حیوانیت کی انتہا.. کچرہ کنڈی سے پانچ سالہ بچی کی سوختہ لاش برآمد


0

WARNING: Some viewers may find the content of this story disturbing. Viewer discretion is advised.WARNING: Some viewers may find the content of this story disturbing. Viewer discretion is advised.

ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں وہاں پر عورت اور بچوں کے ساتھ نہ صرف اچھا راوئیہ رکھنے کی تلقین ہے بلکہ ان کے بےشمار حقوق ہیں جنہیں دیگر معاشروں کے مدِمقابل زیادہ تحفظ حاصل ہے تاہم پھر بھی کچھ لوگ ہے جو ناصرف دینی تعلیمات بھول چکے ہیں بلکہ اخلاقی شعور سے بھی گرچکے ہیں۔ جہاں وہ چھوٹی بچیوں اور بچوں کو اغواء کرکے کبھی حوس کا نشانہ بناتے ہیں تو کبھی ان کی ٍغیر اخلاقی فلمیں بناتے ہیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا کراچی میں عیسیٰ نگری کے علاقے پیر بخاری کالونی میں پیش آیا، جہاں ایک خالی پلاٹ سے ایک 5 سالہ بچی کی بوری بند لاش برآمد ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عیسیٰ نگری کے علاقے پیر بخاری کالونی کے ایک خالی پلاٹ میں واقع کچرا کنڈی سے 5 سالہ بچی کی بوری بند لاش برآمد ہوئی، جبکہ بوری میں بند بچی کی لاش انتہائی خراب تھی جیسے بچی کو جلا کر مارا گیا ہو مرنے کے بعد اسے جلایا گیا ہو۔ علاقہ مکین کی جانب سے اس موقع پر پولیس کو اطلاع فراہم کی گئی، جس کے بعد پولیس نے بوری میں بند لاش کو اپنی تحویل میں لیکر تحقیقات کا آغاز کردیا۔

پولیس تحقیقات میں بچی کی شناخت 5 سالہ مروہ کے نام سے ہوئی جبکہ بچی کی گمشدگی کا پرچہ دو دن قبل کراچی کے علاقے پی آئی بی میں والد عمر صادق کی مدعیت میں درج ہے۔

Image Source: secureteen.com

جس میں بچی کے والد عمر صادق کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بچی صبح 7 بجے چیز لینے کے لئے نکلی تھی تاہم اس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئی تھی۔

اس موقع پر پولیس کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، جس میں بچی کے گھر کے ہی پڑوس میں ایک گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے جہاں سے باپ اور بیٹے کو حراست میں لیا گیا ہے۔ جبکہ دوسرا بیٹا گھر سے فرار ہے جبکہ اس فیملی کے حوالے سے بتایا جارہا ہے کہ یہ لوگ کچھ عرصہ قبل ہی یہاں پر شفٹ ہوئے ہیں۔

ساتھ ہی ساتھ پولیس نے اپنی ابتدائی تحقیقات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بچی کے سر پر لگنے والی چوٹ کی وجہ سے بچی کی موت تاہم بچی کے چہرے کو جلایا گیا ہے، اس حوالے سے پولس کو شعبہ ہے کہ بچی کو موت سے قبل زیادتی کا نشانہ بنایا تھا تاہم پولیس کو پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔

اس موقع پر گزشتہ روز پی آئی بی میں علاقہ مکین کی جانب سے مروہ کے اغواء اور قتل کے خلاف احتجاج کیا گیا وہیں دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر بھی لوگوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آرہا ہے جس میں لوگوں کی طرف سے مروہ کے انصاف کے لئے آواز بلند کی جارہی ہے۔ ھیش ٹیگ جسٹس کو مروہ ٹوئیٹر کے مقبول ترین فرینڈ میں شامل ہے۔

اس حوالے سے مزید جانئے: بےرحم باپ بیٹوں نے گھر کے 11 افراد کو خواب کی بنیاد پر قتل کردیا

پاکستان سمیت دنیا بھر میں چھوٹے بچوں کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل جیسے واقعات کو روکنا ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے، پوری دنیا میں اس کو انتہائی سنگین ترین جرم تصور کیا جاتا ہے تاہم پاکستان میں کچھ سال قبل 5 سالہ زینب کے ساتھ زیادتی اور پھر قتل کے واقعے نے پوری قوم کو جھنجھوڑ کا رکھ دیا تاہم اس کے بعد ناصرف مجرم کو سزائے موت ہوئی بلکہ ملک میں اس حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا جس میں انتہائی سخت سزائیں تجویز کی گئیں البتہ بظاہر دیکھا جائے تو اس طرح کے درندوں کے لئے یہ قانون بھی ناقابل اثر ہے کیونکہ اس طرح کے واقعات کا ہونا دلیل ہے کہ ایسی ذہنیت کے لوگوں کا علاج شاید کچھ اور ہی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *