کار ساز حادثے میں اپنے والد کے ساتھ جان بحق ہونے والی آمنہ عارف کا آخری اسٹیٹس کیاتھا؟


0

کراچی میں کارساز روڈ  پرگاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والی آمنہ گھر  ميں سب  سے چھوٹی اور  باپ کی لاڈلی تھی، ے۔‘

Amna Arif Last Whatsapp Status

باپ نے پاپڑ  بیچ  بیچ کر بیٹی کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا،  جب بیٹی باپ کا ہاتھ بٹانے کے قابل ہوئی تو حادثے میں باپ بیٹی دونوں کی جان چلی گئی۔

یہ حادثہ اس وقت ہوا جب موٹر سائیکل پر سوار عمران عارف اور ان کی بیٹی آمنہ عارف کو عقب سے آنے والی ایک گاڑی نے ٹکر ماری جس کے نیتجے میں دونوں باپ بیٹی ہلاک ہو گئے۔

حادثے میں جاں بحق ہونے والے عمران عارف موٹر سائیکل پر بچوں کے چپس اور پاپڑ سپلائی کرتے تھے اور آمنہ عارف ان کے تین بچوں میں سب سے چھوٹی تھیں۔

 آمنہ نے کراچی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد دو سال قبل نوکری شروع کی تھی اور اقرا یونیورسٹی سے بزنس ڈگری مکمل ہونے کے قریب تھی۔

عمران عارف کے بھائی ڈاکٹر امتیاز عالم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آ ’آمنہ عارف کو سسٹمز لمٹیڈ میں کنسلٹنٹ کی نوکری کی پیشکش ہوئی مگر وہ اپنے کیرئیر کے بارے میں بھی فکر مند تھیں۔‘

پروفسیر ڈاکٹر امتیاز عالم بتاتے ہیں کہ ’آمنہ عارف کو سسٹمز لمٹیڈ میں کنسلٹنٹ کی نوکری کی پیشکش ہوئی مگر وہ اپنے کیرئیر کے بارے میں بھی فکر مند تھیں۔‘

ان کا کہنا تھا ‘آمنہ بہت پرجوش تھی کہ ڈگری ملنے کے بعد ترقی مل جاتی اور تنخواہ ایک لاکھ روپے سے زیادہ ہو جاتی جس سے گھر کے معاشی حالات میں بہتری آتی۔‘

:مذید پڑھیئے

وہ کون سی عجیب وغریب عادات جن سے آپ کی ذہانت کے بارے میں پتا چلتا ہے؟

انہوں ’وہ اپنی یونیورسٹی کے اخراجات خود پورا کرتی تھی۔ بیچلر کے بعد اس نے اپنے والد سے ذاتی اخراجات کے لیے پیسے نہیں لیے بلکہ اپنی تنخواہ گھر پر خرچ کرتی تھی۔ اس نے ہی گھر کا رنگ و روغن کروایا، پردے تبدیل کروائ

Amna Arif Last Whatsapp Status

آمنہ عارف کے ساتھ کام کرنے والےساتھیوں نے بتایا کہ ’آمنہ عارف بہت محنتی اور لائق تھیں، ان کو اپنی ڈگری کا بہت انتظار تھا اور وہ خوش تھیں کہ ان کو ڈگری ملنے کے بعد ترقی مل جائے گی۔


حادثے میں جان سے جانے سے چند گھنٹوں قبل آمنہ نے اپنا واٹس ایپ اسٹیٹس اپڈیٹ کیا تھا جو آخری ثابت ہوا اور اس کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

اسٹیٹس پر ایک تحریر کی صورت میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آمنہ نے کہا تھا کہ اپنی بیٹیوں کو یہ کہنے کے بجائے کہ ‘ہاں ابھی عیش کرلو، اگلے گھر جا کر سمجھ آئے گی’، یہ کہنا شروع کردیں کہ ‘اللہ آگے بھی آپ کے ناز نخرے اٹھانے والے لوگوں سے نوازے’۔

ان کا مزید کہنا تھا ‘یہ ان کے لیے ایک دعا ہوگی اور ہوسکتا ہے اس سے ان کی شادی کا خوف بھی کم ہو۔

مذکورہ اسکرین شاٹ شیئر کرنے والی خاتون جو یونیورسٹی میں ان کی سینئر بھی تھیں، نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ‘انتہائی دکھ کی بات یہ ہے کہ اس بات سے لاعلم کہ اگلے روز اس کے ساتھ کیا ہونے والا ہے اس کی آخری اسٹوری پوسٹ اچھے مستقبل کے لیے ایک دعا تھی

‘۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *