پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا


0

دنیا کی بلند ترین چوٹیاں ماؤنٹ ایوریسٹ اور کے-ٹو سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف کو دوسری مرتبہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ  میں شامل کرلیا گیا ہے۔ نوجوان کوہ پیما نے اپنی کامیابی پر خداکا شکر ادا کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شہروز کاشف نے لکھا کہ “الحمدللہ! مجھے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ 2023 میں شائع کیا گیا ہے”۔انہوں نے مزید لکھاکہ ”دنیا کی بلند ترین چوٹیوں ایورسٹ اور کے ٹو کو سر کرنے والا دنیا کا سب سے کم عمر ہونے کا میرا کارنامہ تسلیم کیا گیا ہے“۔اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے اپنے کلب ،خاندان اور چاہنے والوں کے ساتھ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کا شکریہ ادا کیا۔تاہم یہ اعزاز حاصل کرنے پر صارفین ان کو ڈھیروں مبارکباد دے رہے ہیں۔

Image Source: Instagram

واضح رہے کہ اس سے قبل 2021 میں بھی شہروز کاشف کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا تھا۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان نے کم عمری میں ایک چھوٹی سی چوٹی سر کرنے سے کوہ پیمائی کا سفر شروع کیا اور پھر آہستہ آہستہ بلند پہاڑوں کو سر کرتا چلا گیا۔ 2020ء میں انہوں نے سطحِ سمندر سے 26 ہزار 400 فٹ کی بلندی پر واقع پاکستان کی چوتھی بلند ترین چوٹی ’براڈ پیک‘ کو 17 سال کی چھوٹی سی عمر میں سَر کر کے منفرد ریکارڈ قائم کرنے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا میں ’براڈ بوائے‘ کے نام سے اپنی ایک الگ شناخت بنائی۔اب انہیں سرچ انجن ’گوگل‘ بھی شہروز کاشف کی جگہ ’براڈ بوائے‘ کے نام سے جانتا اور دنیا سے متعارف کرواتا ہے۔ جبکہ رواں سال اگست میں شہروز کاشف نے دنیا کی 11ویں بلند ترین چوٹی گاشربرم ون کو سر کرنے کے بعد 8 ہزار میٹر سے بلند 10 چوٹیاں سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

Image Source: Instagram

اس سال کے آغاز میں شہروز نے نانگا پربت سر کرنے سے قبل پہلے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں نیپال میں کنچن جنگا، لوتسے اور مکالو کی چوٹیاں سر کی تھیں۔نانگا پربت سر کرنے کے بعد واپسی کے دوران وہ اپنے ساتھی فضل علی کے ساتھ شدید موسم میں پھنس گئے تھے اور ایک مقام پران کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا لیکن خوش قسمتی سے دونوں نے پہاڑ پر رات گزارنے میں کامیاب رہے تھے اور  پھر خود ہی کیمپ ون پہنچ کر اپنے فولادی اعصاب کا ثبوت دیا تھا۔

کوہ پیما شہروز کاشف کو پہاڑوں پر جانے کا شوق بچپن سے ہی ہے۔ انہوں نے پہلی مرتبہ محض 11 سال کی عمر میں 3 ہزار 885 میٹر بلند مکرا چوٹی سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا اور اس کے بعد 4 ہزار 80 میٹر بلند موسیٰ کا مصلہ بھی سر کی تھی۔طویل اور مشکل ٹریکس کی تربیت جاری رکھتے ہوئے انہوں نے 14 سال کی عمر میں گونڈوگورولا کے-ٹو تک پہنچنے کا کارنامہ انجام دیا تھا اور 15 سال کی عمر میں 5 ہزار 800 میٹر بلند خرڈو پن پاس تک پہنچنے میں کامیاب رہے تھے، 18 سال کی عمر میں انہوں نے الپائن طرز کی 6 ہزار 50 میٹر بلند چوٹی خسر گینگ سر کی تھی۔ شہروز کاشف کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انہوں نے کم عمری میں 8611 میٹر بلند کے-ٹو کو کامیابی سے سر کرکے وہاں پاکستان کا جھنڈا لہرایا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *