اکنامکس میں بیچلرز نوجوان نے نوکری نہ ملنے پر فرینچ فرائز کا اسٹال لگالیا


0

کہتے ہیں غربت اور بےروزگاری کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے، جس معاشرے میں بےروزگاری میں اضافہ ہوگا یقیناً وہاں غربت بھی بڑھے گی اور پھر اس کے اثرات معاشرے پر واضح انداز میں نظر بھی آئیں گے۔ ایسے ہی کچھ حالات ان دنوں ہمارے ملک میں بھی جہاں افسوس کے ساتھ بےروزگاری کے تعداد میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ملک کی بڑی بڑی جامعات ہر سال ہزاروں کی تعداد میں نوجوانوں کو گریجویٹ کررہی ہیں۔ جن میں نوکریوں کو حاصل کرنے والوں کی تعداد نہایت کم ہوتی ہے، کافی لوگ بےروزگاری کے گڑھے میں پھنس کر رہے جاتے ہیں۔

انہی نوجوانوں میں ایک نام ارسلان احمد کا بھی ہے، جس نے کچھ عرصہ قبل کراچی کی معروف یونیورسٹی، جامعہ کراچی کے شعبہ اکنامکس میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کی۔ تاہم جب کچھ عرصے تک ارسلان احمد کو کہیں نوکری نہیں ملی تو اس نے اپنا وقت ضائع کرنے کے بجائے اس کا ایک مثبت استعمال کیا اور اپنا خود کا ذاتی کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سلسلے میں ارسلان نے کراچی میں اپنا فرینچ فرائز اور لمکا کا اسٹال لگا لیا۔

Image Source: Facebook

سوشل میڈیا پیج سوشل جوکی سے بات کرتے ہوئے ارسلان احمد نے بتایا کہ یونیورسٹی سے ڈگری مکمل کرنے کے بعد اس نے بہت کوشش کی کہ اسے کہیں نوکری مل جائے البتہ روزگار کے حصول میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ لہذا اس دوران گھر کو سپورٹ کرنا تھا جس کے بعد باعث فیصلہ کیا کہ نوکری کا لگنے کا انتظار کرنے میں وقت مزید لگ سکتا ہے چنانچہ پھر فیصلہ کرلیا کہ اپنا خود کا کاروبار شروع کرنا ہے۔

سوشل جوکی سے بات کرتے ہوئے ارسلان احمد کا مزید کہنا تھا کہ جب اس نے لمکا اور فرینچ فرائز کا کام شروع کیا تو اسے فرینچ فرائز کے آلو بھی فرائی کرنا نہیں آتے تھے، البتہ وہ روزانہ اس حوالے سے کچھ نہ کچھ سیکھ رہا ہے اور وہ پوری کوشش کرتا ہے کہ اچھے فرینچ فرائز بنا سکے۔ ساتھ ہی ساتھ ارسلان احمد کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنی تعلیم یعنی ماسٹرز کرنے کی خواہش رکھتا ہے، جوکہ اس کا ارادہ ہے کہ وہ آگے جاکر اسے کرے گا تاہم اس کے لئے اسے کافی پیسے جمع کرنے ہونگے۔

Image Source: Facebook

اس تمام صورتحال پر ارسلان احمد کا خیال ہے کہ اگر انسان کوئی بھی کام محنت اور ایمانداری کرتا ہے وہ یقیناً ایک دن اپنے تمام خوابوں کا حاصل کرسکتا ہے۔ جبکہ ایک انسان اگر عزت کے ساتھ اچھے انداز میں رزق حلال کماتا ہے تو پھر اسے یہ سوچنے کی ضرورت نہیں ہے کہ معاشرے میں لوگ کیا کہیں گے یا کیا بول رہے ہیں۔

ویڈیو دیکھنے کے لئے لنک پر کلک کریں

واضح رہے ارسلان احمد اس وقت ملک تمام نوجوانوں کے لئے ایک مثال ہے، خاص کر ان نوجوانوں کے لئے جنہوں نے اعلی تعلیم تو حاصل کی لیکن اچھی نوکری کے حصول میں ناکام ہیں۔ ارسلان احمد نے ان سب کو ایک راستہ دیکھا دیا ہے کہ انسان کو ہمت نہیں ہارنا چاہیے، انسان اگر کوشش کرے تو دس راستے خود ہی نکل آتے ہیں۔

یاد رہے ایسی ہی ایک کہانی عثمان اشرف کی ہے جس نے گزشتہ برس ملک کی بہترین یونیورسٹی نسٹ سے الیکڑیکل انجینرنگ کی تاہم اس دوران ملک میں اچانک کورونا وائرس کی وباء آگئی۔ چنانچہ عثمان اشرف نے نوکری کے انتطار میں وقت کو ضائع نہیں کیا بلکہ اس دوران آموں کا اسٹال لگا لیا جس سے ناصرف کچھ پیسوں کی آمدنی بھی ہوئی بلکہ اس دوران عثمان اشرف نے بتایا کہ اس نے بہت سی چیزیں جن کسٹمرز بھاؤ کرنا، کس طرح چیز کو بچنی وغیرہ کے ہونہر کو بھی سیکھا۔

اس حوالے سے بس یہی بات کہی جاسکتی ہے کہ حکومتی سطح پر بھی نوجوانوں کو کاروباری مواقع پیدا کرنے کے لئے وزیر اعظم عمران خان کامیاب جواب پروگرام کا آغاز بھی کیا گیا ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کو ہونہر سے آراستہ کیا جائے اور ملک میں بےروزگاری کی شرح کو کم کیا جاسکے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *