پاکستان طالبعلم محمد عبداللہ کی اے سی سی اے کے امتحانات میں شاندار کامیابی


-1

پاکستانی طالب علم محمد عبد اللہ نے ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفیئڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی اے) کے تحت پوری دنیا کے طلبہ میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا۔ اس ہونہار طالبہ علم نے ستمبر میں ہونے والے اے سی سی اے کے اسٹریٹجک بزنس رپورٹنگ (ایس بی آر) کے امتحانات میں حصہ لیا اور عالمی سطح پر نمایاں کامیابی حاصل کی۔

بے شک یہ پڑھی لکھی نئی نسل ہی ملک کو تعمیر و ترقی کے معراج تک لے کر جائے گی۔ محمد عبداللہ کا تعلق پڑھے لکھے گھرانہ سے ہے، ان کے والد بھی پیشے کے لحاظ سے اکاؤنٹنٹ ہیں جبکہ والدہ نے انگریزی ادب میں ماسٹرز کیا ہوا ہے اور ان کے والدین اپنے بیٹے کی اس کامیابی پر نہایت خوش ہیں۔

ایک خبر رساں ادارے سے گقتگو کے دوران اے سی سی اے کے فاتح محمد عبد اللہ نے انکشاف کیا کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے انہیں اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ امتحانات کی تیاری پر بھی پوری توجہ مرکوز کرنے کاموقع ملا ۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وباء میں لاک ڈاؤن اور قرنطینہ کے دوران انہیں پڑھائی کے علاوہ اپنے امتحان کی تیاری کا کافی ٹائم مل گیا جس کی وجہ سے وہ ان امتحانات میں غیر معمولی کامیابی حاصل کرسکے۔

Image Source: Twitter

اپنی کامیابی پر محمد عبداللہ کا کہنا ہے کہ جن چیلنجوں کو ہم اپنی زندگیوں میں قبول کرتے ہیں بلاشبہ وہ ہماری زندگی میں نئے مواقع پیدا کرنے میں ہماری مدد کرتے ہیں ۔اپنی گفتگو میں انہوں نے پاکستان میں اکاؤنٹنٹ کیریئر کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو محدود نہ کریں، کیونکہ ہم کسی سے بھی مقابلہ کرسکتے ہیں اور سچی لگن سے اپنا ہر مقصد حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ اے سی سی اے (ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفیئڈ اکاؤنٹنٹس )میں دنیا کے 179 ممالک کے 527،000 طلبہ وطالبات موجود ہیں۔ اس پروگرام کے تحت امیدواروں کی صلاحیتوں کو جانچنا جاتا ہے جو ایک پیشہ ور اور جدید اکاؤنٹنٹ کے لئے ضروری ہیں۔ تاہم یہ ایسوسی ایشن امتحانات میں کامیاب ہونے والے اپنے تمام طلباء کو سرٹیفکیٹ اور نقد انعامات سے بھی نوازتی ہے۔

پاکستان کے محمد عبد اللہ کی یہ غیر معمولی کامیابی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ہمارے ملک کے نوجوان مستقبل میں دنیا بھر کے بزنس پروفیشنل سے مقابلہ کرنے کے اہل ہوں گے، جس سے پاکستان میں بزنس سیکٹر میں سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلیں گی اور نوجوانوں کے لئے کیریئر کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قومی سطح پر محمد عبداللہ جیسے ذہین طالبہ علموں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے کیونکہ یہی نوجوان ملک کا سرمایہ ہیں اور مستقبل میں روشن پاکستان کی ضمانت بھی ہیں۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *