
مشہور و معروف اداکارہ عتیقہ اوڈھو کو 9 سال بعد اسلام آباد ائیرپورٹ پر شراب کی بوتلوں کی برآمدگی کیس میں روالپنڈی سول کورٹ نے باعزت بری کردیا۔ ان پر بیرون ملک سے شراب کی دو بوتلیں لیکر آنے کا الزام تھا۔
تفصیلات کے مطابق روالپنڈی کی سول عدالت میں عتیقہ اوڈھو کے خلاف سال 2011 میں درج ہونے والے مقدمے کی آج سماعت ہوئی، مقدمے کی سربراہی سول جج یاسر چوہدری نے کی، جنہوں نے شراب کی بوتلوں کی برآمدگی کیس کی تحقیقات میں عتیقہ اوڈھو کے خلاف عدم ثبوت کی بنیاد پر اُنہیں باعزت بری کرنے کا فیصلہ دیا۔
واضح رہے عتیقہ اوڈھو کے خلاف الزام تھا کہ وہ 4 جون سال 2011 کو پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کی فلائٹ پی کے -301 سے اسلام آباد سے کراچی سفر کررہی تھیں۔ جہاں ائیرپورٹ پر تلاشی کے دوران اداکارہ عتیقہ اوڈھو کے بیگ سے انٹرنیشنل برانڈ کی دو عدد شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں تھیں۔ جس کے بعد دونوں بوتلیں قانون کے مطابق ائیرپورٹ انتظامیہ کی جانب سے اپنی تحویل میں لے لی گئیں تھیں تاہم عتیقہ اوڈھو کو اس وقت جانے کی اجازت دے دی گئی تھیں۔

جبکہ اداکارہ عتیقہ اوڈھو کے حوالے سے اگر بات کرلی جائے تو اس وقت اداکارہ عتیقہ اوڈھو محض ایک سینئیر اداکارہ ہی نہیں تھیں بلکہ وہ سابق صدر پاکستان اور سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کی سیکرٹری انفارمیشن بھی تھیں۔ البتہ جب شراب کی بوتلوں کی برآمدگی کی خبر میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گئی جس کے بعد اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری نے معاملے کا سوموٹو ایکشن لے لیا۔
ساتھ ہی اس کیس میں چیف جسٹس افتخار چوہدری نے پولیس اور کسٹم حکام سے سوال بھی کیا کہ آخر انہوں نے اداکارہ عتیقہ اوڈھو کے خلاف کوئی کیس کیوں نہیں درج کیا۔ جس کے بعد کسٹم حکام کی جانب سے ائیرپورٹ پولیس اسٹیشن کو لاء سوٹ بھیجا گیا جس کے بعد اداکارہ عتیقہ اوڈھو کے خلاف 1979 کے قانون کی شق 3/4 کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔ اگرچہ اداکارہ اور سیکرٹری انفارمیشن آل پاکستان مسلم لیگ کو تین روز بعد ہی روالپنڈی ایڈیشنل سیشن کورٹ نے انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا ساتھ ہی پولیس کو پابند بھی کردیا گیا تھا کہ انہیں گرفتار اور ہراساں نہیں کیا جائے گا۔
مزید جانئے: پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کو مداحوں سے بیچھڑے 20 برس گزر گئے

تاہم اس کے اس کیس کی سماعت تقریباً 9 برس تک ہوئی جس میں بتایا گیا ہے کہ اس کیس میں پچھلے 9 سالوں میں تقریبا 210 کے قریب عدالتی پیشیاں ہوئیں ہیں جبکہ 16 جج تبدیل ہوئے۔
اداکارہ عتیقہ اوڈھو کی جانب سے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گیا کہ انصاف دیر سے ملا لیکن انصاف بالاخر مل گیا۔
0 Comments