رسومات کا خاتمہ کرنا ہے۔
Story Courtesy: ARY NEWS
0 Comments