اسلام میں تعلیم کی اہمیت کیا ہے؟


-2

تعلیم ایک ایسا معاشرتی عمل ہے، جسکے معنی ہیں سکھانا یا رہنمائی کرنا چوں کہ تعلیم کے ذریعہ انسان کی مخفی اور فطری صلاحیتوں کو ابھار کر ان سے کام لیا جاتا ہے۔ لہٰذا تعلیم ہر ذی شعور انسان چاہے وہ امیر ہو یا غریب، مرد ہو یا عورت کی بنیادی ضروریات میں سے ایک ہے۔ اگر دیکھا جائے تو انسان اور حیوان میں فرق تعلیم ہی کی بدولت ہے بلکہ کسی بھی قوم یا معاشرے کی ترقی کی ضامن ہے اور یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے۔

درحقیقت تعلیم وہ زیور ہے جو انسان کا کردار سنوراتی ہے۔ دنیا میں ہر چیز بانٹنے سے گھٹتی ہے مگر تعلیم ایک ایسی دولت ہے جو بانٹنے سے گھٹتی نہیں بلکہ بڑھ جاتی ہے۔ اسلام میں تعلیم کے حصول کو فرض کا درجہ دے کر اس کی اہمیت کو واضح کیا گیا ہے۔اسلام کی سب سے پہلی تعلیم اور قرآن پاک کی پہلی آیت جو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ؐ پر نازل فرمائی وہ علم ہی سے متعلق ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے؛
‘پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا، جس نے انسان کو خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا، تو پڑھتا رہ، تیرا رب بڑا کرم والا ہے جس نے قلم کے ذریعے (علم) سکھایا۔ جس نے انسان کو وہ سکھایا جسے وہ نہیں جانتا تھا’۔(سورہ علق: 1-5) جبکہ آنحضرتؐ کا ارشادِ مبارک ہے کہ ‘حصول علم ہر مسلمان مرد اور مسلمان عورت پر فرض ہے’۔ایک دوسری حدیث مبارکہ میں سرورِ کائناتؐ کا فرمانِ مبارک ہے کہ ‘علم حاصل کرو، چاہے اس کے لیے تمہیں چین کیوں نہ جانا پڑے’۔

Image Source: Unsplash

اسلامی تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں نے تعلیم و تربیت میں معراج پاکر دین و دنیا میں سربلندی اور ترقی حاصل کی لیکن جب مسلمان علم اور تعلیم سے دور ہوئے تو وہ بحیثیت قوم اپنی شناخت کھو بیٹھے۔

Image Source: Unsplash

لہٰذا اگر ہم دین ِ اسلام میں تعلیم کی اہمیت کا مشاہدہ کریں تو اسلامی فلسفہ تعلیم یہی ہے کہ نوجوانوں کی ذہنی ، علمی اور دماغی صلاحیتوں کو اعلیٰ اقدار انسانی پر استوار کرنا ہے تاکہ معاشرے میں نیکی رائج ہو۔کسی کی حق تلفی نہ کی جائے ایک دوسرے کا احترام کیا جائے۔ کسی کی دل آزاری نہ کی جائے خالق کی رضا اور نجات آخرت کو پیش ِنظر رکھا جائے۔معاشرے میں اپنی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داریوں کو تن دہی سے ادا کیا جائے۔دراصل اسلام میں تعلیم ایک بامقصد عمل ہے اور اس سے فرد اور معاشرے کی اصلاح کا کام لیا جاسکتا ہے۔

Image Source: Unsplash

تعلیم حاصل کرنے کا مطلب محض اسکول، کالج، یونیورسٹی سے کوئی ڈگری لینا نہیں بلکہ اس کے ساتھ تمیز اور تہذیب سیکھنا بھی شامل ہے تاکہ انسان اپنی معاشرتی روایات اور اقدار کا خیال رکھ سکے۔ چونکہ آج کا دور کمپیوٹر کا دور ہے، ایٹمی ترقی کا دور ہے سائنس اور صنعتی ترقی کا دور ہے مگر اسکولوں میں بنیادی عصری تعلیم ،ٹیکنیکل تعلیم، انجینئرنگ، وکالت ،ڈاکٹری اور مختلف جدید علوم حاصل کرنا آج کے دور کا لازمی تقاضہ ہے جدید علوم تو ضروری ہیں ہی اس کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی بھی اپنی جگہ اہمیت ہے۔

Image Source: Unsplash

مزید پڑھیں: تاریخ میں پہلی بار سیرت النبی ؐپر پی ایچ ڈی کی ڈگری کے اجراء کا اعلان

اس کیساتھ ساتھ انسان کو انسانیت کی قدر کے لئے اخلاقی تعلیم بھی بے حد ضروری ہے اسی تعلیم کی وجہ سے زندگی میں عبادت ،محبت، خلوص،ایثار،خدمتِ خلق، وفاداری اور ہمدردی کے جذبات بیدار ہوتے ہیں اور اخلاقی تعلیم کی وجہ سے صالح اور نیک معاشرہ کی تشکیل ہوتی ہے۔


Like it? Share with your friends!

-2
Zameer Ali

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *