
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیشن نظر اس وقت جہاں پوری دنیا لاک ڈاؤن کی زد میں ہے وہیں تمام عبادات گاہیں اور مذہبی اجتماعات پر بھی بیشتر ممالک میں پابندی ہے۔ البتہ کچھ ہی وقت رہے گیا ہے مسلمانوں کے سب سے بڑے مذہبی اجتماع حج میں لیکن اس حوالے سے خبر زیر گردش ہیں کہ شاید تاریخ میں پہلی بار سعودی حکومت اس بات پر غور کررہی ہے کہ وہ سال حج کے اجتماع کو منسوخ کردے۔ کیونکہ اس وقت کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب میں تقریب 1 لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے فائنینشیل ڈیلی سے بات کرتے ہوئے سعودی حج و عمرہ کے ایک سنئیر حکام نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس تمام معاملے پر بہت احتیاط کے ساتھ غور و فکر ہورہی ہے۔ جس پر کئی حوالوں سے سوچا جارہا ہے اور ساتھ کئی آپشن بھی زیر غور ہیں۔ البتہ اس حوالے سے آئندہ ایک ہفتے میں کوئی حتمی فیصلہ کرلیا جائے گا۔

انہوں نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ دو آپشن اس وقت جو زیادہ غور کئے جارہے ہیں ان میں ایک آپشن ہے کہ کچھ مقامی افراد کو محتاط انداز میں حج ادا کرنے کی اجازت دے دی جائے جبکہ دوسرا آپشن یہ بھی ہے کہ حج کو اس سال مکمل طور پر ملتوی کردیا جائے۔ ہر آپشن پر نظرثانی کررہے ہیں لیکن ہمارے لئے اس وقت سب سے اہم ترجیح یہ ہے کہ آنے والے تمام حاجیوں کی صحت اور حفاظت کو کس طرح یقینی بنایا جائے۔
اگرچہ اس قبل بھی اس طرح کی عالمی وباء جیسے ایبولا وائرس، سواین فلو وغیرہ آتی رہی ہیں البتہ ان کی شدت کبھی اس طرز کی نہیں رہی تھیں اور نہ ہی ان وائرسس کی وجہ سے اتنی تعداد میں کبھی اموات ہوئیں تھیں لہذا اس بار صورتحال کافی پیچیدہ ہے۔

جبکہ اس ہی سلسلے سے منسلک ملائیشیا کی حکومت نے بھی اس سال اپنی شہریوں کو حج کی غرض سے سعودی عرب نہ بھجنے کا فیصلہ کیا۔ اس سے قبل مسلم دنیا کے ابادی کے لحاظ سے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا نے بھی کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر اپنے شہریوں کو اس سال حج کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے حج امت مسلمہ کے لئے افضل ترین عبادات میں سے ایک ہے، جوکہ سال میں ہر مرتبہ ہوتا ہے۔ زندگی میں ایک بار حج ادا کرنا ہر صاحب حثییت مسلمان فرض ہے۔ جبکہ سعودی عرب میں ہر سال تقریباً دنیا بھر سے بیس لاکھ کے قریب مسلمان حج کے لئے آتے ہیں جبکہ یہ حج کا سلسلہ سال 630 سے جاری ہے۔ البتہ مسلمانوں میں حج کی منسوخی کو قیامت کی نشانیوں میں شمار کیا جاتا ہے اگرچہ تاریخی حوالوں سے بات کی جائے تو اس میں دو رائے معلوم ہوتی ہیں کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ تاریخ اسلام میں کبھی بھی حج مکمل طور پر منسوخ نہیں ہوا ہے البتہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ تاریخ میں 4 بار حج منسوخ ہوا ہے۔
0 Comments