وفاقی حکومت نے مالی سال 2022-2021ء کا بجٹ پیش کردیا


0

ہم سب کی زندگی میں بجٹ کی اہمیت اس لیے بھی خاص ہے کیوں کہ اس کا براہ راست تعلق ہماری آمدنی، خرچ، ملک کی معیشت، روزگار کے نئے مواقع سمیت متعدد امور سے ہے۔

لہٰذا کسی بھی ملک میں عوام کے لیے حکومت کا بجٹ بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ عوامی فلاح و بہود کے لیے حکومت کا منصوبہ کیا ہے۔ اس لئے حکومتیں ہر برس بجٹ پیش کر کے اپنے ترقیاتی پروگرام کا عہد کرتی ہیں۔ یعنی سب کچھ بجٹ پر ہی منحصر ہے بجٹ وہ مالی منصوبہ بندی ہے جسے حکومت ٹیکس کی مد میں حاصل رقوم اور حکومتی اخراجات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک سال کے لیے مرتب کرتی ہے۔

اس سلسلے میں پہلی ترجیح درست اعداد و شمار کی دستیابی ہے جس کے ایک علیحدہ ادارہ شماریات قائم ہے جو حکومت کی معاونت کرتا ہے ، پاکستان میں نادرا کے ریکارڈ سے بھی مدد لی جاتی ہے تاکہ درست تخمینہ لگایا جا سکے۔

Image Source: Mental Floss

کوئی بھی حکومت بجٹ مرتب کرتے ہوئے چار چیزوں کا خاص خیال رکھتی ہے ،اس میں سب سے پہلے ،افراطِ زر (انفیلیشن) تعریف کے مطابق کسی معیشت میں موجود اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی شرح کو افراط زر کہتے ہیں۔ افراطِ زر میں مسلسل اضافہ کا رجحان مہنگائی کی صورت میں سامنے آتا ہے تاہم ہر معیشت میں کم و بیش افراط زر کی موجودگی قدرتی امر ہے۔ یہ اوسطاً 5 سے 6 فیصد سالانہ رہتا ہے تاہم دیوالیہ معیشتوں میں افراطِ زر ہزار فیصد سے بھی تجاوز کر سکتا ہے اسے معقول حدود میں رکھنا مرکزی بینک کا بنیادی وظیفہ ہے۔

دوسرے پر، جی ڈی پی ،جی ڈی پی دراصل گروس ڈومیسٹک پراڈکٹس کا مخفف ہے جس سے ملک میں تیار کردہ اشیاء اور خدمات کے عوض ایک معین مدت میں حاصل ہونے والی آمدنی کا پتا لگایا جاتا ہے جو کہ پاکستان میں نہایت کم ہے جس کے باعث پاکستان کا نمبر 140 واں ہے۔

تیسرے پر ،سبسڈی کئی ادارے اور شعبے زبوں حالی کا شکار ہوتے ہیں جنہیں دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے لیے حکومت کچھ امدادی رقم مختص کرتی ہے اسے سبسڈی کہا جاتا ہے۔

Image source: Dreamstime.com

جب کہ آخر میں سرکلر ڈیٹ ، رقم یا خدمات ایک سائیکل کے ذریعے ایک شعبے سے دوسرے شعبے یا ایک صارف سے دوسرے صارف تک پہنچتی ہے یہ گردشی رقم یا خدمات سائیکل کو پورا کرتے ہوئے اپنے پہلے مقام یعنی حکومت تک نہ پہنچ پائے تو اسے سرکلر ڈیٹ یا گردشی قرضے کہا جاتا ہے یہ وہ رقم ہوتی ہے جو نظام کا حصہ تو ہوتی ہے لیکن حکومت کے ہاتھ میں نہیں ہوتی۔

پاکستان میں حکومتی بجٹ وفاقی وزیر خزانہ ہر سال جون میں پارلیمنٹ میں پیش کرتے ہیں جس پر اراکین اسمبلی بھی تجاویز پیش کرتے ہیں اور بعد ازاں اسے اسمبلی سے منظور کرایا جاتا ہے۔

Image source: Geo

پاکستان تحریک انصاف حکومت کے چوتھے وزیر خزانہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے تیسرا بجٹ کل قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔ مالی سال 22-2021 کے بجٹ کا حجم 8 ہزار 487 ارب روپے ہوگا، خسارے کا تخمینہ 3 ہزار 990 ارب روپے ہوگا، دفاع کیلئے 1370 ارب روپے اور قرضوں اور سود کی ادائیگی کیلئے 3 ہزار 60 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، کم سے کم تنخواہ 20 ہزار مقرر کی گئی ہے، پنشن میں 10 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ بجٹ کے مقاصد مالی خسارے اور معیشت کو فروغ دینے کے مابین توازن قائم کرنا ہیں۔ آنے والے مالی سال کے لئے مجموعی محصولات کا تخمینہ 90799 بلین روپے رہا ہے جبکہ اس سے پہلے کے تخمینے 956395 ارب روپے ہیں۔ یہ مجموعی محصولات میں 24 فیصد کی شاندار نمو کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی آمدنی 249 فیصد اضافے سے 4691 ارب روپے سے بڑھ کر 588 ارب روپے ہوجائے گی۔ نان ٹیکس محصولات میں 22 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ وفاقی ٹیکسوں میں صوبائی حصہ گذشتہ سال 2704 ارب روپے سے بڑھ کر 3411 ارب روپے ہوجائے گا۔اس کا مطلب ہے کہ 707 ارب روپے یا 25 فیصد اضافی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے صوبوں کو ترقیاتی اور اہم سماجی شعبوں میں وسائل خرچ کرنے کے قابل ہونا چاہئے۔

وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ مالی سال 22 کے لئے ، حکومت نے جی ڈی پی کی شرح نمو 4.8 فیصد رکھی ہے۔ صوبائی تبادلوں کے بعد ، خالص وفاقی آمدنی 4497 ​​ارب روپے ہے جو گذشتہ سال 3691 ارب روپے تھی۔اس میں تقریباً 22 22 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔

سال 2021-22 کے لئے مجموعی خسارہ 6.3 فیصد ہے جبکہ رواں مالی سال کے 7.1 فیصد کے برخلاف ہے۔ بنیادی خسارہ کو 0.7 فیصد کا ہدف دیا گیا ہے۔کوویڈ-19 کے باوجود حکومت نے بنیادی خسارے میں کمی کی راہ پر گامزن ہے۔ ترقیاتی اخراجات کو 600 ارب روپے سے بڑھا کر 900 ارب روپے کردیا گیا ہے ، جو 40 فیصد کے قریب ہے۔

دریں اثنا ، وفاقی وزیر نے کہا کہ سبسڈی 430 ارب روپے سے بڑھ کر 682 ارب روپے ہے۔ان میں زیادہ تر آزادانہ طور پر بجلی تیار کرنے والوں کی ادائیگی ، ٹیرف مختلف امتیازات ، اور کھانے پر مراعات پر مشتمل ہے۔

اس بجٹ میں کووڈ ایمرجنسی ریلیف فنڈ کیلئے 100 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ  مقامی حکومتوں کے انتخابات اور نئی مردم شماری کیلئے پانچ پانچ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

بجٹ میں اہم اعلانات

۔فیڈرل پی ایس ڈی پی کے لئے 900 ارب روپے مختص، پچھلے سال سے 40 فیصد اضافہ
۔زراعت کے شعبے کے لئے 12 ارب روپے مختص
۔بجلی کی تقسیم کے لئے 118 ارب روپے مختص
۔وائئبلٹی گیپ فنڈ کیلئے 61 ارب روپے مختص
۔موسمیاتی تبدیلی کے تخفیف منصوبوں کے لئے 14 ارب روپے
۔ویکسینوں کے حصول کے لئے 1.1 بلین ڈالر
۔کوویڈ ۔19 ایمرجنسی فنڈ کے لئے 100 ارب روپے
۔سندھ کے لئے 12 ارب روپے کی خصوصی گرانٹ
۔نچلے حصے میں چار سے چھ ملین کم آمدنی والے گھرانوں کی ترقی کرکے تاریخ کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
۔ہر گھر کو پانچ لاکھ روپے سود سے پاک کاروباری قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
۔ہر کاشتکاری گھرانے کو 2050،000 روپے سود سے پاک کاشتکاری قرض اور ٹریکٹر اور مشینری کے لیے 200 200،000 روپے ملیں گے۔ان خاندانوں کو بیس لاکھ روپے تک کے کم سود والے ہاؤسنگ قرضے فراہم کیے جائیں گے۔
۔ہر گھر کو صحت کارڈ مہیا کیا جائے گا اور ہر گھر سے 1فیصد افراد کو مفت تکنیکی تربیت فراہم کی جائے گی۔
۔معاشرتی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے لئے حکومت کا سب سے بڑا اقدام احسان پروگرام ہے۔اس پروگرام کے لئے اگلے بجٹ میں 260 ارب روپے کی تجویز پیش کی جارہی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مالی سال 2021-22 کے لئے عوام دوست ، کاروباری دوست اور ترقی پر مبنی بجٹ کا اعلان کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔دریں اثنا ، بجٹ 2021-22 میں تنخواہ دار طبقے کے لئے کوئی نیا ٹیکس نہیں لایا گیا۔ اس بجٹ میں پاکستان کے کل سالانہ اخراجات کا تخمینہ 7523 ارب روپے لگایا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہے، جبکہ اس کے مقابلے میں ملک کی کل آمدنی 7909 ارب روپے ہے، یوں ماضی کی طرح موجودہ بجٹ بھی خسارے کا بجٹ ہی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
1
love
lol lol
0
lol
omg omg
0
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format