ایک نظر رمضان کی فضیلت پر


1

رمضان المبارک اُمت مسلمہ کے لئے انمول نعمت، رحمتوں، برکتوں اور بخشش کا خزینہ ہے۔ اس ماہ مبارک میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے نیکی کا اجر ستردرجے تک بڑھا دیا جاتا ہے، شیاطین قید کردیئے جاتے ہیں اور لوگوں میں جذبہ ایمان بڑھ جاتا ہے۔ یہ مہینہ جہاں اہل ایمان کے لئے جنت کی نوید ہے وہاں گنہگاروں کے لیے اپنے گناہ بخشوانے کا ذریعہ ہے۔

روزہ کیا ہے؟

Image Source: Unsplash

عربی زبان میں روزے کے لئے “صوم” کا لفظ استعمال ہوا ہے جس کے معنی ُرک جانا کے ہیں یعنی انسانی خواہشات اور کھانے پینے سے صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک رک جاتا ہے اور اپنے جسم کے تمام اعضاءکو برائیوں سے روکے رکھتا ہے۔روزے کی اس تعریف اور عمل سے ہی روزے کا مقصد واضح ہوجاتا ہے جو اللہ رب العالمین نے قرآن حکیم میں روزے کا حکم دیتے ہوئے بیان فرمایا ہے کہ

“مومنو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے، تاکہ تم پرہیز گار بنو”۔(سورۃ البقرہ)

رمضان المبارک کا مہینہ اپنی خصوصیات اور فضائل و برکات کی وجہ سے امتیازی شان رکھتا ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ”جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں، سرکش شیاطین کو قید دبند میں ڈال دیا جاتا ہے”۔

ایک اور جگہ فرمایا کہ “ہر چیز کی زکوٰۃ ہے اور جسم کی زکوٰۃ روزہ ہے“۔

(Ramzan Ki Fazilat)رمضان کی فضیلت

Ramzan Ki Fazilat
Image Source: Unsplash

روزے کا مقصد انسان کو متقی و پرہیزگار بناناہے، متقی انسان وہ ہے جو حقوق اللہ کو پوری نیک نیتی اور اخلاص کے ساتھ ادا کرتا ہے اور حقوق العباد کی ادائیگی میں بھی کوتاہی نہیں برتتا۔

قرآن اور حدیث میں اس مہینے کو خاص اہمیت حاصل ہے۔حضرت سلمان ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺنے شعبان کی آخری تاریخ کو فرمایا کہ “تمہارے اوپر ایک مہینہ آرہا جو بڑا مبارک مہینہ ہے۔ اس میں ایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس ماہ کے روزوں کو فرض فرمایا ہے اور اس میں رات کے قیام کو ثواب کا ذریعہ بنایا ہے“۔

اس ماہ ِالمبارک کی فضیلت و اہمیت کے بارے میں قرآن پاک میں ارشاد ہوتا ہے کہ “اس مہینے میں ایک رات (لیلتہ القدر) ایسی آتی ہے جو ہزار راتوں سے افضل و بہتر ہے”۔(القدر-3)

Ramzan Ki Fazilat
Image Source: Unsplash

اس مہینے کو تین عشروں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ پہلا عشرہ رحمت، دوسرا مغفرت اور تیسرا عشرہ جہنم کی آگ سے نجات کا ہے۔ جبکہ اس کے آخری عشرے میں اعتکاف میں بیٹھا جاتا ہے جو مردوں کی طرح عورتوں کے لیے بھی مسنون ہے۔اس بابرکت مہینے کے روزے مسلمانوں پر فرض کیے گئے جس کی خصوصیت یہ ہے کہ ہر ایک نیکی کا اجر دس سے ستر گنا اور ایک مقام پر تو سات سو گنا بتایا گیا ہے۔ جنت کے سات دروازوں میں سے ہر عمل کرنے والا گزارا جائے گا لیکن روزہ داروں کے لیے ایک مخصوص دروازہ رکھا گیا ہے، جس کا نام باب الریان ہے، اس میں سے صرف روزہ دار گزریں گے۔

مزید پڑھیں: اعتکاف: ماہ ِ رمضان کا ایک مسنون عمل

درحقیقت رب العزت نے یہ مہینہ ہماری زندگیوں میں اسی لیے رکھا ہے کہ اس مہینے میں ہم اپنے نفس پر قابوپانے کی تربیت حاصل کرسکیں۔ اس لئے یہ مہینہ خود انسانوں کے لیے جسمانی اور روحانی حوالوں سے ایک شفا کا مہینہ ہے۔ ہمارے لئے انتہائی سعادت کی بات ہے کہ ایک بار پھر ماہ رمضان کی مبارک ساعتیں نصیب ہورہی ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ اس ماہ مبارک سے بھرپور فائدہ اٹھائیں، اس کے ایام کو قیمتی بنانے کے لیے پلاننگ کریں، روزہ کی پابندی، نماز باجماعت کا اہتمام، تراویح میں قرآن کریم کا سننا، نوافل کی کثرت، مسنون اعمال اور قرآن کریم کی تلاوت کا اہتمام کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ نیکیوں کا حصول ممکن ہوسکے۔


Like it? Share with your friends!

1
Zameer Ali

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *