نابینا افراد کیلئے بریل پرنٹنگ پریس کا قیام


0

خیبر پختونخوا کی حکومت نابینا افراد کے لئے صوبہ بھر میں پہلا بریل پرنٹنگ پریس قائم کرے گی۔ یہ بریل پرنٹنگ پریس گورنمنٹ کے زیر انتظام انسٹی ٹیوٹ برائے بلائنڈ پشاور میں قائم کیا جائے گا جس سے نابینا افراد کو خصوصی مشین سے پرنٹ ہونے والی دستاویزات پڑھنے میں مدد ملے گی۔

وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق خصوصی افراد کی فلاح وبہبود کے لئے اس اہم فیصلے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر برائے سماجی بہبود ڈاکٹر ہشام انعام اللہ خان نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اس پرنٹنگ پریس کے لئے 40.3 ملین روپے جاری کر دئیے ہیں تاکہ ایک ماہ کے اندر یہ پرنٹنگ پریس قائم کردی جائے۔

Image Source: Twitter

انہوں نے کہا کہ حکومت جسمانی طور پر معذور افراد کے لئے معیاری اور جدید تعلیم کی سہولیات کو یقینی بنانے اور انہیں معاشرے کا مفید شہری بنانے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوامی شعبے میں نابینا افراد کے لئے خصوصی ملازمت کا کوٹہ مختص کیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل ٹولز بھی نابینا افراد میں تقسیم کیے جائیں گے۔

Image Source: mmnews.tv

اس منصوبے پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےحبیب خان آفریدی ڈائریکٹر برائے سوشل ویلفیئر خصوصی تعلیم اور بااختیار خواتین ، نے کہا کہ صوبے میں سہولیات کا فقدان ہے اور لاہور کی پرنٹنگ پریس سے کام لینا پڑتا ہے۔ اس پرنٹ پریس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ نابینا افراد کے لئے خصوصی سافٹ وئیر تیار کیا گیا ہے جو نابینا افراد کے لئے اردو اور پشتو زبان میں تحریری مواد کو مزید فائدے مند بنائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ معذور افراد کے لئےصوبائی ڈیٹابیس (پی ڈبلیو ڈی) میں تقریبا ً148،000 معذور افراد ہیں اگرچہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ ڈیٹابیس کے مطابق اس میں بصارت، سماعت، جسمانی اور ذہنی معذوری والے افراد شامل ہیں۔

Image Source: urdupoint

حبیب خان آفریدی کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی کے تحت معذور افراد کو خصوصی طور پر سرکاری ملازمتوں میں دو فیصد کوٹہ اور ملازمت کے بعد ماہانہ تین ہزار روپے الاؤنس دیاجاتا ہے۔ دریں اثنا، پاکستان ایسوسی ایشن برائے بلائنڈ خیبرپختونخوا نے حکومت کو نابینا افراد کے لئے اس اہم اقدام پر سراہا ہے کیونکہ بریل پرنٹنگ پریس کا قیام بلائنڈ کمیونٹی کا دیرینہ مطالبہ تھا۔

بلاشبہ علم وہ شمع ہے جس کی روشنی ایک مہذب معاشرے کی ضمانت ہے مگر جن آنکھوں میں نور نہ ہو ان کو روشنی سے کیا مطلب، اسی لیے تو نابینا افراد کے لیے بریل کے فریم کو ہی علم کی شمع کا درجہ دیا جاتا ہے اور ان کو تعلیم سے آراستہ کرنے میں بریل کی اہمیت سے انکار نہیں، جسے چھوکر بصارت سے محروم افراد لکھ اور پڑھ سکتے ہیں۔ لہٰذا امید کی جاسکتی ہے کہ یہ بریل پرنٹنگ پریس کا قیام نابینا افراد کے لئے مددگار ثابت ہوگا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *