اے ایس آئی محمد بخش کی خدمات کا اعتراف، گارڈ آف آنر پیش


0

گزشتہ ہفتے سندھ کے شہر کشمور میں پیش آیا انسانیت سوز واقعہ جہاں ایک خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر بلانے کے بعد درندہ صفت انسانوں نے خاتون اور اس کی چار سالہ بیٹی کو دو ہفتے تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، بعدازاں پولیس کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث تمام مجرمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ اس واقعے کے دوران کشمور پولیس کے سب انسپکٹر محمد بخش نے اپنی پیشہ ورانہ خدمات سے ناصرف عام عوام کا محکمہ پولیس بھروسہ مزید بڑھایا بلکہ انسانیت کی اعلی مثال قائم کردی۔

پولیس کی جانب سے کئے جانے والے آپریشن میں بہادر پولیس اے ایس آئی محمد بخش نے مجرمان کو پکڑنے کے لئے متاثرہ خاتون کے ہمراہ اپنی بیٹی کو بھیجا تاکہ مجرمان کو موقع پر ہی پکڑا جاسکے اور خوش قسمتی سے ایسا ہی ہوا، جیسا سوچا تھا، مجرمان سامنے آئے اور پکڑے گئے۔اس دوران بہادر باپ کی طرح بیٹی نے بھی بہادری کی مثال قائم کردی، قوم کا سرفخر سے بلند کردیا۔ سوشل میڈیا پر جہاں عوام نے اے ایس آئی اور ان کی بہادر بیٹی کو سراہا وہیں وزیراعظم پاکستان، وزیر سندھ سمیت دیگر اعلی شخصیات کی جانب سے ان کی خوب پزیرائی ملی۔

اس سلسلے میں گزشتہ روز کراچی میں بہادر پولیس اسٹینٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) محمد بخش کو پیشہ وارانہ خدمات میں کمال بہادری اور جرت مندی دیکھانے پر، ان کے اعزاز میں ایک شایان شان تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ایس ایس آئی اور ان کے اہلخانہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اے ایس آئی محمد بخش اور ان کے اہلخانہ کو پروقار طریقے سے بگھی میں بیٹھا کر سی سی پی او آفس کراچی لایا گیا، جس کے بعد ریڈ کارپٹ پر چلتے ہوئے اے ایس آئی محمد بخش اور ان کے اہلخانہ کو سندھ پولیس کے دستے کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

اس موقع پر منعقد ہونے والی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے محمد بخش واقعے کا احوال بیان کرتے ہوئے پھوٹ کر رو پڑے۔ جبکہ اس پورے کیس میں ساتھ دینے پر اپنے گھر والوں اور پوری سندھ پولیس کا شکریہ ادا کیا۔ اس دوران انہوں نے اپنے پولیس ساتھیوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ غریبوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کریں۔

Image Source: YouTube

اس تقریب کے سلسلے میں میں ترجمان سندھ حکومت مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضی وہاب مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے، وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کورنا ٹیسٹ مثبت آنے پر تقریب میں شرکت نہ کرسکے۔

Image Source: Facebook

مرتضیٰ وہاب نے اس پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اے ایس آئی محمد بخش کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے سندھ پولیس کی قربانیوں کے تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے ایک نئی مثال قائم کردی ہے۔

اس دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے پاس اس بہادر پولیس افسر کے لئے الفاظ نہیں ہیں، اس اے ایس آئی اور اس کی فیملی کی شکل میں ہمارے معاشرے میں آج بھی احساس زندہ ہے۔

دوسری جانب آئی جی سندھ مشتاق مہر نے بھی اے ایس آئی محمد بخش کو شاندار الفاظ میں ناصرف خراج تحسین پیش کیا بلکہ اے ایس آئی محمد بخش کے لئے 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ۔ ساتھ ہی ساتھ آئی جی سندھ مشتاق مہر نے یہ بھی کہا کہ اے ایس آئی محمد بخش کیلئے ستارہ شجاعت اور ان کی بیٹی کیلئے ستارہ امتیاز کی سفارش کریں گے۔

kashmore
Image Source; Twitter

یاد رہے متاثرہ خاتون کو گزشتہ ماہ کی 25 تاریخ کو ملزمان کی جانب سے نوکری کی پیشکش کی، جس کے بعد خاتون اپنی چار سالہ بیٹی کے ساتھ ان مشتبہ افراد کے ساتھ کشمور کے لئے روانہ ہوئیں، تاہم کشمور پہنچنے پر مالک نامی ایک گھر میں انہیں لے جایا گیا، جہاں انہیں ناصرف قید کردیا گیا بلکہ خاتون اور بچی کے ساتھ اجتماعی زیادتی بھی کی گئی۔ جس کی تصدیق میڈیکل رپورٹس میں بھی ہوچکی ہے۔

بعدازاں مجرمان کی جانب سے خاتون کو تو اپنی تحویل سے رہائی دے دی گئی لیکن اس کی چار سالہ معصوم بیٹی کو وہیں روک لیا گیا اور خاتون کے آگے شرط رکھ دی گئی کہ اس خاتون کو یہاں لیکر آیا جائے جو اس دن اسپتال میں تمھارے ساتھ تھی اور پھر اپنی بیٹی کو لے جاؤ۔ یہی نہیں ساتھ ہی ساتھ خاتون کو دھمکی بھی دی گئی کہ اگر خاتون، اسپتال میں والی خاتون کو یہاں لیکر نہیں آئیں تو وہ اس کی چار سالہ بچی کو قتل کردیں گے۔

جس کے بعد خاتون نے نہایت ہی پریشانی کے عالم میں کشمور پولیس سے رابطہ کرکے اسٹنٹ سب انسپکٹر محمد بخش کو پورے معاملے کا احوال بتایا کہ مجرمان اس کی بیٹی کو اس وقت تک نہیں چھوڑیں گے جب تک وہ کسی خاتون کو ان کے حوالے نہیں کر دیتی لہذا اسٹنٹ سب انسپکٹر محمد بخش نے اس کیس کے اندر اپنی سگی بیٹی کو بطور معاونت شامل کیا اور مجرمان کو ناصرف پکڑا بلکہ متاثرہ بچی کو قید سے آزاد بھی کروایا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *