بھارتی فوجی چینیوں سے دھلائی کے بعد بھیگی بلی بن گئے


0

ذلّت و رسوائی شاید بھارت کا اب مقدر بنتی جارہی ہے۔ کرکٹ کا میدانوں سے لیکر جنگ کے محازوِں تک بھارت سے اگر کوئی ایک چیز مستقل طور پر منسوب ہے، تو وہ ہے گھر کے شیر، باہر نکالتے ہی ہوئے بکل ڈھیر۔ ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا لداخ میں جہاں پر ہوئی بھارتی اور چینی افواج میں ہوئی ایک زبردست یکطرفہ جھڑاپ۔ جہاں چینی فوجیوں نے بھارتی فوجیوں کی خوب بنائی درگت۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کی ایک پیڑولنگ ٹیم لداخ کے مقام پر چینی افواج کے ہاتھ چڑھ گئی۔ چینی فوجیوں نے پہلے تو بھارتی افواج کی خوب بنائی درگت اور ان کو حراست میں لے کر ان کے اسلحے بھی چھین لئے۔ بعدازاں باڈر میٹنگ کے بعد تمام فوجیوں کو بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا ۔

البتہ اس پوری صورتحال کے بعد امید ظاہر کی جارہی تھی کہ شاید بھارت کی طرف سے چینی انتظامیہ کو ایک مضبوط جواب دیا جائے کیونکہ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ چینی فوجیوں نے ناصرف بھارتی آرمی کی درگت بنائی بلکہ بھارتی زیر کنٹرول لداخ کے علاقے میں کافی اندر تک بھی آگئے تھے۔ جس پر بھارتی حکومت سے کچھ غیر معمولی ردعمل کی بھی امید کی جارہی تھی البتہ ردعمل انتہائی برعکس آیا۔ بولی ووڈ کی خیالی فلموں میں بھارتی افواج کے عظیم کارنامے دیکھانے والے بھارت کی اصل حقیقت یہ ہے کہ بھارتی حکومت نے اپنے فوجیوں کے ہاتھوں میں بینرز تھما دیئے۔ جس میں چینی فوجیوں سے درخواست کی گئی ہے کہ آپ اس وقت بھارتی علاقے میں موجود ہیں، برائے مہربانی آپ معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے، واپس لوٹ جائیں۔

اس بینرز کی تصاویر اس وقت سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں لوگوں کی جانب سے بھارتی فوج کے بارے میں خوب مذاق بنایا جارہا ہے۔ کشمیر جیسے چھوٹے سے علاقے میں سات لاکھ کی فوج اتارنے والے بھارت کی ظلم و بربریت پر پہلے ہی دنیا بھر میں اس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔ جموں کشمیر میں تقریباً 10 ماہ سے لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے۔ انسانی حقوق کی پامالی پر بھارت کے لئے دن بہ دن مشکلات پیدا ہورہی ہیں۔ اس واقعے نے اس بات کو مکمل عیاں کردیا کہ بھارت اور بھارتی فوج کتنی بزدل ہے۔ وہ روزانہ نہتے کشمیریوں پر گولیاں برساتے ہیں البتہ چینی فوج کے سامنے بزدل بن جاتے ہیں۔ آج دنیا کو احساس ہو رہا ہے کہ بھارت نے لاکھوں کی فوج مہیز کشمیریوں پر ظلم کرنے کے لئے ارتار رکھی ہے۔

یاد رہے لداخ کے مقام پر یہ کوئی پہلا واقعہ پیش نہیں آیا ہے ایسے واقعات پہلے بھی ہوچکے ہیں۔ البتہ بھارتی فوج کی جانب سے اس بات بھی تردید کی جارہی ہے کہ کوئی بھی بھارتی فوجی چینی فوجیوں کی حراست میں نہیں گیا تھا۔ جبکہ بھارتی حکومت کا بھی یہی کہنا ہے حالات اب معمول پر آگئے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *