پاکستانی طلبہ کی شاندار کامیابی، ہواوے آئی سی ٹی مقابلہ جیت لئے


0

پاکستانی طلبہ کی ٹیموں نے چھٹا ہواوے آئی سی ٹی مقابلہ (برائے سال 22-2021) جیت لیا۔ اس مقابلے میں 85 ممالک کی 2 ہزار جامعات کے ڈیڑھ لاکھ طلبہ نے شرکت کی تھی جس میں 3 پاکستانی طلبہ ستیش کمار، بھاگچند میگھوار اور اقرا فاطمہ فاتح قرار پائے۔

چین میں ہونے والے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس عالمی مقابلے کا بنیادی مقصد سائنسی، تکینکی، صنعتی اور سماجی واقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ پاکستان سے اس مقابلے میں جیتنے والے ستیش کمار کا تعلق تھرپارکر کے ایک دور افتادہ گاؤں سے ہے جو نقشے میں بھی نمایاں نہیں ہے جبکہ بھاگچند میگھوار کا تعلق ضلع دادو کے ایک گاؤں سے ہے۔ خاتون فاتح اقرا فاطمہ کا تعلق بہاولپور سے ہے اور انہوں نے بہاولپور یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی جبکہ دیگر دو طلبہ نے مہران یونیورسٹی جامشورو سے تعلیم حاصل کی تھی۔ اس مقابلے میں ستیش کمار نے ٹیم ون کی قیادت کی جس نے عالمی مقابلے کے فائنل میں حریفوں کو شکست دیتے ہوئے اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھا۔

Image Source: Twitter

اس موقع پر صدر ہواوے انٹرپرائز گلوبل پارٹنر ڈویلپمنٹ اینڈ سیلز ژا ہائی جون نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی ٹی معاشرے میں انتہائی ناگزیر ہو گیا ہے ،ہنر کے فروغ کیلئے ہو اوے نے متعدد اہم اقدامات کئے ہیں، ہو اوے آئی سی ٹی مقابلوں کو ماحولیاتی نظام کے تحت ڈیزائن کیا گیا ہے جس کو دنیا بھر کے طلباء ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کر نے کیلئے استعمال کر سکتے ہیں۔

Image Source: Twitter

اس سلسلے میں سی ای او ہواوے پاکستان مارک مینگ نے کہا کہ مسلسل وبائی امراض کے باوجود ہو اوے آئی سی ٹی کے مقابلوں نے دنیا کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ پاکستانی طلبا اور اساتذہ نے جو کامیابیاں حاصل کیں وہ آئی سی ٹی ٹیلنٹ، ٹیکنالوجی کے موافقت کے حوالے سے حکومت پاکستان کے عظیم وژن اور عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر وُوہان نے کہا کہ 2021 کے مقابلے کی کامیابی نے ظاہر کیا ہے کہ پاکستانی نوجوانوں میں ترقی کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔

دوسری جانب، پاکستانی طلبہ کی اس شاندار کامیابی پر ہواوے پاکستان کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو افسر احمد بلال مسعود نے فاتحین کے اعزاز میں تقریب بھی منعقد کی۔ انہوں نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہواوے کے عالمی مقابلے میں خستہ حال اسکولوں میں پڑھنے والے پاکستانی طلبہ کی کامیابی یہ ظاہر کرتی ہے کہ لگن اور محنت کا کوئی متبادل نہیں۔

واضح رہے کہ ہواوے کی جانب سے ہر سال اس مقابلے کا اعلان کیا جاتا ہے جس کا آغاز مقامی سطح سے کیا جاتا ہے تاکہ طلبہ اور حال ہی میں گریجویشن کرنے والوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے میں مہارت حاصل کرنے کی ترغیب دی جاسکے۔ پاکستان میں 2021 میں تقریباً 12 ہزار درخواست دہندگان میں سے 6 کو منتخب کیا گیا اور ہواوے کے منتظمین نے پاکستان کے لیے 2 ٹیمیں تشکیل دیں، مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی ٹیم کو 20 ہزار ڈالر انعام دیا گیا جبکہ مقابلے میں شرکت کرنے والے تمام شرکاء کو موبائل فونز دیئے گئے۔

بلاشبہ پاکستانی طلبہ نہایت ہونہار ہیں اور یہ اپنے تخلیقی ذہنوں کی بدولت ہر فیلڈ میں کارکردگی دیکھانے میں ماہر ہیں، گزشتہ دنوں غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (جی آئی کے آئی) کے طالب علموں نے اس بات کو ثابت کیا اور اپنے بنائے ہوئے ورچوئل سافٹ ویئر کے لیے برطانیہ کے طلبہ کے انجینئرنگ مقابلے “فارمولا اسٹوڈنٹ” میں پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *