
اسلام آباد میں سابق سفیر کی صاحبزادی نور مقدم کے بہیمانہ قتل کے خلاف ہر سو احتجاج جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر عام افراد کے علاوہ سماجی وسیاسی شخصیات اور اداکار بھی اس معاملے پر مجرم کے خلاف سخت کارروائی پر اپنی آواز بلند کررہے ہیں۔ اسی حوالے سے نامور اداکارہ حمائمہ ملک کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ایک دردناک پوسٹ شیئر کی۔ اپنی اس طویل پوسٹ کے ذریعے انہوں نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اداکارہ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ آج اس دردناک واقعے کا آٹھواں روز تھا، میں نے گزشتہ 8 دنوں اس واقعے سے متعلق کچھ کہنے کی کوشش کی لیکن نہ تو ذہن راضی ہوا، نہ دل نے اجازت دی اور نہ ہی میری ہمت ہوسکی کہ میں اپنے خیالات کو لفظوں میں ڈھال سکوں۔

حمائمہ ملک نے لکھا کہ میں خود بھی اس صدمے سے گزر چکی ہوں جو کہ ایک عورت سے بدسلوکی کا رشتہ ہے، یقین کریں یہ بدسلوکی آپ کی روح کو مار دیتی ہے، اگر کسی طرح سے زندہ رہنے کا سوچ بھی لو تو یہ آپ کو اندر سے کھوکھلا کردیتا ہے، آپ کو اندر سے اتنا کھوکھلا کر دیتا ہے کہ صرف آپ ہی جانتے ہیں، یہ دکھ آپ کو اتنا تبدیل کردیتا ہے کہ آپ اپنے سائے کو بھی نہیں پہچان پاتے۔
اداکارہ حمائمہ ملک نے مزید لکھا کہ لیکن اب میں جان گئی ہوں کہ خاموشی خود ایک گھناؤنا جرم ہے، ہمیں کسی دوسری لڑکی کے ساتھ ایسا نہیں ہونے دینا چاہیے، آئیے بات کریں، اپنے حق کے لیے لڑیں اور کسی دوسرے کی زندگی کو اس بدسلوک رشتے کی طرح برباد نہ ہونے دیں۔
حمائمہ ملک نے اپنی پوسٹ میں عدالتی نظام کو ناکام قرار دیتے ہوئے حیرانی کا اظہار کیا اور لکھا کہ میں حیران ہوں عدالتی نظام کی مشینری ناکام ہے، ہم سب ناکام ہیں۔

واضح رہے کہ رواں ماہ خواتین کے خلاف جرائم میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اس حوالے سے معاشرہ پر تشدد رویہ اپنا رہا ہے، ایک کے بعد ایک خوفناک واقعات رہنما ہو رہے ہیں۔ درحقیقت کمزور نظام انصاف جرائم کی مزید حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ نور مقدم کے قتل سے قبل حیدرآباد کی قرۃالعین بلوچ نامی 4 بچوں کی ماں کو مبینہ طور پر شوہر عمر خالد میمن نے بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا۔ متاثرہ خاتون کے 4 بچے ہیں ،جن میں سب سے بڑے بچے کی عمر 9 سال جبکہ سب سے چھوٹے بچے کی عمر صرف 2 سال ہے۔
علاوہ ازیں، پارا چنار میں نشئی شوہر نے اپنی اہلیہ کو گولی مار کر قتل کردیا اور اپنی بیٹی صائمہ علی اور بیٹے دانیال عباس کی بری طرح زخمی کیا۔ 22 سالہ بیٹی صائمہ علی کہ مطابق اس کے والد محمد رضا علی غصے کے انتہائی تیز اور نشے کے عادی تھے۔ ان کی خراب عادات اور بد مزاجی کے باعث پچھلے ایک برس سے اپنی والدہ اور بھائی کے ہمراہ الگ گھر میں رہتی تھیں۔ مبینہ مجرم پیشے کے اعتبار سے پولیس کانسٹیبل ہے۔
0 Comments