آپ ذہین ہیں یا نہیں؟ ذہانت کی چند نشانیاں جانئے


0

کہتے ہیں ذہانت ناپنے کا کوئی پیمانہ نہیں۔ لیکن حالیہ ریسرچ سے ذہین افراد میں پائی جانے والی چند نشانیاں معلوم ہوئی ہیں جن سے ذہانت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، تو اگرآپ کے خیال میں آپ دوسروں کے مقابلے میں ذہین ہیں تو اس حقیقت کو جاننے کیلئے مندرجہ ذیل نکات پڑھ لیں۔

بڑا بھائی یا بہن ہونا

ایک نئی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ گھر کے بڑے بچے کا آئی کیو لیول اپنے بہن بھائیوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم جرمن سائنس دانوں نے اپنے تجزیہ میں کہا ہے کہ ایسا حیاتیاتی وجوہات کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کی ممکنہ وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ چھوٹے بہن بھائیوں کی پرورش مختلف انداز سے ہوتی ہے۔ انھیں گھر میں زیادہ آزادی ملتی ہے جبکہ بڑے بچے پر کامیابی کے لیے دباؤ ہوتا ہے۔

موسیقی سیکھنا

ریسرچ کے مطابق بچوں کے دماغ پر موسیقی کا انتہائی مثبت اثر پڑتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسیقی سیکھنا یا کوئی آلہ موسیقی بجانا دماغ کے خلیات کو فعال کرتا ہے۔ ان کے مطابق صرف ایک مہینے تک موسیقی کی کلاس لینا 4 سے 6 سال کے بچوں کی ذہنی نشورنمامیں اضافہ کرتی ہے۔

اسمارٹ ہونا

آپ کی اسمارٹنیس میں چھپا ہے ذہانت کا راز جی یہ بات سچ ہے ٹیلی گراف کی ایک رپورٹ کے مطابق کسی انسان کی کمر جتنی موٹی ہوتی ہے اس میں علمی صلاحیت اتنی ہی کم ہوتی ہے۔

ماں کا دودھ

تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن بچوں نے بچپن میں ماں کا دودھ پیا ہوتا ہےان میں ایک مخصوص قسم کا جین پایا جاتا ہے جس کی وجہ سےان کا آئی کیو لیول دیگر بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

بائیں ہاتھ کا استعمال

ریسرچ یہ بتاتی ہے کہ جو افراد زیادہ تر کاموں کے لیے دائیں ہاتھ کے مقابلے اپنے بائیں ہاتھ کا استعمال کرتے ہیں وہ تخلیقی صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں۔

لمبا قد

آپ کی بلند قامتی آپ کے ذہین ہونے کی طرف اشارہ کرتی ہے جی بالکل !تحقیق یہ بتاتی ہے کہ زیادہ لمبے قد کے حامل افراد دیگر کے مقابلے میں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

پڑھنے کا شوق

مطالعے کا شوق ذہانت کی عکاسی کرتا ہے۔ اگر آپ نے بچپن سے کتابوں سے دوستی کر رکھی ہے تو یقیناً آپ کی معلومات دوسروں سے کئی زیادہ ہوگی۔ اس حوالے سے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مطالعہ کرنے والوں میں مختلف مسائل کو بہتر طور پر حل کرنے کی صلاحیت بھی پائی جاتی ہے۔

ہینڈرائٹنگ

کیا آپ کی ہینڈرائٹنگ اچھی نہیں ہے ؟ تو اب اس بات پر شرمندہ ہونے کے بجائے خوش ہوجائیں کیونکہ ریسرچ کہتی ہے کہ ذہین افراد کا ذہن نہایت تیز چلتا ہے اس لئے انکے ہاتھ کی رفتار ذہن کا ساتھ نہیں دے پاتی، نتیجتاً ایسے افراد کی لکھائی خراب ہوتی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *