اسپتال کی ایمرجینسی میں لاش چھوڑ کر بھاگنے والا 1 مشتبہ ملزم گرفتار


0

اتوار کے روز لاہور کے جناح اسپتال کے ایمرجینسی وارڈ سے ایک 20 سالہ نوجوان لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ اس سلسلے میں پیر کے روز پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ایک مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے، جس کے حوالے سے بتایا جارہا ہے کہ وہ اپنے ساتھی کے ہمراہ خاتون طالبہ کی لعش ایمرجنسی میں چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا۔

اس واقعے کے حوالے سے اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ دو نامعلوم افراد اتوار کے روز اسپتال کی ایمرجنسی میں ایک مشتبہ خاتون کی لاش لیکر آئے اور بغیر کسی کو اطلاع فراہم کئے، جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔ لہذا پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کا پوسٹ مارٹم کرواکے لاش کو سردخانے منتقل کردیا ہے جبکہ نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

Image Source: Youtube

تفصیلات کے مطابق قتل ہونے والی لڑکی کی شناخت 20 سالہ مریم کے نام سے ہوئی ہے، جوکہ بنیادی طور پر گجرات کی رہائشی تھی۔ پولیس کی جانب سے لاش کے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش مقتولہ کے لواحقین کے حوالے کردی گئی ہے۔

اس سلسلے میں اطلاعات ہیں کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ خاتون طالبہ کی موت ایک انتہائی غیر محفوظ حمل گرانے کے عمل کے دوران بہت زیادہ خون بہہ جانے کے باعث ہوئی ہے۔

Image Source: Youtube

اس سلسلے میں پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ جوں ہی پوسٹ مارٹم کی مکمل رپورٹ سامنے آئے گی، قتل سے متعلق مزید حقائق اور بھی سامنے آئیں گی۔ لہذا پولیس کی جانب سے سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے دونوں مشتبہ ملزمان کی تلاش کا عمل شروع کیا گیا، جس میں دیکھا گیا تھا کہ دو ملزمان ایک گاڑی کے اندر متعلقہ لڑکی کو اسپتال لیکر آئے ہیں۔

سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کے مطابق گاڑی میں سے ایک نوجوان لڑکی کی لاش لیکر گاڑی سے باہر نکلتا ہے اور اسے اسپتال کی ایمرجنسی وارڈ میں لیکر آتا، پھر اسے وہیں چھوڑتا ہے اور گاڑی میں دوبارہ بیٹھ کر جائے وقوعہ سے فرار ہو جاتا ہے۔ تفتیش کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے مشتبہ لڑکے کی شناخت اُسامہ کے نام سے ہوئی ہے جبکہ دوسری نوجوان کے حوالے سے نوجوان کی تفتیش جاری ہے۔

Image Source: Youtube

پولیس کے مطابق قتل ہونے والی لڑکی کی شناخت مریم کے نام سے ہوئی ہے، جس کی عمر 20 سال تھی جبکہ وہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی طالبہ تھی، اس حوالے سے مزید بتایا جارہا ہے کہ لڑکی کی موت اس وقت ہوئی، جب وہ ایک نامعلوم شخص کے ساتھ پرائیویٹ میڈیکل یونیورسٹی گئی تھی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس کیس کے سلسلے میں پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے جلد مزید شواہد بھی پیش کئے جائیں گے، البتہ ابھی معاملے کی تحقیقات جاری ہے، جس میں ریپ سمیت تمام پہلوؤں کو دیکھا جارہا ہے۔ طالبہ کے قتل میں ملوث جلد تمام مجرمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

واضح رہے کچھ عرصہ قبل چنیوٹ میں بھی ایک ریپ کیس رپورٹ ہوا تھا، جہاں گورنمنٹ کالج (جی سی) کی ایک طالبہ کو چار افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، متاثرہ طالبہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وہ اور اس کا ایک کلاس فیلو ایک ساتھ ٹیوشن لیا کرتے تھے، جہاں اس نے اسے دعوت دی کہ اس کے گھر یعنی چنیوٹ میں میلاد کی تقریب ہے، جسے متاثرہ لڑکی نے قبول کی اور وہاں گئی تو ایسا کچھ بھی ہوا نہیں، بلکہ اسے چار افراد نے ناصرف اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ اس پورے واقعے کی ریکارڈنگ بھی کی گئی ہے۔

یاد رہے سیالکوٹ موٹر وے پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے بعد سے لیکر اب تک خواتین کے ساتھ زیادتی کے کئی واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں، عوام کی جانب سے درخواست کی جارہی ہے ایسے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ پھر کوئی شخص ایسا کرنے کی جسارت نہ کرسکے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *