کورونا وائرس کے علاج میں استعمال ہونے والا پلازمہ مہنگے داموں بکنے لگا


0

عالمی وباء کورونا وائرس نے جہاں پوری دنیا کو بد ترین نقصان پہنچایا وہیں اب پاکستان میں بھی اپنی جڑیں دن بدن مضبوط کرتا جارہا ہے۔ اس وقت پاکستان کا شمار کورونا وائرس سے متاثرہ دس بڑے ملکوں میں ہو رہا ہے۔ جبکہ پوری دنیا اس وقت اس کھوج میں ہے کہ اس کا علاج جلد از جلد دریافت کیا جائے البتہ پاکستان میں اس مرض کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک پرانا البتہ کامیاب طریقہ علاج اپنایا گیا ہے جس میں اس مرض سے متاثر ہوکر صحت یاب ہونے مریض کا پلازمہ دوسرے بیمار مریض کو لگایا جائے تاکہ وہ صحتیاب ہوسکے۔ البتہ اس حوالے سے خبریں زیر گردش ہیں کہ کچھ لوگ پاکستان میں پیسوں کے عوض پلازمہ کو فروخت کررہے ہیں۔

ٍڈاکٹر طاہر شمسی جوکہ پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے پلازمہ تھریپی کا علاج متعارف کروانے میں کلیدی کردار رکھتے ہیں کہ صحتیاب ہونے والے مریضوں کا اگر پلازمہ متاثرہ مریضوں کو لگایا جائے تو مریض کی صحتیابی جلد متوقع ہوتی ہے۔ اس حوالے سے ان کہنہ ہے کہ ہم اس طرز عمل سے کئی قیمتی جانوں کو بچا سکتے ہیں۔ کیونکہ صحتیاب ہونے والے مریض کے اندر ایسی انٹی بوڈیز تیاری ہوتی ہیں جو وائرس سے باآسانی لڑسکتی ہے اور اگر اس کا پلازمہ متاثرہ مریضوں کو لگایا جائے تو کافی کارآمد ثابت ہوتا ہے۔ چین میں مریضوں کے علاج کے لئے اس ہی طریقے کو استعمال کیا گیا ہے جس سے حوصلہ کن نتائج آئے تھے۔

البتہ پاکستان میں صورتحال اس اعتبار سے کافی شرمناک سامنے آرہی ہیں۔ جہاں کورونا وائرس کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے وہیں کچھ لوگوں کی جانب سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کا پلازمہ بیچا بھی جارہا ہے۔ اس سلسلے میں کافی سوشل میڈیا پوسٹ زیر گردش ہیں جہاں کچھ لوگ بھاری رقم کے بدلے پلازمہ بیچ رہے ہیں۔

اگرچہ پلازمہ یا خون بیچنے کا شاید اختیار انسان کے پاس ہو لیکن اس صورتحال میں جہاں دنیا پریشان ہے۔ مریض اسپتالوں میں زندگی و موت کی جنگ لڑرہے ہیں وہاں کسی کی مدد کرنے کے بجائے اس گندے کاروبار کو ترجیح بنانا انتہائی شرمناک عمل ہے۔ دنیا کا کوئی معاشرہ اس کی اجازت نہیں دیتا کیونکہ یہ اخلاقیات سے گرا ہوا عمل ہے۔ جبکہ بحیثیت مسلمان ہمیں اپنے مکافات عمل پر بھی یقین رکھنا چاہئے شاید آج ہم کچھ پیسے کسی مجبور سے کمالیں لیکن کیا بھروسہ وہ پیسہ ہمیں سکھ کے بجائے دکھ دے جائے۔ ساتھ ہی ہمارا اپنا مذہب اسلام ہمیں ترغیب دیتا ہے کہ ہم آگے بڑھ کر اپنے مسلمان بھائی کی مدد کریں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *