امریکا کی پہلی نقابی مصنفہ فوربس میگزین کی فہرست میں شامل


0

مسلمان مصنفہ حفصہ فیضل نامور امریکی فوربس میگزین کی شائع ہونے والی انڈر 30 کی فہرست میں جگہ بنانے والی پہلی “نقابی “خاتون بن گئیں۔

تفصیلات کے مطابق امریکی بزنس جریدے فوربس نے آئسی ڈیزائنسیز (آئسی ڈیزائز) کمپنی کی بانی 27 سالہ حفصہ فیضل کو انڈر 30 میں کارکردگی کی بنیاد پر 30 بہترین نوجوانوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ میگزین نے ان کی کمپنی کو آرٹ اینڈ اسٹائل کی کیٹیگری میں منتخب کیا ہے۔

Image Source: Twitter

حفصہ فیضل مصنفہ ہیں اور ان کا فکشن ناول ‏’’وی ہنٹ دی فلیم‘‘ نیویارک ٹائمز میگزین کی 10 سب سے زیادہ فروخت ہونے والی بہترین کتابوں میں شامل ہوچکا ہے۔ دیکھا جائے تو یہ پہلا موقع ہے، جب کسی پردہ نشین ’’ نقابی”خاتون نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے اور ٹائمز میگزین کی بہترین مصنفہ قرار پائیں ہیں ۔ان کا یہ ناول مئی 2019 میں شائع ہوا تھا۔ اس سے قبل وہ اپنی ایک اور کتاب “وی فری دی اسٹارز” کے لئے ایوارڈ بھی جیت چکی ہیں۔

تاہم آئسی ڈیزائنسیز کے نام سے ان کی کمپنی مصنفین کے لئے ویب سائٹ بناتی ہے اور کتاب سے متاثر موم بتیاں، نوٹ بکس بھی فروخت کرتی ہے۔

امریکی مصنفہ حفصہ فیضل امریکی شہر ٹیکساس کی رہائشی ہیں، ان کے والدین کا تعلق سری لنکا سے ہے، حفصہ فیضل امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں پیدا ہوئیں ۔ 17 سال کی عمر میں انہوں نے قلم سے دوستی اور بلاگ رائٹنگ کے زریعے باقاعدہ رائٹر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ انہیں ناول نگار لیگ بارڈگو، روشہنی چوکشی اور رینی اہدی نے متاثر کیا۔ جب کہ گریسلنگ بائی کرسٹن کیشوران کی زندگی کی وہ کتاب ثابت ہوئی جس نے ان میں کتابیں پڑھنےکا شوق پیدا کیا۔

حفصہ فیضل نے جب رائٹر کے طور پر لکھنا شروع کیا تو بہت کم قارئین جانتے تھےکہ وہ مسلمان ہیں۔ بیشتر قارئین تو اس بات سے بھی ناواقف تھے کہ وہ دیکھنے میں کیسی ہیں؟ کیونکہ وہ اپنی تصویر کے بجائے انٹرنیٹ پر ہر جگہ اپنی ویب سائٹ کا لوگو استعمال کرتیں تھیں۔ پھر جن ان کا ناول “ وی ہنٹ دی فلیم” منظر عام پر آیا اس کے بعد انہوں نے پہلی بار اپنی آن لائن تصویر شائع کی۔

Image Source: Twitter

بعدازاں ،ان کا یہ ناول نیویارک ٹائمز میگزین کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والے 10 بہترین کتابوں کی فہرست میں شامل ہوا اور اس طرح حفصہ فیضل نقاب کر نے والی پہلی مسلمان مصنفہ کے طور پر دنیا کے سامنے آئیں۔

مغربی معاشرےمیں جہاں ہر فیلڈ میں مقابلہ کا رجحان ہے اور ہر کوئی دوسرے پر سبقت لے جانے کا خواہشمند ہے ایسے میں ایک خاتون کا خود کو عالمی سطح پر متعارف کروانا آسان بات نہیں۔ وہ بھی جب کہ یہ امریکی خاتون مسلمان ہونے کے ساتھ پردہ بھی کرتی ہوں، ان تمام حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے حفصہ فیضل کا یہ کارنامہ قابل ستائش ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *