معذوری کو اپنی کمزوری نہ بننے دینے والا باہمت عدنان


0

ہمت ِمرداں مدد ِخدا، اگر کرے کوشش انسان تو کیا نہیں ہوسکتا، پھر کوئی کمزوری کوئی محرومی انسان کے حوصلے پست نہیں کر پاتی اور اس کی مثال بن کر سامنے آئے ہیں صوبہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے نوجوان عدنان، جو بصارت سے محرومی کے باوجود کرسی سازی کے فن میں ایک کمال مہارت رکھتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختوانخوا کے درالحکومت پشاور سے تعلق رکھنے والے نوجوان عدنان، جو پیدائشی طور پر تو بصارت سے محروم ہیں لیکن اپنی معذوری کو اپنی کمزوری نہیں سمجھتے ہیں، جس سے انہوں نے معاشرے میں ایک مضبوط پیغام دیا ہے کہ اگر آپ میں ہمت، حوصلہ اور لگن ہو تو آپ پھر کچھ بھی کرسکتے ہیں۔

Image Source: news360.tv

عدنان پیشے کے اعتبار سے ایک کرسی ساز ہیں، جو پچھلے کئی برسوں فخر کے ساتھ رزق حلال کما رہے ہیں، اس حوالے سے انہوں نیوز 360 کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے اپنی زندگی کے سفر اور آنے والی مشکلات کا کس بہادری سے سامنا کیا، اس پر بات کی۔

عدنان کے مطابق وہ کرسیوں کا کام پچھلے تقریباً 11 سال سے کررہا ہے، جبکہ اب وہ اس کام میں اتنی مہارت رکھتا ہے کہ وہ بس 2 سے 3 گھنٹے کے دوران ایک کرسی کو باآسانی طور پر تیار کرلیتا ہے، ساتھ ہی عدنان چارپائی بنانے کا بھی ہنر خوب اچھی طرح سے جانتا ہے۔

Image Source: news360.tv

عدنان کا کہنا تھا کہ اس کے گھر میں دیگر بہن بھائی بھی ہیں، جوکہ بلکل ٹھیک ہیں البتہ وہ خود سے اور اپنی خوشی سے یہ کام کررہا ہے، کیونکہ وہ گھر کر خرچ خود چلاتا ہے، لہذا وہ محنت کرتا اور رزق حلال کماتا ہے۔ انٹرویو میں عدنان نے مزید بتایا کہ اندھیروں کے اس سفر میں اس نے ہر قدم پر مشکلات دیکھیں لیکن حلاق رزق کی خاطر ہمت اور حوصلے بلند ہے۔

اگرچہ عدنان کی اگر تعلیمی قابلیت کے حوالے سے بات کی جائے تو عدنان جہاں ایک ہنر مند نوجوان ہے، وہیں علم کے میدان میں بھی کسی سے کم نہیں ہے، عدنان نے پشاور یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے اور اسے اس بات کی بےحد خوشی ہے کہ اس نے کٹھن حالات کے باوجود تعلیمی میدان میں بھی کامیابی حاصل کررکھی ہے۔

اس موقع پر عدنان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں معذور افراد کو روزگار کے حوالے سے ان کا حق دیا جائے، جبکہ اگر حکومت اس جیسے دیگر ہنر مند افراد کی مدد کرے تو وہ بہتر انداز میں کام کر کے دوسرے کے کام آسکتے ہیں۔

ایسی ہی ایک باہمت اور پرعزم خاتون آر جے ریحانہ گل ہیں وہ بھی صوبہ خیبر پختونخوا شہر مردان سے تعلق رکھتی ہیں اور بصیرت سے محروم ہونے کے باوجود ہمت و حوصلے میں کسی کم نہیں ہیں، وہ صوبہ خیبر پختونخوا کی پہلی نابینا آر جے ہیں اور پشاور کے ایف ایم ریڈیو اسٹیشن 92.2 پر گزشتہ ایک سال سے آر جے کے فرائض سرانجام دے رہیں ہیں۔

واضح رہے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے نابینا افراد کے لئے حال ہی میں صوبہ بھر میں پہلا بریل پرنٹنگ پریس قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، یہ بریل پرنٹنگ پریس گورنمنٹ کے زیر انتظام انسٹی ٹیوٹ برائے بلائنڈ پشاور میں قائم کیا جائے گا جس سے نابینا افراد کو خصوصی مشین سے پرنٹ ہونے والی دستاویزات پڑھنے میں مدد ملے گی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *