کراچی میں نجی بینک کے عملے نے اپنے ادارے کو ہی چونا لگادیا


0

کراچی میں فراڈ اور جعلسازی کا انوکھا واقعہ، نجی بینک کی 2 برانچز کے عملے نے اپنے ہی بینک میں صارفین کو کروڑوں کا چونا لگا دیا۔ پولیس نے شکایت پر خاتون برانچ منیجر سمیت 8 افراد کو گرفتار کرلیا۔

کسی نے کیا خوب کہا ے مجرم کتنا ہی چلاک اور ہوشیار کیوں نہ ہو، ایک دن اس کا مکروہ چہرہ اور عزائم سب کے سامنے آ ہی جاتے ہیں اور اس کی واضح مثال حال ہی میں کراچی میں دیکھی گئی، جہاں لالچ میں دھت ایک نجی بینک کی برانچز کے عملے نے ناصرف صارفین کو چونا لگایا وہیں عملے نے اپنے ہی ادارے کے ساتھ بھی ہاتھ کر دیا۔

Image Source: Twitter

تفصیلات کے مطابق نجی بینک کی گلشن اقبال اور گلستان جوہر برانچز میں انتہائی منفرد نوعیت کی وارداتیں رونما ہوئیں۔ برانچ منیجرز نے عملے کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر لاکرز میں رکھے کسٹمرز کے اصل سونے کے زیورات کو جعلی سونے سے تبدیل کر دیا اور پھر اس ہی سونے اور جعلی کسٹمرز کے ذریعے بینک سے تقریبا ً75 کروڑ روپے کا قرض بھی حاصل کرلیا۔

اس تمام صورتحال سے پردہ اس وقت اٹھا جب گلستان جوہر بلاک 18 میں قائم نجی بینک میں واردات کا انکشاف 2 اگست کو ایک روٹین آڈٹ کے دوران ہوا۔ آڈٹ کے دوران برانچ کے لاکر میں رکھے سیل شدہ بیگز میں سے 50 بیگز چیک کیے گئے، تو بیگز میں موجود زیورات نقلی تھے۔ لہٰذا آڈٹ افسران نے فوری طور پر ہیڈ آفس کو تمام معاملے کی اطلاع فراہم کی۔ جس پر پھر اگلے روز دوبارہ، ایک علیحدہ آڈٹ ٹیم بھیجی گئی جس نے برانچ میں موجود 150 بیگز کو چیک کیا تو مزید بیگز سے زیورات نقلی پائے گئے۔

یہی نہیں یہ معاملہ محض ایک برانچ تک ہی محدود نہیں تھا، اس ہی بینک کی گلشن اقبال برانچ کا عملہ بھی اسی نوعیت کی جعلسازی میں ملوث پایا گیا۔ جہاں 11 بینک صارفین نے بینک کے افسران کی ملی بھگت سے اپنے سونے کے زیورات کے عوض 20 کروڑ 40 لاکھ روپے کا قرض حاصل کیا۔ جبکہ بینک کے لاکر میں موجود سونے کے زیورات کے سیل شدہ بیگ چیک کیے گئے تو بیگز میں موجود زیورات اور سونا جعلی پایا گیا۔ اس واردات کا انکشاف 4 اگست کو آڈٹ کے دوران رپورٹ ہوا تھا۔

بعدازاں پولیس نے نجی بینک کی دونوں نجی برانچز کے عملے کے خلاف علحیدہ علحیدہ تھانوں مقدمات درج کرلئے گئے ہیں۔ گلستان جوہر برانچ کے حوالے سے درج ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بینک کے 28 کلائنٹس نے سونے کے زیورات رکھوا کر 55 کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا تھا۔

اس موقع پر پولیس پر ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ الطاف حسین نے بتایا کہ پولیس نے ابتدائی کاروائی میں 8 ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے اور ایک خاتون کی تلاش جاری ہے۔ جبکہ گرفتار ملزمان سے مجموعی طور پر 3 کلو 100 گرام سونا اور 20 لاکھ 30 ہزار کا کیش برآمد ہوا۔

یاد رہے کچھ عرصہ قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کے ایک مشہور گروپ سول برادرز پاکستان پر ایک صارف نے ویڈیو شئیر کی تھی، جس میں دیکھا گیا تھا کہ وہ کراچی کے ایک چائے کے ہوٹل پر موجود ہیں، جہاں انہوں نے کھانے کے بعد کاغذ منگوایا، تو ہوٹل پر موجود کام کرنے والے شخص نے جو انہیں پیپرز دیئے، وہ کوئی عام کاغذ نہیں تھے بلکہ کچھ بینک کے دستاویزات تھے، جس پر ناصرف ٹرانزیکشن ریکارڈ اور منسلک لوگوں کے دستخط درج تھے، بلکہ اس کے ساتھ کسی شخص کے سی این آئی سی یعنی قومی شناختی کی کاپیاں بھی منسلک تھیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *