
مردہ قرار دئیے جانے کے بعد کسی انسان کی سانسیں معجزانہ طور پر واپس آجانے جیسے واقعات تو اکثر وبیشتر دیکھے گئے ہیں لیکن بھارت میں اپنی نوعیت کا ایک عجیب وغریب واقعہ پیش آیا، جس میں مردہ قرار دیا جانے والا شخص دوبارہ زندہ ہوگیا۔ یہ واقعہ بھارت کے شہر مراد آباد میں ہوا ہے جس میں ٹریفک حادثے میں مردہ قرار دیا جانے والا شخص ایک رات سرد خانے میں گزار نے کے بعد دوبارہ زندہ ہوگیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سری کیش کمار نامی شخص جو کہ پیشے سے الیکٹریشن کا کام کرتا تھا، اسے تیز رفتار موٹر سائیکل نے ٹکر مار دی جس کے بعد اس کو تشویشناک حالت میں کلینک لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نے انہیں مردہ قرار دیا اور پھر جمعہ کو پوسٹ مارٹم کرنے کے لیے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں سری کیش کو سرکاری اسپتال نے پوسٹ مارٹم کے بعد مردہ قرار دے دیا اور اہل خانہ کے اسپتال پہنچنے تک کے لیے مردہ خانے منتقل کردیا۔

اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ راجندر کمار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایمرجنسی میڈیکل افسر نے اس شخص کا معائنہ کیا تھا اور ان میں زندگی کے کوئی آثار نظر نہ آنے پر مردہ قرار دیا تھا۔ پھر پولیس کو اطلاع دی گئی اور لاش کو مردہ خانے کے فریزر میں رکھ دیا گیا۔ تاہم اس شخص کے اہل خانہ 6 گھنٹے کے بعد اسپتال پہنچے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب ایک پولیس ٹیم اور اہل خانہ پوسٹ مارٹم کے لیے کاغذی کارروائی شروع کرنے کے سلسلے میں آئے تو اس دوران لاش میں حرکت محسو س ہوئی اور وہ شخص زندہ پایا گیا۔
راجندر کمار نے کہا کہ 45 سالہ نوجوان کا مزید علاج چل رہا ہے لیکن وہ ابھی تک کوما میں ہے مگر ان کا زندہ ہونا حیرت انگیز بات ہے۔

خیال رہے کہ ایمرجنسی میڈیکل افسر نے مر یض کا تین مرتبہ معائنہ کیا تھا لیکن دل کی دھڑکن کے کوئی آثار نہیں ملے جس کے بعد انہیں مردہ قرار دیا گیا ،لیکن صبح کے وقت اہل خانہ کے لوگوں نے انہیں زندہ پایا۔تاہم اس سلسلے میں تحقیقات شروع کردی گئی ہیں کہ زندہ شخص کو مردہ کیسے قرار دیا گیا۔
کچھ دن پہلے امریکہ میں ہونے والے ایک ٹریفک حادثے نے دیکھنے والوں کے دل دہلا دیئے، 18 وہیلر ٹرک نے کار کو بری طرح کچل ڈالا تھا لیکن اس اندوہناک حادثے کا شکار ہونے والی کار کی ڈرائیور خاتون محفوظ رہی تھیں جو کسی معجزے سے کم نہیں تھا۔ واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی 46 سالہ خاتون کو حادثے میں معمولی چوٹیں آئیں جبکہ ان کی کار مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں: بچی زندہ یا مردہ، باپ زیادتی کے بعد گوگل پر جواب ڈھونڈتا رہا، بیٹی دم توڑ گئی۔
علاوہ ازیں ، پچھلے سال شہر قائد میں مردہ قرار دی جانی والی خاتون غسل کے دوران اٹھ کھڑی ہوئیں تھیں جس کے بعد انہیں دوبارہ عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا۔ اس واقعے میں ڈاکٹرز نے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون کو بغیر معائنے کے مردہ قرار دیا اور اُن کا ڈیتھ سرٹیفیکٹ بھی جاری کیا، اہل خانہ نے رشیدہ بی بی کو غسل دینے کے لیے سرد خانے منتقل کیا اور انہیں تقریباً 20 منٹ تک مورگیج ہاؤس میں رکھا گیا۔ خاتون کو جب غسل دینے کے لیے لایا گیا اور جیسے ہی اُن پر گرم پانی ڈالا گیا تو وہ اٹھ کر کھڑی ہوگئیں جس کے بعد وہاں موجود خواتین نے خوف کی وجہ سے دوڑ لگا دی تھی۔
0 Comments