
صحت مند زندگی کے لئے صحت بخش غذا کا انتخاب نہایت ضروری ہے ورنہ جسم کئی وٹامنزاور منرلز کی کمی کی وجہ سے مختلف بیماریوں کا شکار ہوسکتا ہے۔ دیکھا گیا کہ آج کل لوگوں کی بڑی تعداد مرغی کا گوشت استعمال کرتی ہے اور گھروں میں ہر طرح کے نمکین پکوانوں میں یہی گوشت استعمال کیا جاتا ہے اور یہی نہیں بلکہ شام کی چائے کے ساتھ پیش کئے جانے والے لوازمات بھی اسی سے تیار کئے جاتے ہیں۔ اسے پسند کی جانے کی بڑی وجہ اس کا کم قیمت، ہر جگہ آسانی سے دستیاب اور کم وقت میں تیارہونا شامل ہے۔
عموماً چکن تمام ضروری غذائی اجزا کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس میں پروٹین، کیلشیم، امینو ایسڈ، وٹامن بی 3 ، وٹامن بی 6 ، میگنیشیم اور دیگر اہم غذائی اجزا کا بھرپور ذریعہ ہے۔ لیکن اب مرغیوں کی ان مصنوعی خوراک کی وجہ سے اس کے کھانے میں فائدے کم اور نقصانات زیادہ ہیں، اس مرغی میں کچھ ایسے بیکٹیریا پائے جاتے ہیں جو کہ ہماری صحت کے لئے خاصے نقصان دہ ہیں جیسکہ ؛

سیلمونیلا
یہ ایک بیکٹیریا ہے جو کہ متعدد جگہوں پر دستیاب مرغی کے گوشت میں پایا گیا ہے۔یہ بیکٹیریا سارے جسم پر خطرناک سوزش پیدا کرسکتا ہے، اس سے بچنے کیلئے گوشت کو بلند درجہ حرارت پر پکانا چاہیے۔

ای کولی
مرغی کے گوشت میں سیلمونیلا سے بھی خطرناک جراثیم ای کولی بکثرت پایا گیا ہے اس کی وجہ سے پیشاب کی نالی کا انفیکشن پیدا ہوسکتا ہے۔

کاربوہائیڈریٹ کی زائد مقدار
کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل خوراک انسانوں اور جانوروں دونوں میں موٹاپے کا باعث بنتی ہے۔اسی لئے جب ڈائٹ کروائی جاتی ہے تو سب سے پہلے کاربوہائیڈریٹ والی غذاؤں کو بند کیا جاتا ہے۔مرغیوں کو جو کچھ بھی کھلایا جاتا ہے وہ ان کے گوشت کے ذریعے ہمارے اندر بھی منتقل ہوجاتا ہے اسی لئے اس وقت لوگوں میں بیماریوں کا تناسب بڑھتا چلا جارہا ہے۔

آرسینک کا استعمال
مرغیوں کی خوراک میں خطرناک کیمیکل آرسینک استعمال کیا جاتا ہے تاکہ گوشت کا وزن بڑھایا جاسکے۔یہ جان لیوا بھی ہوسکتا ہے اور بہت سی بیماریوں کا موجب ہے۔

اینٹی بائیوٹک اجزاء
مرغیوں کی خوراک میں اینٹی بائیوٹک اجزاءکا بھاری مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ان کا گوشت کھانے والوں پر اینٹی بائیوٹک ادویات کا اثر نہیں ہوتا۔

اینیمیا کا خطرہ
چکن نگٹس میں چربی، جلد اور اندرونی اعضاءمیں پائی جانے والی خون کی نالیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ان کو کھانے سے خون کی بیماری انیمیا اور جسم کی رگیں پھولنے کا مسئلہ پیش آسکتا ہے۔
علاوہ ازیں، عام طور پر چکن کھانا لوگوں میں سکون کا احساس پیدا کرتاہے جس کی وجہ اس میں موجود امینو ایسڈ ٹرائیپیتھوفان کی موجودگی ہے، یہ امینو ایسڈ دماغ میں سیروٹونین کی سطح میں اضافہ کرکے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرتا ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ اگر اس وقت ہم مرغی کے گوشت کا جائزہ لیں تو پتہ چلے گا کہ ہم گوشت کے نام پر صرف بیماریاں خرید رہے ہیں کیونکہ ایک نارمل مرغی 4 ماہ میں تیار ہوتی ہے، جبکہ اس وقت فارمز پر یہ مرغی 47 دن میں تیار کی جارہی ہے تاکہ جلدی اس کو مارکیٹ میں بھیجا جا سکے۔عام طور پر مرغیوں کی خوراک گھاس پھوس اور دانہ چاول وغیرہ ہے، لیکن اس وقت ان کی فیڈ مختلف اجزاء خاص کر کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل ہوتی ہے جو کہ چکن کو جلد بڑا کردیتی ہے۔مثال کے طور پر فارمی چکن میں اومیگا 6 سے اومیگا 3 کا تناسب زیادہ ہوتا ہے جبکہ چراگاہوں کے قدرتی ماحول پالی جانے والی مرغیوں میں یہ تناسب نہایت کم ہوتا ہے۔اسی لئے کوشش کی جائے کہ کھائیں تو دیسی مرغی کھائیں کیونکہ برائلر مرغی کا مسلسل استعمال آپ کو بیمار کرسکتا ہے۔
0 Comments