فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت ،سعودی حکومت کا موقف سامنے آگیا


-1

سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب دہشتگردی کو اسلام کے ساتھ جوڑنے کی ہر طرح کی کوشش کو مسترد کرتا ہے اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی سخت مذمت کرتا ہے ۔

وزارت خارجہ کے عہدیدار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خلیجی ریاست دہشت گردی کی تمام کاروائیوں کی مذمت کرتی ہے۔ ریاستی میڈیا کے تحت جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “آزادی اظہار اور ثقافت کو عزت ، رواداری اور امن کا ایک نمونہ ہونا چاہئیے جو ان طریقوں اور اقدامات کو مسترد کرتے ہیں وہ نفرت ، تشدد اور انتہا پسندی کو جنم دیتے ہیں اور بقائے باہمی کے خلاف ہیں۔”

Image Source: Twitter

سعودی عرب نے کہا کہ وہ ہر طرح کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے چاہے اس کے پیچھے کوئی بھی ہو۔ خیال رہے کہ فرانسیسی صدر کی تقریر اورفرانس میں توہین آمیزخاکوں کی اشاعت کے خلاف فلسطین، شام، لیبیا اور بنگلادیش سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ترک صدر طیب اردوان نے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل بھی کردی ہے۔ جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی اسلام مخالف تبصرے پر فرانسیسی صدر پر تنقید کی ہے۔

تاہم سعودی عرب میں فرانسیسی سپر مارکیٹ چین کئیرفور کے بائیکاٹ کی اپیلیں بھی سوشل میڈیا پر ٹرینڈ ہورہی ہیں۔ اگرچہ ،رائٹرز کے مطابق حالیہ دنوں میں ریاض میں دو اہم اسٹور کا دورہ کیا گیا تو وہ معمول کے مطابق مصروف دکھائی دئیے۔ فرانس میں کیرفور کمپنی کے نمائندے نے کہا ہے کہ فی الحال اس بائیکاٹ کا کوئی اثر محسوس نہیں ہوا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں مقیم مشرق وسطیٰ میں کئیرفور سپر مارکیٹوں کا انتظام سنبھالنے والے ماجد الفطیم نے اس بائیکاٹ کے بارے میں کہا کہ یہ چین مقامی سپلائرز سے اشیاء حاصل کرکے ہزاروں افراد کو ملازمتوں فراہم کرنے کا زریعہ ہے جس سے معیشت کو بھی استحکام مل رہا ہے۔

Image Source: Reuters

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس وقت پورے خطے کے صارفین میں تشویش پائی جارہی ہے اور ہم اس صورتحال کی مکمل نگرانی کر رہے ہیں۔

دوسری جانب کویت میں کچھ سپر مارکیٹوں نے کوآپریٹو یونین کی ہدایت کے تحت فرانسیسی مصنوعات ہٹادی ہیں ۔ تاہم فرانس نے مشرق وسطیٰ کے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ریٹیل کمپنیوں کو فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے سے روکے کیونکہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکوں کی اشاعت پر ان ممالک میں فرانس کے خلاف احتجاج زور پکڑ رہا ہے۔

واضح رہے کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے حالیہ بیان میں دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کو آزادی اظہار رائے سے منسوب کیا تھا جس کے بعد سے اسلامی ممالک میں احتجاج کیا جارہا ہے


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *